سکہ توڑنے کے بیان میں

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ قَالَ سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ فَضَائٍ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تُکْسَرَ سِکَّةُ الْمُسْلِمِينَ الْجَائِزَةُ بَيْنَهُمْ إِلَّا مِنْ بَأْسٍ-
احمد بن حنبل، معتمر، محمد بن قضاء علقمہ بن عبداللہ سے روایت کرتے ہیں کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مسلمانوں میں رائج سکہ کو توڑنے سے منع فرمایا ہے الا یہ کہ کوئی ضرورت ہو۔
Narrated Abdullah ibn Mas'ud: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) forbade to break the coins of the Muslims current among them except for some defect.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ الدِّمَشْقِيُّ أَنَّ سُلَيْمَانَ بْنَ بِلَالٍ حَدَّثَهُمْ قَالَ حَدَّثَنِي الْعَلَائُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَجُلًا جَائَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ سَعِّرْ فَقَالَ بَلْ أَدْعُو ثُمَّ جَائَهُ رَجُلٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ سَعِّرْ فَقَالَ بَلْ اللَّهُ يَخْفِضُ وَيَرْفَعُ وَإِنِّي لَأَرْجُو أَنْ أَلْقَی اللَّهَ وَلَيْسَ لِأَحَدٍ عِنْدِي مَظْلَمَةٌ-
محمد بن عثمان، سلیمان بن بلال، علاء بن عبدالرحمن سے مروی ہے کہ ایک شخص آیا اور کہنے لگا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم، نرخ مقرر کر دیجیے۔ آپ نے فرمایا کہ نہیں بلکہ میں دعا کروں گا، پھر ایک شخص اور آیا اور کہنے لگا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نرخ مقرر کر دیجئے، آپ نے فرمایا کہ بلکہ اللہ تعالیٰ قیمتوں کو گھٹاتے بڑھاتے ہیں اور میں بیشک بہت امید رکھتا ہوں کہ میں اللہ سے اس حال میں ملوں کہ میرے پاس کسی کا کوئی ظلم نہ ہو۔
Narrated AbuHurayrah: A man came and said: Apostle of Allah, fix prices. He said: (No), but I shall pray. Again the man came and said: Apostle of Allah, fix prices. He said: It is but Allah Who makes the prices low and high. I hope that when I meet Allah, none of you has any claim on me for doing wrong regarding blood or property.
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ أَخْبَرَنَا ثَابِتٌ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ وَقَتَادَةُ وَحُمَيْدٌ عَنْ أَنَسٍ قَالَ النَّاسُ يَا رَسُولَ اللَّهِ غَلَا السِّعْرُ فَسَعِّرْ لَنَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ هُوَ الْمُسَعِّرُ الْقَابِضُ الْبَاسِطُ الرَّازِقُ وَإِنِّي لَأَرْجُو أَنْ أَلْقَی اللَّهَ وَلَيْسَ أَحَدٌ مِنْکُمْ يُطَالِبُنِي بِمَظْلَمَةٍ فِي دَمٍ وَلَا مَالٍ-
عثمان بن ابی شیبہ، عفان، حماد بن سلمہ، ثابت انس، قتادہ سے روایت ہے کہ لوگوں نے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نرخ بہت بڑھ گئے ہیں آپ ہمارے واسطے قیمت مقرر فرما دیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ بیشک اللہ تعالیٰ ہی نرخ مقرر کرنے والے ہیں اور وہی رزق دینے والے ہیں اور بیشک میں امید رکھتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ سے اس حالت میں ملوں کہ تم میں سے کوئی مجھ سے کسی خون یا مال کا مطالبہ نہ کرے۔
Narrated Anas ibn Malik: The people said: Apostle of Allah , prices have shot up, so fix prices for us. Thereupon the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) said: Allah is the one Who fixes prices, Who withholds, gives lavishly and provides, and I hope that when I meet Allah, none of you will have any claim on me for an injustice regarding blood or property.