عاملین زکوة کی تنخواہ کا بیان

حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ أَخْزَمَ أَبُو طَالِبٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ عَبْدِ الْوَارِثِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ حُسَيْنٍ الْمُعَلِّمِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ اسْتَعْمَلْنَاهُ عَلَی عَمَلٍ فَرَزَقْنَاهُ رِزْقًا فَمَا أَخَذَ بَعْدَ ذَلِکَ فَهُوَ غُلُولٌ-
زید بن اخزم، ابوعاصم، عبدالوارث، حسین، حضرت عبداللہ بن بریدہ نے اپنے والد کے حوالہ سے بیان کیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہم نے جس کو بھی کسی کام پر مامور کیا تو اس کا وظیفہ اور تنخواہ مقرر کی ہے پھر اس کے بعد جو کچھ وہ اس سے زائد حاصل کرے وہ چوری اور خیانت ہے۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ حَدَّثَنَا لَيْثٌٌ عَنْ بُکَيْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَشَجِّ عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ ابْنِ السَّاعِدِيِّ قَالَ اسْتَعْمَلَنِي عُمَرُ عَلَی الصَّدَقَةِ فَلَمَّا فَرَغْتُ أَمَرَ لِي بِعُمَالَةٍ فَقُلْتُ إِنَّمَا عَمِلْتُ لِلَّهِ قَالَ خُذْ مَا أُعْطِيتَ فَإِنِّي قَدْ عَمِلْتُ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَعَمَّلَنِي-
ابوالولید طیالسی، لیث، بکیر بن عبد اللہ، بسر بن سعید، حضرت ابن الساعدی سے روایت ہے کہ حضرت عمر نے مجھ کو زکوة وصول کر نے پر مامور کیا۔ جب میں کام سے فارغ ہوا تو انھوں نے مجھے اس کی اجرت دینے کا حکم کیا۔ میں نے کہا میں نے تو یہ کام فی سبیل اللہ کیا ہے۔ حضرت عمر نے فرمایا جو تجھے دیا جارہا ہے وہ لے لے کیونکہ میں نے بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حیات میں یہ کام کیا تھا اور آپ نے مجھے اس کی اجرت دی تھی۔
-
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ مَرْوَانَ الرَّقِّيُّ حَدَّثَنَا الْمُعَافَی حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ عَنْ الْحَارِثِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ عَنْ الْمُسْتَوْرِدِ بْنِ شَدَّادٍ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ کَانَ لَنَا عَامِلًا فَلْيَکْتَسِبْ زَوْجَةً فَإِنْ لَمْ يَکُنْ لَهُ خَادِمٌ فَلْيَکْتَسِبْ خَادِمًا فَإِنْ لَمْ يَکُنْ لَهُ مَسْکَنٌ فَلْيَکْتَسِبْ مَسْکَنًا قَالَ قَالَ أَبُو بَکْرٍ أُخْبِرْتُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ اتَّخَذَ غَيْرَ ذَلِکَ فَهُوَ غَالٌّ أَوْ سَارِقٌ-
موسی بن مروان، معافی، اوزاعی، حارث بن یزید، جبیربن نفیل، حضرت مستورد بن شداد سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص ہمارا عامل ہو تو اس کو چاہیے کہ وہ ایک بیوی رکھ لے اسی طرح اگر اس کے پاس خادم نہ ہو تو خادم رکھ لے۔ اور اگر رہنے کے لیے گھر نہ ہو تو گھر لے لے۔ مستورد کہتے ہیں کہ ابوبکر نے کہا کہ مجھے معلوم ہوا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مزید فرمایا جو شخص اس سے زائد لیتا ہے تو وہ خائن اور چور ہے۔
Narrated Al-Mustawrid ibn Shaddad: Al-Mustawrid heard the Prophet (peace_be_upon_him) say: He who acts as an employee for us must get a wife; if he has not a servant, he must get one, and if he has not a dwelling, he must get one. He said that AbuBakr reported: I was told that the Prophet (peace_be_upon_him) said: He who takes anything else he is unfaithful or thief.