TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن ابوداؤد
نماز کا بیان
صفیں برابر کرنے کا بیان
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ قَالَ سَأَلْتُ سُلَيْمَانَ الْأَعْمَشَ عَنْ حَدِيثِ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ فِي الصُّفُوفِ الْمُقَدَّمَةِ فَحَدَّثَنَا عَنْ الْمُسَيَّبِ بْنِ رَافِعٍ عَنْ تَمِيمِ بْنِ طَرَفَةَ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَلَا تَصُفُّونَ کَمَا تَصُفُّ الْمَلَائِکَةُ عِنْدَ رَبِّهِمْ جَلَّ وَعَزَّ قُلْنَا وَکَيْفَ تَصُفُّ الْمَلَائِکَةُ عِنْدَ رَبِّهِمْ قَالَ يُتِمُّونَ الصُّفُوفَ الْمُقَدَّمَةَ وَيَتَرَاصُّونَ فِي الصَّفِّ-
عبداللہ بن نفیلی، زہیر، سلیمان، اعمش، مسیب بن رافع، تمیم بن طرفہ، حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا تم اس طرح صفیں نہیں باندھتے جس طرح فرشتے اپنے رب کے حضور باندھتے ہیں ہم نے پوچھا کہ فرشتے اپنے رب کے حضور کس طرح صفیں باندھتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا پہلے وہ آگے کی صفوں کو پورا کرتے ہیں اور ایک دوسرے سے مل کر کھڑے ہوتے ہیں۔
-
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ زَکَرِيَّا بْنِ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ أَبِي الْقَاسِمِ الْجُدَلِيِّ قَالَ سَمِعْتُ النُّعْمَانَ بْنَ بَشِيرٍ يَقُولُ أَقْبَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی النَّاسِ بِوَجْهِهِ فَقَالَ أَقِيمُوا صُفُوفَکُمْ ثَلَاثًا وَاللَّهِ لَتُقِيمُنَّ صُفُوفَکُمْ أَوْ لَيُخَالِفَنَّ اللَّهُ بَيْنَ قُلُوبِکُمْ قَالَ فَرَأَيْتُ الرَّجُلَ يَلْزَقُ مَنْکِبَهُ بِمَنْکِبِ صَاحِبِهِ وَرُکْبَتَهُ بِرُکْبَةِ صَاحِبِهِ وَکَعْبَهُ بِکَعْبِهِ-
عثمان بن ابی شیبہ، وکیع، بن زکریا، بن ابی زائدہ، ابوقاسم، حضرت نعمان بن بشیر سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کی طرف متوجہ ہوئے اور تین مرتبہ فرمایا تم اپنی صفوں کو برابر کرلو۔ یا تو اپنی صفوں کو برابر کرلو ورنہ اللہ تعالیٰ تمہارے دلوں میں پھوٹ ڈال دے گا۔ نعمان کہتے ہیں کہ (اس کے بعد) میں نے دیکھا کہ ایک شخص دوسرے شخص کے کندھے سے کندھا۔ گھٹنے سے گھٹنا اور ٹخنے سے ٹخنہ ملا کر کھڑا ہو جاتا تھا۔
-
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ سِمَاکِ بْنِ حَرْبٍ قَالَ سَمِعْتُ النُّعْمَانَ بْنَ بَشِيرٍ يَقُولُ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُسَوِّينَا فِي الصُّفُوفِ کَمَا يُقَوَّمُ الْقِدْحُ حَتَّی إِذَا ظَنَّ أَنْ قَدْ أَخَذْنَا ذَلِکَ عَنْهُ وَفَقِهْنَا أَقْبَلَ ذَاتَ يَوْمٍ بِوَجْهِهِ إِذَا رَجُلٌ مُنْتَبِذٌ بِصَدْرِهِ فَقَالَ لَتُسَوُّنَّ صُفُوفَکُمْ أَوْ لَيُخَالِفَنَّ اللَّهُ بَيْنَ وُجُوهِکُمْ-
موسی بن اسماعیل، حماد، سماک بن حرب، حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہم کو صفوں میں اس طرح برابر کرتے تھے جس طرح تیر کی لکڑی برابر کی جاتی ہے یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو گمان ہو گیا کہ ہم یہ بات سیکھ گئے ہیں اور سمجھ گئے ہیں ایک مرتبہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (ہماری طرف) متوجہ ہوئے تو دیکھا کہ ایک شخص اپنا سینہ آگے کو نکالے ہوئے ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم اپنی صفوں کو برابر کرلو ورنہ اللہ تعالیٰ تمہارے درمیان پھوٹ ڈال سے گا۔
-
حَدَّثَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ وَأَبُو عَاصِمِ بْنُ جَوَّاسٍ الْحَنَفِيُّ عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ طَلْحَةَ الْيَامِيِّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْسَجَةَ عَنْ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَخَلَّلُ الصَّفَّ مِنْ نَاحِيَةٍ إِلَی نَاحِيَةٍ يَمْسَحُ صُدُورَنَا وَمَنَاکِبَنَا وَيَقُولُ لَا تَخْتَلِفُوا فَتَخْتَلِفَ قُلُوبُکُمْ وَکَانَ يَقُولُ إِنَّ اللَّهَ وَمَلَائِکَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَی الصُّفُوفِ الْأُوَلِ-
ہناد بن سری، ابوعاصم بن جواس، ابواحوص، منصور، طلحہ، عبدالرحمن بن عوسجہ، حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک کنارے سے دوسرے کنارے تک صف کے اندر آتے تھے اور ہمارے سینوں اور مونڈھوں کو برابر کرتے تھے اور فرماتے تھے آگے پیچھے مت ہو ورنہ تمھارے دل بھی (ایک دوسرے سے) جڑے نہ رہیں گے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرمایا کرتے تھے کہ پہلی صف والوں پر اللہ تعالیٰ اپنی رحمت نازل فرماتا ہے اور فرشتے ان کے لیے دعا کرتے ہیں۔
-
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا حَاتِمٌ يَعْنِي ابْنَ أَبِي صَغِيرَةَ عَنْ سِمَاکٍ قَالَ سَمِعْتُ النُّعْمَانَ بْنَ بَشِيرٍ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُسَوِّي صُفُوفَنَا إِذَا قُمْنَا لِلصَّلَاةِ فَإِذَا اسْتَوَيْنَا کَبَّرَ-
عبیداللہ بن معاذ، خالد بن حارث، حاتم، ابن ابی صغیرہ، سماک، حضرت نعمان بن بشیر سے روایت ہے کہ جب ہم نماز کے لیے کھڑے ہوتے تو پہلے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہماری صفوں کو برابر کرتے جب صفیں برابر ہو جاتیں تب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تکبیر کہتے (یعنی نماز شروع فرماتے)۔
-
حَدَّثَنَا عِيسَی بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْغَافِقِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ ح و حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ وَحَدِيثُ ابْنِ وَهْبٍ أَتَمُّ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ صَالِحٍ عَنْ أَبِي الزَّاهِرِيَّةِ عَنْ کَثِيرِ بْنِ مُرَّةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ قُتَيْبَةُ عَنْ أَبِي الزَّاهِرِيَّةِ عَنْ أَبِي شَجَرَةَ لَمْ يَذْکُرْ ابْنَ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَقِيمُوا الصُّفُوفَ وَحَاذُوا بَيْنَ الْمَنَاکِبِ وَسُدُّوا الْخَلَلَ وَلِينُوا بِأَيْدِي إِخْوَانِکُمْ لَمْ يَقُلْ عِيسَی بِأَيْدِي إِخْوَانِکُمْ وَلَا تَذَرُوا فُرُجَاتٍ لِلشَّيْطَانِ وَمَنْ وَصَلَ صَفًّا وَصَلَهُ اللَّهُ وَمَنْ قَطَعَ صَفًّا قَطَعَهُ اللَّهُ قَالَ أَبُو دَاوُد أَبُو شَجَرَةَ کَثِيرُ بْنُ مُرَّةَ قَالَ أَبُو دَاوُد وَمَعْنَی وَلِينُوا بِأَيْدِي إِخْوَانِکُمْ إِذَا جَائَ رَجُلٌ إِلَی الصَّفِّ فَذَهَبَ يَدْخُلُ فِيهِ فَيَنْبَغِي أَنْ يُلِينَ لَهُ کُلُّ رَجُلٍ مَنْکِبَيْهِ حَتَّی يَدْخُلَ فِي الصَّفِّ-
عیسی بن ابراہیم، ابن وہب، قتیبہ بن سعید، لیث ابن وہب، معاویہ بن صالح، ابوزاہریہ، کثیر بن مرہ، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ (قتیبہ کی روایت یوں ہے عن ابی الزاھریہ، عن ابی الشجرہ اس میں عبداللہ بن عمر کا ذکر نہیں ہے) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اپنی صفوں کو قائم کرو، مونڈھوں کو برابر کرو اور ان جگہوں کو بند کرو جو خالی رہ جائیں اور اپنے بھائیوں کے لیے نرم ہو جاؤ (عیسی بن ابراہیم نے، بِأَيْدِي إِخْوَانِکُمْ کے الفاظ ذکر نہیں کیے) اور شیطان کے واسطے صفوں میں جگہ نہ چھوڑو جو شخص صف کو ملائے گا اللہ تعالیٰ اس کو اپنی رحمت سے ملائے گا اور جو شخص صف کو کاٹے گا اللہ تعالیٰ اس کو اپنی رحمت سے کاٹ دے گا (یعنی محروم کر دے گا) ابوداؤد کہتے ہیں کہ ابوشجرہ راوی، کثیر بن مرہ ہے۔
-
حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا أَبَانُ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ رُصُّوا صُفُوفَکُمْ وَقَارِبُوا بَيْنَهَا وَحَاذُوا بِالْأَعْنَاقِ فَوَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ إِنِّي لَأَرَی الشَّيْطَانَ يَدْخُلُ مِنْ خَلَلِ الصَّفِّ کَأَنَّهَا الْحَذَفُ-
مسلم بن ابراہیم، ابان، قتادہ، حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا صفوں میں خوب مل کر کھڑے ہو۔ اور ایک صف دوسری صف کے نزدیک رکھو (یعنی درمیان میں زیادہ فاصلہ نہ ہو) اور گردنوں کو بھی برابر رکھو قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے میں شیطان کو صف میں خالی جگہ سے یوں گھستے ہوئے دیکھتا ہوں گو یا وہ بکری کا بچہ ہے۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ وَسُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَوُّوا صُفُوفَکُمْ فَإِنَّ تَسْوِيَةَ الصَّفِّ مِنْ تَمَامِ الصَّلَاةِ-
ابو ولید، سلیمان بن حرب، شعبہ، قتادہ، حضرت انس سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اپنی صفوں کو برابر کرو کیونکہ صفوں کا برابر کرنا تکمیل نماز ہی کا ایک حصہ ہے۔
-
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَعِيلَ عَنْ مُصْعَبِ بْنِ ثَابِتِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُسْلِمِ بْنِ السَّائِبِ صَاحِبِ الْمَقْصُورَةِ قَالَ صَلَّيْتُ إِلَی جَنْبِ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ يَوْمًا فَقَالَ هَلْ تَدْرِي لِمَ صُنِعَ هَذَا الْعُودُ فَقُلْتُ لَا وَاللَّهِ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَضَعُ يَدَهُ عَلَيْهِ فَيَقُولُ اسْتَوُوا وَعَدِّلُوا صُفُوفَکُمْ-
قتیبہ، حاتم بن اسماعیل، مصعب بن ثابت بن عبداللہ بن زبیر، محمد بن مسلم بن سائب سے روایت ہے کہ میں نے ایک روز حضرت انس بن مالک کے برابر کھڑے ہو کر نماز پڑھی انھوں نے پوچھا کہ تمھیں پتہ ہے کہ میں نے یہ لکڑی کیوں رکھی ہے؟ میں نے کہا نہیں۔ فرمایا خدا کی قسم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنا ہاتھ اس لکڑی پر رکھتے تھے اور فرماتے تھے برابر ہو جاؤ اور صفوں کو سیدھا کرو۔
-
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ الْأَسْوَدِ حَدَّثَنَا مُصْعَبُ بْنُ ثَابِتٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ أَنَسٍ بِهَذَا الْحَدِيثِ قَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ إِذَا قَامَ إِلَی الصَّلَاةِ أَخَذَهُ بِيَمِينِهِ ثُمَّ الْتَفَتَ فَقَالَ اعْتَدِلُوا سَوُّوا صُفُوفَکُمْ ثُمَّ أَخَذَهُ بِيَسَارِهِ فَقَالَ اعْتَدِلُوا سَوُّوا صُفُوفَکُمْ-
مسدد، حمید بن اسود، مصعب بن ثابت، محمد بن مسلم، حضرت انس رضی اللہ عنہ سے یہ حدیث (ایک دوسری سند سے) مروی ہے اس میں یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب نماز کے لیے کھڑے ہوتے تو اس لکڑی کو داہنے ہاتھ میں لے کر التفات کرتے ہوئے فرماتے سیدھے ہو جاؤ اور صفوں کو برابر کرو پھر (اس لکڑی کو) بائیں ہاتھ میں لیتے اور فرماتے سیدھے ہو جاؤ اور صفوں کو درست کرو۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْأَنْبَارِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ يَعْنِي ابْنَ عَطَائٍ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَتِمُّوا الصَّفَّ الْمُقَدَّمَ ثُمَّ الَّذِي يَلِيهِ فَمَا کَانَ مِنْ نَقْصٍ فَلْيَکُنْ فِي الصَّفِّ الْمُؤَخَّرِ-
محمد بن سلیمان، عبدالوہاب، ابن عطاء سعید، قتادہ، حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا پہلے اگلی صف کو پورا کرو پھر اس کو جو اس کے بعد ہو تاکہ اگر (صف پوری ہونے میں) کوئی کسر رہ جائے تو وہ آخری صف میں ہو۔
-
حَدَّثَنَا ابْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ يَحْيَی بْنِ ثَوْبَانَ قَالَ أَخْبَرَنِي عَمِّي عُمَارَةُ بْنُ ثَوْبَانَ عَنْ عَطَائٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خِيَارُکُمْ أَلْيَنُکُمْ مَنَاکِبَ فِي الصَّلَاةِ قَالَ أَبُو دَاوُد جَعْفَرُ بْنُ يَحْيَی مِنْ أَهْلِ مَکَّةَ-
ابن بشار، ابوعاصم، جعفر بن یحیی بن ثوبان، عطاء، حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم میں سے بہترین وہ لوگ ہیں جنکے مونڈھے نماز میں نرم رہتے ہیں۔
-