شرم وحیا کا بیان

حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ عَنْ مَالِکٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ عَلَی رَجُلٍ مِنْ الْأَنْصَارِ وَهُوَ يَعِظُ أَخَاهُ فِي الْحَيَائِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَعْهُ فَإِنَّ الْحَيَائَ مِنْ الْإِيمَانِ-
قعنبی، مالک، ابن شہاب، سالم بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنے والد حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم انصار کے ایک آدمی کے پاس سے گذرے جو اپنے بھائی کو حیا کے بارے میں نصیحت کر رہا تھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اسے اس حال میں چھوڑ دو کیونکہ حیا ایمان کا ایک شعبہ ہے۔
-
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ إِسْحَقَ بْنِ سُوَيْدٍ عَنْ أَبِي قَتَادَةَ قَالَ کُنَّا مَعَ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ وَثَمَّ بُشَيْرُ بْنُ کَعْبٍ فَحَدَّثَ عِمْرَانُ بْنُ حُصَيْنٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْحَيَائُ خَيْرٌ کُلُّهُ أَوْ قَالَ الْحَيَائُ کُلُّهُ خَيْرٌ فَقَالَ بُشَيْرُ بْنُ کَعْبٍ إِنَّا نَجِدُ فِي بَعْضِ الْکُتُبِ أَنَّ مِنْهُ سَکِينَةً وَوَقَارًا وَمِنْهُ ضَعْفًا فَأَعَادَ عِمْرَانُ الْحَدِيثَ وَأَعَادَ بُشَيْرٌ الْکَلَامَ قَالَ فَغَضِبَ عِمْرَانُ حَتَّی احْمَرَّتْ عَيْنَاهُ وَقَالَ أَلَا أُرَانِي أُحَدِّثُکَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَتُحَدِّثُنِي عَنْ کُتُبِکَ قَالَ قُلْنَا يَا أَبَا نُجَيْدٍ إِيهٍ إِيهِ-
سلیمان بن حرب، حماد، اسحاق بن سوید، ابوقتادہ فرماتے ہیں کہ ہم حضرت عمران بن حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس تھے وہاں پر بشیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن کعب بھی موجود تھے، تو حضرت عمران رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ حیاء سب کی سب خیر ہی ہے تو بشیر بن کعب نے فرمایا کہ ہم نے بعض کتب میں پایا ہے کہ بعض شرم اطمینان وقار کی وجہ سے ہوتی ہے اور کبھی شرم کمزوری کی وجہ سے، تو عمران بن حصین نے دوبارہ یہی حدیث بیان کی پھر بشیر نے وہی بات دوبارہ کہی۔ روای کہتے ہیں کہ حضرت عمران بن حصین غضبناک ہوگئے یہاں تک کہ ان کی آنکھیں لال ہوگئیں اور انہوں نے فرمایا کہ کیا تم دیکھتے نہیں کہ میں تم سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حدیث بیان کرتا ہوں اور تم مجھ سے اپنی کتب کی بات کر رہے ہو۔ راوی کہتے ہیں کہ ہم نے کہا کہ اے ابونجید (کنیت ہے عمران بن حصین) بس رک جائیے رک جائیے۔
-
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ رِبْعِيِّ بْنِ حِرَاشٍ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ مِمَّا أَدْرَکَ النَّاسُ مِنْ کَلَامِ النُّبُوَّةِ الْأُولَی إِذَا لَمْ تَسْتَحِ فَافْعَلْ مَا شِئْتَ-
عبداللہ بن مسلمہ، شعبہ، منصور، حضرت ربعی رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن حراش، حضرت ابومسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا لوگوں کو سابقہ انبیاء کی جو باتیں ملی ہیں ان میں یہ ہے کہ جب تم میں سے حیا ختم ہو جائے تو جو چاہو کرو۔
-