TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن ابوداؤد
طلاق کا بیان
طلاق کنایہ کا بیان اور یہ کہ احکام نیت پر مرتب ہوتے ہیں
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنِي يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ وَقَّاصٍ اللَّيْثِيِّ قَالَ سَمِعْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا الْأَعْمَالُ بِالنِّيَّاتِ وَإِنَّمَا لِکُلِّ امْرِئٍ مَا نَوَی فَمَنْ کَانَتْ هِجْرَتُهُ إِلَی اللَّهِ وَرَسُولِهِ فَهِجْرَتُهُ إِلَی اللَّهِ وَرَسُولِهِ وَمَنْ کَانَتْ هِجْرَتُهُ لِدُنْيَا يُصِيبُهَا أَوْ امْرَأَةٍ يَتَزَوَّجُهَا فَهِجْرَتُهُ إِلَی مَا هَاجَرَ إِلَيْهِ-
محمد بن کثیر، یحیی بن سعید، محمد بن ابراہیم، علقمہ بن وقاص، حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تمام اعمال کا مدار نیت پر ہے اور ہر شخص کو وہی کچھ ملے گا جسکی اس نے نیت کی ہوگی پس جسکی ہجرت اللہ اور اسکے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لیے ہوگی تو اسکی ہجرت اللہ اور رسول کے لیے سمجھی جائے گی اور جس نے ہجرت حصول دنیا یا کسی عورت سے نکاح کے لیے کی ہوگی تو اسکی ہجرت اسکے لیے سمجھی جائے گی جس کی خاطر اس نے ہجرت کی ہے
-
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ وَسُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ قَالَا أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ کَعْبِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ کَعْبٍ وَکَانَ قَائِدَ کَعْبٍ مِنْ بَنِيهِ حِينَ عَمِيَ قَالَ سَمِعْتُ کَعْبَ بْنَ مَالِکٍ فَسَاقَ قِصَّتَهُ فِي تَبُوکَ قَالَ حَتَّی إِذَا مَضَتْ أَرْبَعُونَ مِنْ الْخَمْسِينَ إِذَا رَسُولُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْتِي فَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْمُرُکَ أَنْ تَعْتَزِلَ امْرَأَتَکَ قَالَ فَقُلْتُ أُطَلِّقُهَا أَمْ مَاذَا أَفْعَلُ قَالَ لَا بَلْ اعْتَزِلْهَا فَلَا تَقْرَبَنَّهَا فَقُلْتُ لِامْرَأَتِي الْحَقِي بِأَهْلِکِ فَکُونِي عِنْدَهُمْ حَتَّی يَقْضِيَ اللَّهُ سُبْحَانَهُ فِي هَذَا الْأَمْرِ-
احمد بن عمرو بن سرح سلیمان بن داؤد، ابن وہب، یونس، ابن شہاب سے روایت ہے کہ عبداللہ بن کعب جب نابینا ہو گئے تو وہ کعب کے بیٹوں کو لیے رہتے تھے عبداللہ کہتے ہیں کہ میں نے کعب بن مالک سے سنا کہ انہوں نے غزوہ تبوک کا قصہ سنایا (جس میں رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے شرکت نہ کرنے والوں سے تمام لوگوں کو گفتگو کرنے سے منع فرما دیا تھا وہ کہتے ہیں کہ (نبی کو گفتگو کئے ہوئے) پچاس میں سے چالیس دن گزر چکے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ایک قاصد آیا اور اس نے کہا کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا حکم ہے کہ تو اپنی بیوی سے الگ ہو جا۔ میں نے کہا کیا میں اسکو طلاق دیدوں؟ یا میں اسکے ساتھ کچھ اور معاملہ کروں؟ اس نے کہا نہیں صرف اس سے جدا رہ اور اس سے صحبت نہ کر پس میں نے اپنی بیوی سے کہہ دیا کہ تو اپنے میکہ چلی جا اور وہیں رہ جب تک کہ اللہ تعالیٰ اس مقدمہ کا فیصلہ نہ فرما دیں۔
-