صلوة استسقاء کے احکام

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ ثَابِتٍ الْمَرْوَزِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِيمٍ عَنْ عَمِّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ بِالنَّاسِ لِيَسْتَسْقِيَ فَصَلَّی بِهِمْ رَکْعَتَيْنِ جَهَرَ بِالْقِرَائَةِ فِيهِمَا وَحَوَّلَ رِدَائَهُ وَرَفَعَ يَدَيْهِ فَدَعَا وَاسْتَسْقَی وَاسْتَقْبَلَ الْقِبْلَةَ-
احمد بن محمد بن ثابت، عبدالرزاق، معمر، عباد بن تمیم، حضرت عبداللہ بن زید بن عاصم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بارش کی دعا کرنے کی غرض سے لوگوں کو لے کر بستی سے باہر نکلے پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لوگوں کو دو رکعت نماز پڑھائی اور اس میں جہراً قرات کی اور چادر کو پلٹا اور دعا کے لیے ہاتھ اٹھائے اور قبلہ رخ ہو کر بارش کی دعا کی۔
-
حَدَّثَنَا ابْنُ السَّرْحِ وَسُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ قَالَا أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ وَيُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَبَّادُ بْنُ تَمِيمٍ الْمَازِنِيُّ أَنَّهُ سَمِعَ عَمَّهُ وَکَانَ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا يَسْتَسْقِي فَحَوَّلَ إِلَی النَّاسِ ظَهْرَهُ يَدْعُو اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ قَالَ سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ وَاسْتَقْبَلَ الْقِبْلَةَ وَحَوَّلَ رِدَائَهُ ثُمَّ صَلَّی رَکْعَتَيْنِ قَالَ ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ وَقَرَأَ فِيهِمَا زَادَ ابْنُ السَّرْحِ يُرِيدُ الْجَهْرَ-
ابن سرح، ابن ابی ذئب، یونس، ابن شہاب، عباد بن تبسم سے روایت ہے کہ انھوں نے اپنے چچا ( عبداللہ بن زید) سے سنا جو کہ اصحاب رسول میں سے تھے کہ ایک دن رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بارش کی دعا کرنے کے لیے (عیدگاہ کی طرف) نکلے اور لوگوں کی طرف پیٹھ کر کے دعا کرتے رہے۔ سلیمان بن داؤد کی روایت یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے قبلہ کی طرف رخ کیا اور اپنی چادر کو پلٹا پھر دو رکعتیں پڑھیں ابن ابی ذئب نے اپنی روایت میں کہا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دونوں رکعتوں میں قرات کی۔ ابن سرح نے یہ صراحت کی کہ قرات جہراً کی۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَوْفٍ قَالَ قَرَأْتُ فِي کِتَابِ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ يَعْنِي الْحِمْصِيَّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَالِمٍ عَنْ الزُّبَيْدِيِّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُسْلِمٍ بِهَذَا الْحَدِيثِ بِإِسْنَادِهِ لَمْ يَذْکُرْ الصَّلَاةَ قَالَ وَحَوَّلَ رِدَائَهُ فَجَعَلَ عِطَافَهُ الْأَيْمَنَ عَلَی عَاتِقِهِ الْأَيْسَرِ وَجَعَلَ عِطَافَهُ الْأَيْسَرَ عَلَی عَاتِقِهِ الْأَيْمَنِ ثُمَّ دَعَا اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ-
محمد بن عوف، عمرو بن حارث، عبداللہ بن سالم، زبیدی، محمد بن مسلم نے اپنی سند کے ساتھ یہی حدیث ذکر کی ہے مگر اس نے نماز کا ذکر نہیں ہے اور اس میں یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی چادر پلٹی تو اس کا داہنا کنارہ اپنے بائیں کندھے پر ڈال لیا اور بایاں کنارہ داہنے کندھے پر۔ اس کے بعد اللہ تعالیٰ سے دعا کی۔
-
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ غَزِيَّةَ عَنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِيمٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ زَيْدٍ قَالَ اسْتَسْقَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَيْهِ خَمِيصَةٌ لَهُ سَوْدَائُ فَأَرَادَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَأْخُذَ بِأَسْفَلِهَا فَيَجْعَلَهُ أَعْلَاهَا فَلَمَّا ثَقُلَتْ قَلَبَهَا عَلَی عَاتِقِهِ-
قتیبہ بن سعید، عبدالعزیز، عمار بن غزیہ عباد بن تمیم، حضرت عبداللہ بن زید سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بارش کے لیے دعا کی اس حال میں کہ آپ نے چاہا کہ چادر کو نیچے سے پکڑ کر الٹ لیں مگر ایسا کرنا دشوار ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے اپنے کاندھوں پر پلٹ لیا (یعنی چادر کا داہنا کنارہ بائیں کندھے پر اور بایاں کنارہ دائیں کندھے پر)
-
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ يَعْنِي ابْنَ بِلَالٍ عَنْ يَحْيَی عَنْ أَبِي بَکْرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِيمٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ زَيْدٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ إِلَی الْمُصَلَّی يَسْتَسْقِي وَأَنَّهُ لَمَّا أَرَادَ أَنْ يَدْعُوَ اسْتَقْبَلَ الْقِبْلَةَ ثُمَّ حَوَّلَ رِدَائَهُ-
عبداللہ بن مسلمہ، سلیمان، یحیی، ابی بکربن محمد، عباد بن تمیم، حضرت عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز استسقاء پڑھنے کے لیے عید گاہ تشریف لے گئے جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دعا مانگنے کا ارادہ کیا تو قبلہ کے طرف رخ کیا اس کے بعد چادر کو پلٹا۔
-
حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ عَنْ مَالِکٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَکْرٍ أَنَّهُ سَمِعَ عَبَّادَ بْنَ تَمِيمٍ يَقُولُ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ زَيْدٍ الْمَازِنِيَّ يَقُولُ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی الْمُصَلَّی فَاسْتَسْقَی وَحَوَّلَ رِدَائَهُ حِينَ اسْتَقْبَلَ الْقِبْلَةَ-
قعنبی، مالک، عبداللہ بن ابی بکر، عباد بن تمیم، حضرت عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عیدگاہ گئے پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بارش کی دعا کی اور چادر پلٹی جب قبلہ کی طرف رخ کیا۔
-
حَدَّثَنَا النُّفَيْلِيُّ وَعُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ نَحْوَهُ قَالَا حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ إِسْحَقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ کِنَانَةَ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي قَالَ أَرْسَلَنِي الْوَلِيدُ بْنُ عُتْبَةَ قَالَ عُثْمَانُ ابْنُ عُقْبَةَ وَکَانَ أَمِيرَ الْمَدِينَةِ إِلَی ابْنِ عَبَّاسٍ أَسْأَلُهُ عَنْ صَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الِاسْتِسْقَائِ فَقَالَ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُتَبَذِّلًا مُتَوَاضِعًا مُتَضَرِّعًا حَتَّی أَتَی الْمُصَلَّی زَادَ عُثْمَانُ فَرَقَی عَلَی الْمِنْبَرِ ثُمَّ اتَّفَقَا وَلَمْ يَخْطُبْ خُطَبَکُمْ هَذِهِ وَلَکِنْ لَمْ يَزَلْ فِي الدُّعَائِ وَالتَّضَرُّعِ وَالتَّکْبِيرِ ثُمَّ صَلَّی رَکْعَتَيْنِ کَمَا يُصَلِّي فِي الْعِيدِ قَالَ أَبُو دَاوُد وَالْإِخْبَارُ لِلنُّفَيْلِيِّ وَالصَّوَابُ ابْنُ عُقْبَةَ-
نفیلی، عثمان بن ابی شیبہ، حاتم بن اسماعیل، ہشام بن اسحاق بن عبداللہ بن کنانہ نے اپنے والد ( اسحاق بن عبد اللہ) سے روایت کیا ہے کہ مجھ کو ولید بن عتبہ نے (جن کو عثمان نے ولید بن عقبہ کہا ہے) جو مدینہ کے امیر تھے حضرت ابن عباس کے پاس نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی صلوة استسقاء کے متعلق پوچھنے کے لیے بھیجا ابن عباس نے فرمایا نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم معمولی لباس میں عاجزی وزاری کے ساتھ نکلے یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عیدگاہ میں تشریف لائے اور منبر پر تشریف فرما ہوئے اور جیسے تم خطبہ پڑھتے ہو ایسا خطبہ نہیں پڑھا بلکہ دعا گریہ وزاری اور تکبیر میں مشغول رہے پھر دو رکعتیں پڑھیں جیسے عید میں پڑھی جاتی ہیں ابوداؤد کہتے ہیں کہ یہ الفاظ نفیلی کے ہیں اور صحیح ابن عتبہ ہے۔
Narrated Abdullah ibn Abbas: Ishaq ibn Abdullah ibn Kinanah reported: Al-Walid ibn Utbah or (according to the version of Uthman) al-Walid ibn Uqbah, the then governor of Medina, sent me to Ibn Abbas to ask him about the prayer for rain offered by the Apostle of Allah (peace_be_upon_him). He said: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) went out wearing old clothes in a humble and lowly manner until he reached the place of prayer. He then ascended the pulpit, but he did not deliver the sermon as you deliver (usually). He remained engaged in making supplication, showing humbleness (to Allah) and uttering the takbir (Allah is most great). He then offered two rak'ahs of prayer as done on the 'Id (festival).