صلوٰةالتسبیح کا بیان

حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرِ بْنِ الْحَکَمِ النَّيْسَابُورِيُّ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا الْحَکَمُ بْنُ أَبَانَ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِلْعَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ يَا عَبَّاسُ يَا عَمَّاهُ أَلَا أُعْطِيکَ أَلَا أَمْنَحُکَ أَلَا أَحْبُوکَ أَلَا أَفْعَلُ بِکَ عَشْرَ خِصَالٍ إِذَا أَنْتَ فَعَلْتَ ذَلِکَ غَفَرَ اللَّهُ لَکَ ذَنْبَکَ أَوَّلَهُ وَآخِرَهُ قَدِيمَهُ وَحَدِيثَهُ خَطَأَهُ وَعَمْدَهُ صَغِيرَهُ وَکَبِيرَهُ سِرَّهُ وَعَلَانِيَتَهُ عَشْرَ خِصَالٍ أَنْ تُصَلِّيَ أَرْبَعَ رَکَعَاتٍ تَقْرَأُ فِي کُلِّ رَکْعَةٍ فَاتِحَةَ الْکِتَابِ وَسُورَةً فَإِذَا فَرَغْتَ مِنْ الْقِرَائَةِ فِي أَوَّلِ رَکْعَةٍ وَأَنْتَ قَائِمٌ قُلْتَ سُبْحَانَ اللَّهِ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ وَلَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَاللَّهُ أَکْبَرُ خَمْسَ عَشْرَةَ مَرَّةً ثُمَّ تَرْکَعُ فَتَقُولُهَا وَأَنْتَ رَاکِعٌ عَشْرًا ثُمَّ تَرْفَعُ رَأْسَکَ مِنْ الرُّکُوعِ فَتَقُولُهَا عَشْرًا ثُمَّ تَهْوِي سَاجِدًا فَتَقُولُهَا وَأَنْتَ سَاجِدٌ عَشْرًا ثُمَّ تَرْفَعُ رَأْسَکَ مِنْ السُّجُودِ فَتَقُولُهَا عَشْرًا ثُمَّ تَسْجُدُ فَتَقُولُهَا عَشْرًا ثُمَّ تَرْفَعُ رَأْسَکَ فَتَقُولُهَا عَشْرًا فَذَلِکَ خَمْسٌ وَسَبْعُونَ فِي کُلِّ رَکْعَةٍ تَفْعَلُ ذَلِکَ فِي أَرْبَعِ رَکَعَاتٍ إِنْ اسْتَطَعْتَ أَنْ تُصَلِّيَهَا فِي کُلِّ يَوْمٍ مَرَّةً فَافْعَلْ فَإِنْ لَمْ تَفْعَلْ فَفِي کُلِّ جُمُعَةٍ مَرَّةً فَإِنْ لَمْ تَفْعَلْ فَفِي کُلِّ شَهْرٍ مَرَّةً فَإِنْ لَمْ تَفْعَلْ فَفِي کُلِّ سَنَةٍ مَرَّةً فَإِنْ لَمْ تَفْعَلْ فَفِي عُمُرِکَ مَرَّةً-
عبدالرحمن بن بشر بن حکم، موسیٰ بن عبدالعزیز، حکم بن ابان، عکرمہ، ابن عباس، حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت عباس بن عبدالمطلب سے کہا چچا جان کیا میں آپ کو عطیہ نہ دوں، کیا میں آپ کو ہدیہ نہ دوں۔ کیا میں آپ کو نہ بتاؤں ایسی دس باتیں کہ اگر آپ ان پر عمل کریں تو اللہ تعالیٰ آپ کے اگلے اور پچھلے، نئے اور پرانے، ارادہ سے کئے ہوئے یا بلا ارادہ کیے ہوئے، چھوٹے اور بڑے، کھلے اور چھپے سب گناہ بخش دے؟ اور وہ دس باتیں یہ ہیں۔ کہ آپ چار رکعت نماز پڑھیں اس طرح پر کہ ہر رکعت میں سورت فاتحہ اور کوئی ایک سورت پڑھیں اور جب قرات سے فارغ ہو جائیں پہلی رکعت میں تو کھڑے کھٹرے پندرہ مرتبہ سُبْحَانَ اللَّهِ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ وَلَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَاللَّهُ أَکْبَرُ پڑھیں پھر دس مرتبہ یہی کلمات کہیں، پھر سجدہ میں دس مرتبہ پھر سجدہ سے اٹھ کر دس مرتبہ پھر دوسرے سجدہ میں جا کر دس مرتبہ پھر دوسرے سجدہ سے اٹھ کر دس مرتبہ یہی پڑھیں اس طرح ہر رکعت میں پچھتر مرتبہ یہ کلمات دہرائے جائیں گے پھر اسی طرح چاروں رکعتوں میں کریں۔ اگر ہو سکے تو یہ صلوٰة التسبیح روزانہ ایک مرتبہ پڑھ لیا کریں۔ اگر یہ ممکن نہ ہو تو ہر جمعہ کو۔ اگر یہ بھی نہ ہو سکے تو ہر مہینے۔ اگر یہ بھی نہ ہو تو سال میں ایک مرتبہ اور اگر اتنا بھی نہ ہو سکے تو کم ازکم زندگی میں ایک مرتبہ ضرور پڑھ لو۔
Narrated Abdullah Ibn Abbas: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) said to al-Abbas ibn AbdulMuttalib: Abbas, my uncle, shall I not give you, shall I not present to you, shall I not donate to you, shall I not produce for you ten things? If you act upon them, Allah will forgive you your sins, first and last, old and new, involuntary and voluntary, small and great, secret and open. These are the ten things: you should pray four rak'ahs, reciting in each one Fatihat al-Kitab and a surah. When you finish the recitation of the first rak'ah you should say fifteen times while standing: "Glory be to Allah", "Praise be to Allah", "There is no god but Allah", "Allah is most great". Then you should bow and say it ten times while bowing. Then you should raise your head after bowing and say it ten times. Then you should kneel down in prostration and say it ten times while prostrating yourself. Then you should raise your head after prostration and say it ten times. Then you should prostrate yourself and say it ten times. Then you should raise your head after prostrating and say it ten times in every rak'ah. You should do that in four rak'ahs. If you can observe it once daily, do so; if not, then once weekly; if not, then once a month; if not, then once a year; if not, then once in your lifetime.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُفْيَانَ الْأُبُلِّيُّ حَدَّثَنَا حَبَّانُ بْنُ هِلَالٍ أَبُو حَبِيبٍ حَدَّثَنَا مَهْدِيُّ بْنُ مَيْمُونٍ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مَالِکٍ عَنْ أَبِي الْجَوْزَائِ قَالَ حَدَّثَنِي رَجُلٌ کَانَتْ لَهُ صُحْبَةٌ يَرَوْنَ أَنَّهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو قَالَ قَالَ لِي النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ائْتِنِي غَدًا أَحْبُوکَ وَأُثِيبُکَ وَأُعْطِيکَ حَتَّی ظَنَنْتُ أَنَّهُ يُعْطِينِي عَطِيَّةً قَالَ إِذَا زَالَ النَّهَارُ فَقُمْ فَصَلِّ أَرْبَعَ رَکَعَاتٍ فَذَکَرَ نَحْوَهُ قَالَ ثُمَّ تَرْفَعُ رَأْسَکَ يَعْنِي مِنْ السَّجْدَةِ الثَّانِيَةِ فَاسْتَوِ جَالِسًا وَلَا تَقُمْ حَتَّی تُسَبِّحَ عَشْرًا وَتَحْمَدَ عَشْرًا وَتُکَبِّرَ عَشْرًا وَتُهَلِّلَ عَشْرًا ثُمَّ تَصْنَعَ ذَلِکَ فِي الْأَرْبَعِ الرَّکَعَاتِ قَالَ فَإِنَّکَ لَوْ کُنْتَ أَعْظَمَ أَهْلِ الْأَرْضِ ذَنْبًا غُفِرَ لَکَ بِذَلِکَ قُلْتُ فَإِنْ لَمْ أَسْتَطِعْ أَنْ أُصَلِّيَهَا تِلْکَ السَّاعَةَ قَالَ صَلِّهَا مِنْ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ قَالَ أَبُو دَاوُد حَبَّانُ بْنُ هِلَالٍ خَالُ هِلَالٍ الرَّأْيِ قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَاهُ الْمُسْتَمِرُّ بْنُ الرَّيَّانِ عَنْ أَبِي الْجَوْزَائِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو مَوْقُوفًا وَرَوَاهُ رَوْحُ بْنُ الْمُسَيَّبِ وَجَعْفَرُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ عَمْرِو بْنِ مَالِکٍ النُّکْرِيِّ عَنْ أَبِي الْجَوْزَائِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَوْلُهُ وَقَالَ فِي حَدِيثِ رَوْحٍ فَقَالَ حَدِيثُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
محمد بن سفیان، حبان بن ہلال، ابوحبیب، مہدی بن میمون، عمرو بن مالک، حضرت ابوالجوزاء سے روایت ہے کہ مجھ سے ایک صحابی نے جو غالبا حضرت عبداللہ بن عمرو ہیں حدیث بیان کی کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ سے فرمایا تو کل میرے پاس آنا۔ میں تجھے دوں گا، میں عنایت کروں گا، مرحمت کروں گا۔ یہاں تک کہ میں سمجھا کہ شاید آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مجھے کچھ مال دیں گے۔ (جب میں اگلے دن آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں پہچا تو) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب دن ڈھل جائے تو کھڑا ہو اور چار رکعتیں پڑھ پھر اسی کے مثل ذکر کیا۔ اور اس میں یہ بھی کہا کہ جب تو دوسرے سجدے سے سر اٹھائے تو سیدھا بیٹھا رہ اور کھڑا مت ہو یہاں تک کہ دس دس بار تسبیح، تحمید، تکبیر اور تہلیل کہ لے پھر چار رکعتوں میں ایسا ہی کر۔ اگر تو روئے زمین پر بسنے والوں میں سب سے زیادہ گناہ گار ہو تب بھی اس نماز کے سبب بخش دیا جائے گا۔ میں نے عرض کیا کہ اگر اس وقت میں نہ پڑھ سکوں تو؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا رات دن میں کسی بھی وقت پڑھ لے۔ ابوداؤد کہتے ہیں کہ حبان بن ہلال۔ ہلال الراوی کے ماموں ہیں۔ ابوداؤد کہتے ہیں کہ اس کو مستمر بن ریان نے بطریق ابوالجوزاء حضرت عبداللہ بن عمرو سے موقوفاً روایت کیا ہے اور روح بن المسیب اور جعفر بن سلیمان نے بطریق عمرو بن مالک نکری بواسطہ ابوالجوزاء حضرت ابن عباس سے ان کا قول روایت کیا ہے۔ لیکن روح کی روایت مں یہ الفاظ زیادہ ہیں
Narrated Abdullah ibn Amr: AbulJawza' said: A man who attended the company of the Prophet (peace_be_upon_him) narrated to me (it is thought that he was Abdullah ibn Amr): The Prophet (peace_be_upon_him) said to me: Come to me tomorrow; I shall give you something, I shall give you something, I shall reward you something, I shall donate something to you. I thought that he would give me some present. He said (to me when I came to him): When the day declines, stand up and pray four rak'ahs. He then narrated something similar. This version adds: Do not stand until you glorify Allah ten times, and praise Him ten times, and exalt Him ten times, and say, "There is no god but Allah" ten times. Then you should do that in four rak'ahs. If you are the greatest sinner on earth, you will be forgiven (by Allah) on account of this (prayer). I asked: If I cannot pray this the appointed hour, (what should I do)? He replied: Pray that by night or by day (at any time).
حَدَّثَنَا أَبُو تَوْبَةَ الرَّبِيعُ بْنُ نَافِعٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُهَاجِرٍ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ رُوَيْمٍ حَدَّثَنِي الْأَنْصَارِيُّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِجَعْفَرٍ بِهَذَا الْحَدِيثِ فَذَکَرَ نَحْوَهُمْ قَالَ فِي السَّجْدَةِ الثَّانِيَةِ مِنْ الرَّکْعَةِ الْأُولَی کَمَا قَالَ فِي حَدِيثِ مَهْدِيِّ بْنِ مَيْمُونٍ-
ابو توبہ، ربیع، بن نافع، محمد بن مہاجر، عروہ بن رویم، حضرت عروہ بن رویم انصاری سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کہا کہ باقی روایت کے الفاظ وہی ہیں۔ جو مہدی بن میمون نے نقل کیے۔ البتہ اس میں یہ جملہ زائد ہے۔
-