ضیافت سے متعلق

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ وَخَلَفُ بْنُ هِشَامٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ عَامِرٍ عَنْ أَبِي کَرِيمَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةُ الضَّيْفِ حَقٌّ عَلَی کُلِّ مُسْلِمٍ فَمَنْ أَصْبَحَ بِفِنَائِهِ فَهُوَ عَلَيْهِ دَيْنٌ إِنْ شَائَ اقْتَضَی وَإِنْ شَائَ تَرَکَ-
مسدد، خلف بن ہشام، ابوعوانہ، منصور، عامر ابوکریمہ سے روایت ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ مہمان کی ایک رات مہمانی کرنا اس کا حق ہے ہر مسلمان پر جو شخص کسی کے صحن میں اترے تو اسے پورا کر دے اور چاہے تو چھوڑ دے۔
Narrated AbuKarimah: The Prophet (peace_be_upon_him) said: It is a duty of every Muslim (to provide hospitality) to a guest for a night. If anyone comes in the morning to his house, it is a debt due to him. If he wishes, he may fulfil it, and if he wishes he may leave it.
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ شُعْبَةَ حَدَّثَنِي أَبُو الْجُودِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي الْمُهَاجِرِ عَنْ الْمِقْدَامِ أَبِي کَرِيمَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّمَا رَجُلٍ أَضَافَ قَوْمًا فَأَصْبَحَ الضَّيْفُ مَحْرُومًا فَإِنَّ نَصْرَهُ حَقٌّ عَلَی کُلِّ مُسْلِمٍ حَتَّی يَأْخُذَ بِقِرَی لَيْلَةٍ مِنْ زَرْعِهِ وَمَالِهِ-
مسدد، یحیی، شعبہ، ابوجردی، سعید بن ابی مہاجر، مقدام، ابوکریمہ سے روایت ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص بھی کسی کے ہاں رات کو مہمان ہو جائے اور پھر وہ صبح تک مہمان داری سے محروم رہے بیشک ہر مسلمان پر اس کی مدد کرنا اس کا حق ہے یہاں تک کہ اگر کوئی اسکی مہمانداری نہ کرے وہ مہمان اس قوم کی کھیتی اور مال میں سے (جو اس کی رات کی ضرورت کے مطابق ہو) لے سکتا ہے۔ (یہ ابتداء اسلام کا حکم ہے اب نہیں لیکن میزبانی کرنا بہر حال اب بھی ضروری ہے۔ )
Narrated Al-Miqdam AbuKarimah: The Prophet (peace_be_upon_him) said: If any Muslim is a guest of people and is given nothing, it is the duty of every Muslim to help him to the extent of taking for him from their crop and property for the entertainment of one night.
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ أَبِي الْخَيْرِ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ أَنَّهُ قَالَ قُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّکَ تَبْعَثُنَا فَنَنْزِلُ بِقَوْمٍ فَمَا يَقْرُونَنَا فَمَا تَرَی فَقَالَ لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنْ نَزَلْتُمْ بِقَوْمٍ فَأَمَرُوا لَکُمْ بِمَا يَنْبَغِي لِلضَّيْفِ فَاقْبَلُوا فَإِنْ لَمْ يَفْعَلُوا فَخُذُوا مِنْهُمْ حَقَّ الضَّيْفِ الَّذِي يَنْبَغِي لَهُمْ قَالَ أَبُو دَاوُد وَهَذِهِ حُجَّةٌ لِلرَّجُلِ يَأْخُذُ الشَّيْئَ إِذَا کَانَ لَهُ حَقًّا-
قتیبہ بن سعید، لیث یزید، بن ابی حبیب، ابوخیر، عقبہ بن عامر فرماتے ہیں کہ ہم نے کہا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ ہمیں (مختلف مہمات میں) بھیجتے ہیں پس ہم کسی قوم کے (علاقہ میں) میں اترتے ہیں اور وہ ہماری میزبانی نہیں کرتے تو اس بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ پس حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہم سے فرمایا اگر تم کسی قوم میں جاؤ سو وہ تمہارے واسطے اس چیز کا حکم دیں جو ایک مہمان کے لیے مناسب ہوتی ہے تو اسے قبول کر لو۔ اگر وہ ایسا نہ کریں تو ان سے لیا کرو مہمان کا حق جو ان کے لیے مناسب ہے (کہ مہمانی کرتے اس کے مطابق)۔
-