طواف اضافہ کا بیان

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَفَاضَ يَوْمَ النَّحْرِ ثُمَّ صَلَّی الظُّهْرَ بِمِنًی يَعْنِي رَاجِعًا-
احمد بن حنبل، عبدالرزاق، عبید اللہ، نافع، ابن عمر سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نحر کے دن طواف افاضہ کیا پھر منٰی جا کر ظہر کی نماز پڑھی (یعنی مکہ سے منی) واپسی میں
-
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ وَيَحْيَی بْنُ مَعِينٍ الْمَعْنَی وَاحِدٌ قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ حَدَّثَنَا أَبُو عُبَيْدَةَ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَمْعَةَ عَنْ أَبِيهِ وَعَنْ أُمِّهِ زَيْنَبَ بِنْتِ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ يُحَدِّثَانِهِ جَمِيعًا ذَاکَ عَنْهَا قَالَتْ کَانَتْ لَيْلَتِي الَّتِي يَصِيرُ إِلَيَّ فِيهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَسَائَ يَوْمِ النَّحْرِ فَصَارَ إِلَيَّ وَدَخَلَ عَلَيَّ وَهْبُ بْنُ زَمْعَةَ وَمَعَهُ رَجُلٌ مِنْ آلِ أَبِي أُمَيَّةَ مُتَقَمِّصَيْنِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِوَهْبٍ هَلْ أَفَضْتَ أَبَا عَبْدِ اللَّهِ قَالَ لَا وَاللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ انْزِعْ عَنْکَ الْقَمِيصَ قَالَ فَنَزَعَهُ مِنْ رَأْسِهِ وَنَزَعَ صَاحِبُهُ قَمِيصَهُ مِنْ رَأْسِهِ ثُمَّ قَالَ وَلِمَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ إِنَّ هَذَا يَوْمٌ رُخِّصَ لَکُمْ إِذَا أَنْتُمْ رَمَيْتُمْ الْجَمْرَةَ أَنْ تَحِلُّوا يَعْنِي مِنْ کُلِّ مَا حُرِمْتُمْ مِنْهُ إِلَّا النِّسَائَ فَإِذَا أَمْسَيْتُمْ قَبْلَ أَنْ تَطُوفُوا هَذَا الْبَيْتَ صِرْتُمْ حُرُمًا کَهَيْئَتِکُمْ قَبْلَ أَنْ تَرْمُوا الْجَمْرَةَ حَتَّی تَطُوفُوا بِهِ-
احمد بن حنبل، یحیی بن معین، ابن ابی عدی محمد بن اسحاق ، ابوعبید بن عبداللہ بن زمعہ، زینب بنت ابوسلمہ، حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ یوم النحر کی شام (کے بعد آنے والی) رات وہی تھی جس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے پاس رہتے تھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لائے اتنے میں وہب بن زمعہ اور ان کے ساتھ ایک اور شخص ابوامیہ کی نسل میں سے کرتا پہنے ہوئے آئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے وہب سے پوچھا اے ابوعبداللہ تم طواف اضافہ کر چکے ہو؟ انہوں نے کہا نہیں یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بخدا (ابھی طواف نہیں کیا) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اپنی قمیض اتار ڈالو انہوں نے اپنی قمیض اتار ڈالی اور ان کے ساتھی نے بھی اتار ڈالی پھر دریافت کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایسا کیوں فرمایا؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہ وہ دن ہے جب تم اس میں کنکریاں مار چکو تو تم پر وہ سب چیزیں حلال ہو جائیں گی جو احرام کی حالت میں حرام تھیں سوائے عورتوں کے پس اگر تم نے طواف سے پہلے شام (رات) کی (یعنی رات سے پہلے طواف نہ کیا) تو تمھارا احرام باقی رہے گا جیسا کہ کنکریاں مارنے سے قبل تھا یہاں تک کہ تم طواف کر لو۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ وَابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخَّرَ طَوَافَ يَوْمِ النَّحْرِ إِلَی اللَّيْلِ-
محمد بن بشار، عبدالرحمن سفیان، ابوزبیر، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا، ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے قربانی کے دن طواف میں تاخیر کی رات ہونے تک
-
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ حَدَّثَنِي ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَرْمُلْ فِي السَّبْعِ الَّذِي أَفَاضَ فِيهِ-
سلیمان بن داؤد، ابن وہب، ابن جریح، عطا بن رباح، حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے طواف اضافہ کے ساتھ پھیروں میں رمل نہیں کیا
-