ظالم حاکموں کے ساتھ مل کر جہاد کرنا جائز ہے

حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ بُرْقَانَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي نُشْبَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثٌ مِنْ أَصْلِ الْإِيمَانِ الْکَفُّ عَمَّنْ قَالَ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَلَا نُکَفِّرُهُ بِذَنْبٍ وَلَا نُخْرِجُهُ مِنْ الْإِسْلَامِ بِعَمَلٍ وَالْجِهَادُ مَاضٍ مُنْذُ بَعَثَنِي اللَّهُ إِلَی أَنْ يُقَاتِلَ آخِرُ أُمَّتِي الدَّجَّالَ لَا يُبْطِلُهُ جَوْرُ جَائِرٍ وَلَا عَدْلُ عَادِلٍ وَالْإِيمَانُ بِالْأَقْدَارِ-
سعید بن منصور، ابومعاویہ، جعفر بن برقان، یزید بن ابی شیبہ، حضرت انس بن مالک سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تین باتیں ایمان کی جڑ اور بنیاد ہیں اول یہ کہ جو شخص لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ کا قائل ہو اپنے ہاتھ اور زبان کو ان سے بچانا کسی کو گناہ کی بناء پر اس کی تکفیر نہ کرنا یعنی کسی عمل کی بناء پر اس کو دائرہ اسلام سے خارج نہ سمجھنا دوسرے جہاد جاری ہے میری بعثت کے وقت سے جہاں تک کہ میری امت کا آخری شخص قتال کرے گا دجال سے اور (یاد رکھو) جہاد کو کوئی چیز باطل نہیں کر سکتی نہ ظالم کا ظلم اور نہ عادل کا عدل تیسرے تقدیر پر ایمان رکھنا۔
Narrated Anas ibn Malik: The Prophet (peace_be_upon_him) said: Three things are the roots of faith: to refrain from (killing) a person who utters, "There is no god but Allah" and not to declare him unbeliever whatever sin he commits, and not to excommunicate him from Islam for his any action; and jihad will be performed continuously since the day Allah sent me as a prophet until the day the last member of my community will fight with the Dajjal (Antichrist). The tyranny of any tyrant and the justice of any just (ruler) will not invalidate it. One must have faith in Divine decree.
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ حَدَّثَنِي مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ عَنْ الْعَلَائِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ مَکْحُولٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْجِهَادُ وَاجِبٌ عَلَيْکُمْ مَعَ کُلِّ أَمِيرٍ بَرًّا کَانَ أَوْ فَاجِرًا وَالصَّلَاةُ وَاجِبَةٌ عَلَيْکُمْ خَلْفَ کُلِّ مُسْلِمٍ بَرًّا کَانَ أَوْ فَاجِرًا وَإِنْ عَمِلَ الْکَبَائِرَ وَالصَّلَاةُ وَاجِبَةٌ عَلَی کُلِّ مُسْلِمٍ بَرًّا کَانَ أَوْ فَاجِرًا وَإِنْ عَمِلَ الْکَبَائِرَ-
احمد بن صالح، ابن وہب، معاویہ، ابن صالح، علاء بن حارث، مکحول، حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تمہارے لئے ہر حاکم کے ساتھ مل کر جہاد کرنا واجب ہے خواہ وہ نیک ہو یا بدکار۔ اور تمہارے لئے ہر مسلمان (اما م) کے پیچھے نماز پڑھنا واجب ہے خواہ وہ نیک ہو یا بدکار اگرچہ وہ گناہ کبیرہ کا مرتکب ہی کیوں نہ ہو اور اسی طرح تمہارے لئے ہر مسلمان (میت) پر نماز (جنازہ) پڑھنا واجب ہے خواہ وہ نیک ہو یا بدکار۔ خواہ گناہ کبیرہ کا مرتکب ہی کیوں نہ رہا ہو۔
Narrated AbuHurayrah: The Prophet (peace_be_upon_him) said: Striving in the path of Allah (jihad) is incumbent on you along with every ruler, whether he is pious or impious; the prayer is obligatory on you behind every believer, pious or impious, even if he commits grave sins; the (funeral) prayer is incumbent upon every Muslim, pious and impious, even if he commits major sins.