عدت گزارنے والی عورت کو کن چیزوں سے پرہیز کرنا چاہیے

حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَبِي بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ طَهْمَانَ حَدَّثَنِي هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ ح و حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْجَرَّاحِ الْقُهِسْتَانِيُّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ يَعْنِي ابْنَ بَکْرٍ السَّهْمِيَّ عَنْ هِشَامٍ وَهَذَا لَفْظُ ابْنِ الْجَرَّاحِ عَنْ حَفْصَةَ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تُحِدُّ الْمَرْأَةُ فَوْقَ ثَلَاثٍ إِلَّا عَلَی زَوْجٍ فَإِنَّهَا تُحِدُّ عَلَيْهِ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا وَلَا تَلْبَسُ ثَوْبًا مَصْبُوغًا إِلَّا ثَوْبَ عَصْبٍ وَلَا تَکْتَحِلُ وَلَا تَمَسُّ طِيبًا إِلَّا أَدْنَی طُهْرَتِهَا إِذَا طَهُرَتْ مِنْ مَحِيضِهَا بِنُبْذَةٍ مِنْ قُسْطٍ أَوْ أَظْفَارٍ قَالَ يَعْقُوبُ مَکَانَ عَصْبٍ إِلَّا مَغْسُولًا وَزَادَ يَعْقُوبُ وَلَا تَخْتَضِبُ-
یعقوب بن ابراہیم، یحیی بن ابی بکیر، ابراہیم بن طحان، ہشام بن حسنا، عبداللہ بن جراح، عبداللہ بن بکر، ہشام، حضرت زینب بنت کعب بن عجرہ، حضرت ام عطیہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کوئی عورت کسی کے مرنے پر تین دن سے زائد سوگ نہ منائے سوائے اپنے شوہر کی موت کے اپنے شوہر کی موت پر وہ چار مہینے اور دس دن سوگ منائے اور عدت کے دوران رنگین کپڑا نہ پہنے مگر دھاری دار کپڑا اور نہ سرمہ لگائے اور نہ خوشبو لگائے لیکن جب حیض سے فارغ ہو تو تھوڑا سا قسط اور اظفار لگا سکتی ہے (یہ دونوں خوشبوؤں کے نام ہیں) دوسری روایت میں یوں ہے کہ وہ رنگین کپڑا نہ پہنے مگر دھویا ہوا نیز مہندی بھی نہ لگائے۔
-
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ وَمَالِکُ بْنُ عَبْدِ الْوَاحِدِ الْمِسْمَعِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ حَفْصَةَ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهَذَا الْحَدِيثِ وَلَيْسَ فِي تَمَامِ حَدِيثِهِمَا قَالَ الْمِسْمَعِيُّ قَالَ يَزِيدُ وَلَا أَعْلَمُهُ إِلَّا قَالَ فِيهِ وَلَا تَخْتَضِبُ وَزَادَ فِيهِ هَارُونُ وَلَا تَلْبَسُ ثَوْبًا مَصْبُوغًا إِلَّا ثَوْبَ عَصْبٍ-
ہارون بن عبد اللہ، مالک بن عبدالواحد، یزید بن ہارون ہشام، حفصہ، حضرت ام عطیہ سے ایک دوسری سند کے ساتھ روایت ہے کہ اس کے ایک راوی یزید نے کہا کہ میرا خیال ہے اس میں لا تختضب بھی ہے اور ہارون نے یہ الفاظ زیادہ ذکر کیے ہیں۔وَلَا تَلْبَسُ ثَوْبًا مَصْبُوغًا إِلَّا ثَوْبَ عَصْبٍ
-
حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَبِي بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ طَهْمَانَ حَدَّثَنِي بُدَيْلٌ عَنْ الْحَسَنِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ صَفِيَّةَ بِنْتِ شَيْبَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ الْمُتَوَفَّی عَنْهَا زَوْجُهَا لَا تَلْبَسُ الْمُعَصْفَرَ مِنْ الثِّيَابِ وَلَا الْمُمَشَّقَةَ وَلَا الْحُلِيَّ وَلَا تَخْتَضِبُ وَلَا تَکْتَحِلُ-
زہیر بن حرب، یحیی بن بکیر، ابراہیم، طہمان بریل، حسن بن مسلم، صفیہ، بنت، شیبہ، زوجہ رسول حضرت ام سلمہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس عورت کا شوہر مر جائے وہ عورت نہ کسی قسم کا رنگا ہوا کپڑا پہنے اور نہ گیرو کا نہ زیور پہنے نہ مہندی لگائے اور نہ سرمہ۔
Narrated Umm Salamah, Ummul Mu'minin: The Prophet (peace_be_upon_him) said: A woman whose husband has died must not wear clothes dyed with safflower (usfur) or with red ochre (mishq) and ornaments. She must not apply henna and collyrium.
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي مَخْرَمَةُ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ الْمُغِيرَةَ بْنَ الضَّحَّاکِ يَقُولُ أَخْبَرَتْنِي أُمُّ حَکِيمٍ بِنْتُ أَسِيدٍ عَنْ أُمِّهَا أَنَّ زَوْجَهَا تُوُفِّيَ وَکَانَتْ تَشْتَکِي عَيْنَيْهَا فَتَکْتَحِلُ بِالْجِلَائِ قَالَ أَحْمَدُ الصَّوَابُ بِکُحْلِ الْجِلَائِ فَأَرْسَلَتْ مَوْلَاةً لَهَا إِلَی أُمِّ سَلَمَةَ فَسَأَلَتْهَا عَنْ کُحْلِ الْجِلَائِ فَقَالَتْ لَا تَکْتَحِلِي بِهِ إِلَّا مِنْ أَمْرٍ لَا بُدَّ مِنْهُ يَشْتَدُّ عَلَيْکِ فَتَکْتَحِلِينَ بِاللَّيْلِ وَتَمْسَحِينَهُ بِالنَّهَارِ ثُمَّ قَالَتْ عِنْدَ ذَلِکَ أُمُّ سَلَمَةَ دَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ تُوُفِّيَ أَبُو سَلَمَةَ وَقَدْ جَعَلْتُ عَلَی عَيْنِي صَبْرًا فَقَالَ مَا هَذَا يَا أُمَّ سَلَمَةَ فَقُلْتُ إِنَّمَا هُوَ صَبْرٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَيْسَ فِيهِ طِيبٌ قَالَ إِنَّهُ يَشُبُّ الْوَجْهَ فَلَا تَجْعَلِيهِ إِلَّا بِاللَّيْلِ وَتَنْزَعِينَهُ بِالنَّهَارِ وَلَا تَمْتَشِطِي بِالطِّيبِ وَلَا بِالْحِنَّائِ فَإِنَّهُ خِضَابٌ قَالَتْ قُلْتُ بِأَيِّ شَيْئٍ أَمْتَشِطُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ بِالسِّدْرِ تُغَلِّفِينَ بِهِ رَأْسَکِ-
احمد بن صالح، ابن وہب، مخرمہ، مغیرہ بن ضحاک، ام حکیم بنت اسید کی والدہ سے روایت ہے کہ ان کے شوہر کا انتقال ہو گیا اور ان کی آنکھیں دکھتی تھیں تو وہ جلا (ایک قسم کا سرمہ) لگاتی تھیں انہوں نے اپنے خادمہ کو حضرت ام سلمہ کے پاس بھیجا کہ وہ سرمہ لگایا کریں یا نہیں؟ حضرت ام سلمہ نے فرمایا نہیں ہاں اگر ضرورت شدید ہو تو رات کو لگائیں اور دن میں پونچھ ڈالیں پھر حضرت ام سلمہ نے حدیث بیان کرتے ہوئے کہا کہ جب ان کے پہلے شوہر ابوسلمہ انتقال کر گئے تو وہ اپنی آنکھوں میں ایلوا لگایا کرتی تھیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لائے تو پوچھا یہ کیا ہے؟ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ یہ ایلوا ہے اس میں خوشبو نہیں ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہ تو چہرہ کو جوان کر دیتا ہے (یعنی خوشنما بنا دیتا ہے) لہذا اس کو نہ لگا مگر یہ کہ رات کو لگا اور دن کو نکال ڈال اسی طرح خوشبو یا مہندی لگا کر کنگھی نہ کر کیونکہ یہ خضاب ہے میں نے عرض کیا یا رسول اللہ پھر میں اپنا سر کس چیز سے دھوؤں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا بیری کے پتے سے لتیھڑ کر اپنا سر دھو۔
Narrated Umm Salamah, Ummul Mu'minin: Umm Hakim, daughter of Usayd, reported on the authority of her mother that her husband died and she was suffering from sore eyes. She therefore applied collyrium (jala'). Ahmad said: The correct version is "glittering collyrium (kuhl al-jala'). She sent her slave-girl to Umm Salamah, and she asked her about the use of glittering collyrium (kuhl al-jala'). She said: Do not apply it except in the case of dire need which is troubling you. In that case you can use it at night, but you should remove it in the daytime. Then Umm Salamah said: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) came to visit me when AbuSalamah died, and I had put the juice of aloes in my eye. He asked : What is this, Umm Salamah? I replied: It is only the juice of aloes and contains no perfume. He said: It gives the face a glow, so apply it only at night and remove it in daytime, and do not comb yourself with scent or henna, for it is a dye. I asked: What should I use when I comb myself, Apostle of Allah? He said: Use lote-tree leaves and smear your head copiously with them.