شب بیداری اور تہجد کی فضلیت

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ حَدَّثَنَا الْقَعْقَاعُ بْنُ حَکِيمٍ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَحِمَ اللَّهُ رَجُلًا قَامَ مِنْ اللَّيْلِ فَصَلَّی وَأَيْقَظَ امْرَأَتَهُ فَصَلَّتْ فَإِنْ أَبَتْ نَضَحَ فِي وَجْهِهَا الْمَائَ رَحِمَ اللَّهُ امْرَأَةً قَامَتْ مِنْ اللَّيْلِ فَصَلَّتْ وَأَيْقَظَتْ زَوْجَهَا فَإِنْ أَبَی نَضَحَتْ فِي وَجْهِهِ الْمَائَ-
محمد بن بشار، یحیی، ابن عجلان، قعقاع بن حکیم، ابوصالح، حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس شخص پر رحمت نازل جو رات تہجد پڑھنے کے لیے اٹھے اور اپنی بیوی کو بھی جگائے اور دونوں تہجد پڑھیں اور اگر اس کی بیوی نہ اٹھ سکے تو اس کے منہ پر پانی کے چھینٹے دیدے تاکہ وہ جاگ جائے اور رحمت نازل فرمائے اللہ اس عورت پر جو رات کو اٹھ کر تہجد کی نماز پڑھے اور اپنے شوہر کو بھی جگائے اور وہ نہ اٹھے تو اس کے منہ پر پانی کے چھینٹے دیدے
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمِ بْنِ بَزِيعٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَی عَنْ شَيْبَانَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ عَلِيِّ بْنِ الْأَقْمَرِ عَنْ الْأَغَرِّ أَبِي مُسْلِمٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ وَأَبِي هُرَيْرَةَ قَالَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ اسْتَيْقَظَ مِنْ اللَّيْلِ وَأَيْقَظَ امْرَأَتَهُ فَصَلَّيَا رَکْعَتَيْنِ جَمِيعًا کُتِبَا مِنْ الذَّاکِرِينَ اللَّهَ کَثِيرًا وَالذَّاکِرَاتِ-
محمد بن حاتم بن بزیع، عبیداللہ بن موسی، شیبان، اعمش، علی بن اقمر، حضرت ابوسعید اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص رات میں بیدار ہو اور اپنی بیوی کو بھی بیدار کرے پھر دونوں دو دو رکعت پڑھیں تو ان کا نام کثرت سے اللہ کا ذکر کرنے والوں کی فہرست میں لکھ دیا جائے گا
-