TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن ابوداؤد
نماز کا بیان
ظہر و عصر کی نماز میں قرائت کا بیان
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ سِمَاکِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَقْرَأُ فِي الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ بِالسَّمَائِ وَالطَّارِقِ وَالسَّمَائِ ذَاتِ الْبُرُوجِ وَنَحْوِهِمَا مِنْ السُّوَرِ-
موسی بن اسماعیل، حماد، سماک بن حرب، حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ظہر اور عصر کی نماز میں سورت طارق اور سورت بروج اور اس جیسی دوسری سورتیں پڑھتے تھے
Narrated Jabir ibn Samurah: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) used to recite in the noon and afternoon prayer: "By the Heaven and the Morning Star" (Surah 86) and "By the Heaven , holding mansions of the stars" (Surah 85) and similar surahs of equal length.
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سِمَاکٍ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ سَمُرَةَ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا دَحَضَتْ الشَّمْسُ صَلَّی الظُّهْرَ وَقَرَأَ بِنَحْوٍ مِنْ وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَی وَالْعَصْرَ کَذَلِکَ وَالصَّلَوَاتِ کَذَلِکَ إِلَّا الصُّبْحَ فَإِنَّهُ کَانَ يُطِيلُهَا-
عبیداللہ بن معاذ، شعبہ، سماک، حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سورج ڈھل جانے کے بعد ظہر کی نماز پڑھتے اور اسمیں وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَی جیسی سورتیں پڑھتے اور اس جیسی سورتیں عصر اور دیگر نمازوں میں بھی پڑھتے مگر فجر میں طویل قرات فرماتے
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَی حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ وَيَزِيدُ بْنُ هَارُونَ وَهُشَيْمٌ عَنْ سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ عَنْ أُمَيَّةَ عَنْ أَبِي مِجْلَزٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَجَدَ فِي صَلَاةِ الظُّهْرِ ثُمَّ قَامَ فَرَکَعَ فَرَأَيْنَا أَنَّهُ قَرَأَ تَنْزِيلَ السَّجْدَةِ قَالَ ابْنُ عِيسَی لَمْ يَذْکُرْ أُمَيَّةَ أَحَدٌ إِلَّا مُعْتَمِرٌ-
محمد بن عیسی، معتمر بن سلیمان، یزید بن ہارون، ہشیم، سلیمان، حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ظہر کی نماز میں سجدہ کیا (یعنی سجدہ تلاوت) پھر کھڑے ہوئے اور رکوع کیا اس سے ہم سمجھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سورت الم تنزیل پڑھی ہے (امام ابوداؤد کے شیخ) ابن عیسیٰ کہتے ہیں کہ امیہ کا ذکر سوائے معتمر کے کسی نے نہیں کیا۔
-
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ عَنْ مُوسَی بْنِ سَالِمٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ قَالَ دَخَلْتُ عَلَی ابْنِ عَبَّاسٍ فِي شَبَابٍ مِنْ بَنِي هَاشِمٍ فَقُلْنَا لِشَابٍّ مِنَّا سَلْ ابْنَ عَبَّاسٍ أَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فِي الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ فَقَالَ لَا لَا فَقِيلَ لَهُ فَلَعَلَّهُ کَانَ يَقْرَأُ فِي نَفْسِهِ فَقَالَ خَمْشًا هَذِهِ شَرٌّ مِنْ الْأُولَی کَانَ عَبْدًا مَأْمُورًا بَلَّغَ مَا أُرْسِلَ بِهِ وَمَا اخْتَصَّنَا دُونَ النَّاسِ بِشَيْئٍ إِلَّا بِثَلَاثِ خِصَالٍ أَمَرَنَا أَنْ نُسْبِغَ الْوُضُوئَ وَأَنْ لَا نَأْکُلَ الصَّدَقَةَ وَأَنْ لَا نُنْزِيَ الْحِمَارَ عَلَی الْفَرَسِ-
مسدد، عبدالوارث، موسیٰ بن سالم، حضرت عبداللہ بن عبیداللہ سے روایت ہے کہ میں بنی ہاشم کے چند نوجوانوں کے ساتھ حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کے پاس گیا۔ ہم نے ایک نوجوان سے کہا کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے پوچھو کہ کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ظہر اور عصر کی نماز میں قرات کرتے تھے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا نہیں نہیں! اس کے بعد پوچھا شاید آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دِل دِل میں پڑھتے ہوں گے۔؟ انھوں نے کہا یہ بات تو پہلی سے بھی زیادہ بری ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تو خدا کی طرف سے مامور بندے تھے۔ جو بھی حکم ہوا لوگوں تک پہنچادیا اور ہم نے بنی ہاشم کو بطور خاص کوئی حکم نہیں دیا۔ سوائے تین چیزوں کے۔ ایک خوب اچھی طرح وضو کرنے کا ۔ دوسرے زکوة نہ لینے کا، تیسرے گدھے کو گھوڑی سے جفتی نہ کرنے کا ۔
Narrated Abdullah ibn Abbas: Abdullah ibn Ubaydullah said: I went to Ibn Abbas accompanying some youths of Banu Hashim. We said to one of them: Ask Ibn Abbas: Did the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) recite (the Qur'an) in the noon and afternoon prayers? He replied: No. People said to him: Perhaps he might recite the Qur'an quietly. He said: May your face be scratched (a kind of curse)! This (statement) is worse than the former. He was only a servant (of Allah) receiving Commands from Him. He preached (the divine) message which he brought with him. He did not command anything to us (Banu Hashim) specially excluding other people except three points: he commanded us to perform ablution perfectly, and not to accept charity (sadaqah) and not to make pairing of donkey with horse.
حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا حُصَيْنٌ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لَا أَدْرِي أَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فِي الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ أَمْ لَا-
زیاد بن ایوب، ہشیم، حصین، عکرمہ، حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ مجھے نہیں معلوم کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ظہر اور عصر کی نماز میں قرات کرتے تھے یا نہیں۔
Narrated Abdullah ibn Abbas: I do not know whether the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) would recite the Qur'an at the noon and afternoon prayer or not.