TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن ابوداؤد
خرید وفروخت کا بیان
شفعہ کا بیان
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الشُّفْعَةُ فِي کُلِّ شِرْکٍ رَبْعَةٍ أَوْ حَائِطٍ لَا يَصْلُحُ أَنْ يَبِيعَ حَتَّی يُؤْذِنَ شَرِيکَهُ فَإِنْ بَاعَ فَهُوَ أَحَقُّ بِهِ حَتَّی يُؤْذِنَهُ-
احمد بن حنبل، اسماعیل، بن ابراہیم، ابن جریج، ابوزبیر، جابر سے روایت ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ شفعہ ہر مشترک چیز میں ہے مکان ہو یا باغ وغیرہ اور اس کی بیع وغیرہ اس وقت صحیح نہ ہوگی جب تک کہ اس کا شریک ہی اس کے خریدنے کا زیادہ مستحق ہے جب تک کہ وہ اجازت دیدے۔
-
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ إِنَّمَا جَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الشُّفْعَةَ فِي کُلِّ مَا لَمْ يُقْسَمْ فَإِذَا وَقَعَتْ الْحُدُودُ وَصُرِّفَتْ الطُّرُقُ فَلَا شُفْعَةَ-
احمد بن حنبل، عبدالرزاق، معمر، ابوسلمہ بن عبدالرحمن، جابر بن عبداللہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے شفعہ کا حق ہر ایسے مال میں رکھا ہے جو ابھی تقسیم نہیں ہوا اور جب حدود کا تعین ہو جائے اور راستے جدا ہو جائیں تو اب شفعہ کا حق نہیں ہے۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی بْنِ فَارِسٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الرَّبِيعِ حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ أَوْ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ أَوْ عَنْهُمَا جَمِيعًا عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قُسِّمَتْ الْأَرْضُ وَحُدَّتْ فَلَا شُفْعَةَ فِيهَا-
محمد بن یحیی، بن فارس، حسن بن ربیع، ابن ادریس، ابن جریج، زہری، ابوسلمہ، سعید بن مسیب سے روایت ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب زمین تقسیم ہوگئی اور حد بندی کر دی گئی تو اب اس میں شفعہ نہیں ہے۔
Narrated AbuHurayrah: The Prophet (peace_be_upon_him) said: When land has been divided and boundaries have been set up, there is no right of pre-emption in it.
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مَيْسَرَةَ سَمِعَ عَمْرَو بْنَ الشَّرِيدِ سَمِعَ أَبَا رَافِعٍ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الْجَارُ أَحَقُّ بِسَقَبِهِ-
عبداللہ بن محمد سفیان، ابراہیم بن میسرہ، عمرو بن شرید سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ پڑوسی بالکل ملے ہوئے مکان کا زیادہ حقدار ہے۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ سَمُرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ جَارُ الدَّارِ أَحَقُّ بِدَارِ الْجَارِ أَوْ الْأَرْضِ-
ابو ولید، شعبہ، قتادہ، حسن، سمرہ سے روایت ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ گھر کا پڑوسی زیادہ مستحق ہے پڑوسی کے گھر اور زمین کا ۔
Narrated Samurah: The Prophet (peace_be_upon_him) said: A neighbour has the best claim to the house or land of the neighbour.
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ عَنْ عَطَائٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْجَارُ أَحَقُّ بِشُفْعَةِ جَارِهِ يُنْتَظَرُ بِهَا وَإِنْ کَانَ غَائِبًا إِذَا کَانَ طَرِيقُهُمَا وَاحِدًا-
احمد بن حنبل، ہشیم، عبدالملک، عطاء، جابر بن عبداللہ سے روایت ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ پڑوسی اپنے پڑوسی کے شفعہ کا زیادہ مستحق ہے اور اس کا انتظار کیا جائے گا اگر وہ غائب ہو جبکہ دونوں کے مکان کا راستہ ایک ہی ہو۔
Narrated Jabir ibn Abdullah: The Prophet (peace_be_upon_him) said: The neighbour is most entitled to the right of pre-emption, and he should wait for its exercise even if he is absent, when the two properties have one road.