طائف کی فتح کا بیان

حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الصَّبَّاحِ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الْکَرِيمِ حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ يَعْنِي ابْنَ عَقِيلِ بْنِ مُنَبِّهٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ وَهْبٍ قَالَ سَأَلْتُ جَابِرًا عَنْ شَأْنِ ثَقِيفٍ إِذْ بَايَعَتْ قَالَ اشْتَرَطَتْ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ لَا صَدَقَةَ عَلَيْهَا وَلَا جِهَادَ وَأَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْدَ ذَلِکَ يَقُولُ سَيَتَصَدَّقُونَ وَيُجَاهِدُونَ إِذَا أَسْلَمُوا-
حسن بن صباح، اسماعیل ابن عبدالکریم، ابراہیم ابن عقیل بن منبہ، حضرت وہب بن منبہ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت جابر سے پوچھا کہ بنی ثقیف نے جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بیعت کی تھی تو کیا شرط رکھی تھی؟ انھوں نے کہا شرط یہ تھی کہ ہم نہ تو زکوة دیں گے اور نہ جہاد کریں گے جابر کہتے ہیں کہ اس کے بعد میں نے سنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے تھے جب وہ مسلمان ہو جائیں گے تو امید ہے وہ صدقہ بھی دیں گے اور جہاد بھی کریں گے۔
Narrated Jabir ibn Abdullah: Wahb said: I asked Jabir about the condition of Thaqif when they took the oath of allegiance. He said: They stipulated to the Prophet (peace_be_upon_him) that there would be no sadaqah (i.e. zakat) on them nor Jihad (striving in the way of Allah). He then heard the Prophet (peace_be_upon_him) say: Later on they will give sadaqah (zakat) and will strive in the way of Allah when they embrace Islam.
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ سُوَيْدٍ يَعْنِي ابْنَ مَنْجُوفٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ أَبِي الْعَاصِ أَنَّ وَفْدَ ثَقِيفٍ لَمَّا قَدِمُوا عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْزَلَهُمْ الْمَسْجِدَ لِيَکُونَ أَرَقَّ لِقُلُوبِهِمْ فَاشْتَرَطُوا عَلَيْهِ أَنْ لَا يُحْشَرُوا وَلَا يُعْشَرُوا وَلَا يُجَبَّوْا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَکُمْ أَنْ لَا تُحْشَرُوا وَلَا تُعْشَرُوا وَلَا خَيْرَ فِي دِينٍ لَيْسَ فِيهِ رُکُوعٌ-
احمد بن علی بن سوید، ابن مجنون، ابوداؤد، حماد بن سلمہ، حمید، حسن، عفان بن ابی عاص، حضرت عثمان بن ابی العاص سے روایت ہے کہ جب مدینہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس بنی ثقیف کا وفد پہنچا تو آپ نے ان کو مسجد میں اتارا تاکہ ان کے دل نرم ہوں پس انھوں نے اپنے اسلام لانے کی یہ شرط رکھی کہ زکوة جہاد اور نماز سے ہمیں مستثنی رکھا جائے۔ رسول اللہ نے فرمایا زکوة اور جہاد کے بارے میں تو چھوٹ دی جا سکتی ہے مگر (نماز کے بارے میں نہیں) کیونکہ جس دن میں رکوع یعنی نماز ہو وہ اچھا نہیں۔
Narrated Uthman ibn Abul'As: When the deputation of Thaqif came to the Apostle of Allah (peace_be_upon_him), he made them stay in the mosque, so that it might soften their hearts. They stipulated to him that they would not be called to participate in Jihad, to pay zakat and to offer prayer. The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) said: You may have the concession that you will not be called to participate in jihad and pay zakat, but there is no good in a religion which has no bowing (i.e. prayer).