صلوٰة وسطی کا بیان

حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ زَکَرِيَّا بْنِ أَبِي زَائِدَةَ وَيَزِيدُ بْنُ هَارُونَ عَنْ هِشَامِ بْنِ حَسَّانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ عَبِيدَةَ عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَوْمَ الْخَنْدَقِ حَبَسُونَا عَنْ صَلَاةِ الْوُسْطَی صَلَاةِ الْعَصْرِ مَلَأَ اللَّهُ بُيُوتَهُمْ وَقُبُورَهُمْ نَارًا-
عثمان بن ابی شیبہ، یحیی بن زکریا بن ابی زائدہ، یزید بن ہارون، ہشام بن حسان، محمد بن سیرین، عبیدہ، حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جنگ خندق کے دن فرمایا ان کافروں نے ہمیں صلوٰة وسطی یعنی عصر کی نماز سے روک دیا اللہ انکے گھروں اور قبروں کو جہنم کی آگ سے بھر دے۔
-
حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ عَنْ مَالِکٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ الْقَعْقَاعِ بْنِ حَکِيمٍ عَنْ أَبِي يُونُسَ مَوْلَی عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّهُ قَالَ أَمَرَتْنِي عَائِشَةُ أَنْ أَکْتُبَ لَهَا مُصْحَفًا وَقَالَتْ إِذَا بَلَغْتَ هَذِهِ الْآيَةَ فَآذِنِّي حَافِظُوا عَلَی الصَّلَوَاتِ وَالصَّلَاةِ الْوُسْطَی فَلَمَّا بَلَغْتُهَا آذَنْتُهَا فَأَمْلَتْ عَلَيَّ حَافِظُوا عَلَی الصَّلَوَاتِ وَالصَّلَاةِ الْوُسْطَی وَصَلَاةِ الْعَصْرِ وَقُومُوا لِلَّهِ قَانِتِينَ ثُمَّ قَالَتْ عَائِشَةُ سَمِعْتُهَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
قعنبی، مالک، زید بن اسلم قعقاع بن حکیم، ابویونس، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے آزاد کردہ غلام ابویونس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے مجھ کو اپنے لیے کلام اللہ لکھنے کا حکم دیا اور فرمایا جب تو اس آیت یعنی حَافِظُوا عَلَی الصلوٰة وَالصَّلَاةِ الْوُسْطَی ، پر پہنچے تو مجھے بتا دینا پس جب میں لکھتے لکھتے اس آیت تک پہنچا میں نے اسکو مطلع کردیا پس آپ نے مجھے یوں لکھوایا، (حٰفِظُوْا عَلَي الصَّلَوٰتِ وَالصَّلٰوةِ الْوُسْطٰى وَقُوْمُوْا لِلّٰهِ قٰنِتِيْنَ ) 2۔ البقرۃ : 238) (یعنی محافظت کرو تمام نمازوں کی اور بطورخاص درمیانی نماز کی اور عصر کی نماز کی) پھر حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرمایا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اسی طرح سنا تھا۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ أَبِي حَکِيمٍ قَالَ سَمِعْتُ الزِّبْرِقَانَ يُحَدِّثُ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي الظُّهْرَ بِالْهَاجِرَةِ وَلَمْ يَکُنْ يُصَلِّي صَلَاةً أَشَدَّ عَلَی أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْهَا فَنَزَلَتْ حَافِظُوا عَلَی الصَّلَوَاتِ وَالصَّلَاةِ الْوُسْطَی وَقَالَ إِنَّ قَبْلَهَا صَلَاتَيْنِ وَبَعْدَهَا صَلَاتَيْنِ-
محمد بن مثنی محمد بن جعفر، شعبہ، عمرو بن ابی حکیم، زبیر، عرو بن زبیر، حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ظہر کی نماز دوپہر کو پڑھا کرتے تھے اور یہ نماز اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر تمام نمازوں سے زیادہ سخت ثابت ہوتی تھی (شدید گرمی کی بنا پر) تب یہ آیت نازل ہوئی کہ محافظت کرو تمام نمازوں کی اور بطور خاص صلوٰة وسطی کی حضرت زید رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ یہ (ظہر) صلوٰة وسطی اس لیے ہے کہ اسکے پہلے دو نمازیں ہیں (عشاء اور فجر) اور اسکے بعد بھی دو نمازیں ہیں (عصر، اور مغرب)۔
-