سونے کی دعا کا بیان

حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا أَبَانُ حَدَّثَنَا عَاصِمٌ عَنْ مَعْبَدِ بْنِ خَالِدٍ عَنْ سَوَائٍ عَنْ حَفْصَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَرْقُدَ وَضَعَ يَدَهُ الْيُمْنَی تَحْتَ خَدِّهِ ثُمَّ يَقُولُ اللَّهُمَّ قِنِي عَذَابَکَ يَوْمَ تَبْعَثُ عِبَادَکَ ثَلَاثَ مِرَارٍ-
موسی بن اسماعیل، ابان، عاصم، معبد بن خالد، سواء حضرت حفصہ زوجہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت ہے کہ آپ جب سونے کا ارادہ فرماتے تو اپنا دایاں ہاتھ اپنے رخسار کے نیچے رکھ لیتے پھر فرماتے۔ اللَّهُمَّ قِنِي عَذَابَکَ يَوْمَ تَبْعَثُ عِبَادَکَ ۔ اے اللہ مجھے اس دن اپنے عذاب سے بچائیے جس روز آپ اپنے بندوں کو اٹھائیں گے۔
Narrated Hafsah, Ummul Mu'minin: When the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) wanted to go to sleep, he put his right hand under his cheek and would then say three times: O Allah, guard me from Thy punishment on the day when Thou raisest up Thy servants.
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ قَالَ سَمِعْتُ مَنْصُورًا يُحَدِّثُ عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ قَالَ حَدَّثَنِي الْبَرَائُ بْنُ عَازِبٍ قَالَ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَتَيْتَ مَضْجَعَکَ فَتَوَضَّأْ وُضُوئَکَ لِلصَّلَاةِ ثُمَّ اضْطَجِعْ عَلَی شِقِّکَ الْأَيْمَنِ وَقُلْ اللَّهُمَّ أَسْلَمْتُ وَجْهِي إِلَيْکَ وَفَوَّضْتُ أَمْرِي إِلَيْکَ وَأَلْجَأْتُ ظَهْرِي إِلَيْکَ رَهْبَةً وَرَغْبَةً إِلَيْکَ لَا مَلْجَأَ وَلَا مَنْجَی مِنْکَ إِلَّا إِلَيْکَ آمَنْتُ بِکِتَابِکَ الَّذِي أَنْزَلْتَ وَنَبِيِّکَ الَّذِي أَرْسَلْتَ قَالَ فَإِنْ مِتَّ مِتَّ عَلَی الْفِطْرَةِ وَاجْعَلْهُنَّ آخِرَ مَا تَقُولُ قَالَ الْبَرَائُ فَقُلْتُ أَسْتَذْکِرُهُنَّ فَقُلْتُ وَبِرَسُولِکَ الَّذِي أَرْسَلْتَ قَالَ لَا وَنَبِيِّکَ الَّذِي أَرْسَلْتَ-
مسدد، معتمر، منصور، سعد بن عبیدہ، حضرت براء بن عاذب رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ سے فرمایا۔ جب تو اپنے بستر پر آئے تو وضو کر لے نماز والا وضو پھر اپنی دائیں کروٹ پر لیٹ جا اور کہہ اللَّهُمَّ أَسْلَمْتُ وَجْهِي إِلَيْکَ وَفَوَّضْتُ أَمْرِي إِلَيْکَ وَأَلْجَأْتُ ظَهْرِي إِلَيْکَ رَهْبَةً وَرَغْبَةً إِلَيْکَ لَا مَلْجَأَ وَلَا مَنْجَی مِنْکَ إِلَّا إِلَيْکَ آمَنْتُ بِکِتَابِکَ الَّذِي أَنْزَلْتَ وَنَبِيِّکَ الَّذِي أَرْسَلْتَ اے اللہ میں نے اپنا آپ آپ کے سپرد کردیا اور اپنے تمام امور آپکی طرف تفویض کر دئیے اور اپنی پشت آپ کی طرف کر دی۔ (آپ کی ذات پر مکمل بھروسہ کیا رغبت و رہبت میں آپ کے علاوہ کوئی ٹھکانہ نہیں آپ سے بچ کر کہیں جائے امان نہیں جو کتاب آپ نے نازل کی۔ اس پر ایمان لایا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ یہ دعا پڑھ کر اگر تو مر گیا تو فطرت پر مرے گا (اور فطرت اسلام ہے اور ان کلمات کو سونے سے قبل اپنے آخری کلمات بنالے اس کے بعد کوئی اور بات نہ کر) حضرت براء رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے کہا کہ میں اب اسے یاد کر لیتا ہوں (جب دہرانے لگا) تو میں نے کہ دیا وَبِرَسُولِکَ الَّذِي أَرْسَلْتَ ۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا نہیں یہ کہ ونبیک الزی ارسلت۔ معلوم ہوا کہ دعاؤں میں الفاظ مسنونہ کو بدلنا نہیں چاہیے انہیں الفاظ سے دعا کرنی چاہیے جو ماثورو مسنون ہیں۔
-
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ فِطْرِ بْنِ خَلِيفَةَ قَالَ سَمِعْتُ سَعْدَ بْنَ عُبَيْدَةَ قَالَ سَمِعْتُ الْبَرَائَ بْنَ عَازِبٍ قَالَ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَوَيْتَ إِلَی فِرَاشِکَ وَأَنْتَ طَاهِرٌ فَتَوَسَّدْ يَمِينَکَ ثُمَّ ذَکَرَ نَحْوَهُ-
مسدد، یحیی، فطر بن خلفیہ، سعد بن عبیدہ حضرت براء بن عازب رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ علیہ السلام نے مجھ سے فرمایا کہ جب تو اپنے بستر پر آئے پاک ہو کر تو اپنے دائیں ہاتھ کو تکیہ بنالے۔ آگے سابقہ حدیث بیان کی۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ الْغَزَّالُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ وَمَنْصُورٍ عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ عَنْ الْبَرَائِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهَذَا قَالَ سُفْيَانُ قَالَ أَحَدُهُمَا إِذَا أَتَيْتَ فِرَاشَکَ طَاهِرًا وَقَالَ الْآخَرُ تَوَضَّأْ وُضُوئَکَ لِلصَّلَاةِ وَسَاقَ مَعْنَی مُعْتَمِرٍ-
محمد بن عبدالملک غز، محمد بن یوسف، سفیان، اعمش، منصور، سعد بن عبیدہ، براء، اس سند سے بھی سابقہ حدیث معمولی فرق کے ساتھ منقول ہے
-
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ رِبْعِيٍّ عَنْ حُذَيْفَةَ قَالَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا نَامَ قَالَ اللَّهُمَّ بِاسْمِکَ أَحْيَا وَأَمُوتُ وَإِذَا اسْتَيْقَظَ قَالَ الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي أَحْيَانَا بَعْدَمَا أَمَاتَنَا وَإِلَيْهِ النُّشُورُ-
ابوبکر بن ابوشیبہ، وکیع، سفیان، عبدالملک بن عمیر، ربعی، حضرت حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن یمان فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب سوتے تو فرمایا کرتے اللَّهُمَّ بِاسْمِکَ أَحْيَا وَأَمُوتُ۔ اے اللہ میں آپ کے نام کے ساتھ زندہ ہوتا ہوں اور آپ کے نام کے ساتھ مرتا ہوں۔ (نیند بھی ایک عارضی موت ہے اور جب بیدار ہوتے تو فرماتے تمام تعریف اللہ کی ہے جس نے ہمیں مارنے کے بعد زندہ کیا اور اسی کی طرف لوٹنا ہے۔
-
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَوَی أَحَدُکُمْ إِلَی فِرَاشِهِ فَلْيَنْفُضْ فِرَاشَهُ بِدَاخِلَةِ إِزَارِهِ فَإِنَّهُ لَا يَدْرِي مَا خَلَفَهُ عَلَيْهِ ثُمَّ لِيَضْطَجِعْ عَلَی شِقِّهِ الْأَيْمَنِ ثُمَّ لِيَقُلْ بِاسْمِکَ رَبِّي وَضَعْتُ جَنْبِي وَبِکَ أَرْفَعُهُ إِنْ أَمْسَکْتَ نَفْسِي فَارْحَمْهَا وَإِنْ أَرْسَلْتَهَا فَاحْفَظْهَا بِمَا تَحْفَظُ بِهِ عِبَادَکَ الصَّالِحِينَ-
احمد بن یونس، زہیر، عبیداللہ بن عمر، سعید بن ابوسعید مقبری، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم میں سے کوئی اپنے بستر پر آئے تو اپنے ازار کے دامن سے بستر کو جھاڑے کیونکہ وہ جانتا نہیں کہ اس کے پیچھے بستر پر کیا ہے (کوئی کیڑا وغیرہ) پھر دائیں کروٹ لیٹ جائے اور کہے باسمک ربی۔ میرے پروردگار آپ کے نام سے میں نے اپنا پہلو رکھا اور آپ کے نام کے ساتھ اسے اٹھاؤں گا۔ اگر آپ نے میری جان روک لی تو آپ اس پر رحم کیجیے اور اگر آپ نے میری جان واپس بھیج دی تو اس کی حفاظت کیجیے جس سے آپ اپنے نیک بندوں کی حفاظت کرتے ہیں
-
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ ح و حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ بَقِيَّةَ عَنْ خَالِدٍ نَحْوَهُ عَنْ سُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ کَانَ يَقُولُ إِذَا أَوَی إِلَی فِرَاشِهِ اللَّهُمَّ رَبَّ السَّمَوَاتِ وَرَبَّ الْأَرْضِ وَرَبَّ کُلِّ شَيْئٍ فَالِقَ الْحَبِّ وَالنَّوَی مُنَزِّلَ التَّوْرَاةِ وَالْإِنْجِيلِ وَالْقُرْآنِ أَعُوذُ بِکَ مِنْ شَرِّ کُلِّ ذِي شَرٍّ أَنْتَ آخِذٌ بِنَاصِيَتِهِ أَنْتَ الْأَوَّلُ فَلَيْسَ قَبْلَکَ شَيْئٌ وَأَنْتَ الْآخِرُ فَلَيْسَ بَعْدَکَ شَيْئٌ وَأَنْتَ الظَّاهِرُ فَلَيْسَ فَوْقَکَ شَيْئٌ وَأَنْتَ الْبَاطِنُ فَلَيْسَ دُونَکَ شَيْئٌ زَادَ وَهْبٌ فِي حَدِيثِهِ اقْضِ عَنِّي الدَّيْنَ وَأَغْنِنِي مِنْ الْفَقْرِ-
موسی بن اسماعیل، وہیب، وہب بن وکیع، خالد، سہیل، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ جب بستر پر تشریف لاتے تو فرمایا کرتے اللَّهُمَّ رَبَّ السَّمَوَاتِ وَرَبَّ الْأَرْضِ۔ الخ۔ اے اللہ آسمانوں اور زمینوں کو اور تمام اشیاء کے پروردگار دانہ اور بیج کے پھاڑنے والے تورات وانجیل اور قرآن کریم کو نازل کرنے والے ہیں آپ کی پناہ مانگتا ہوں ہر شروالی چیز کے شر سے آپ اسے اس کی پیشانی سے پکڑنے والے ہیں آپ ہی اول ہیں آپ سے پہلے کچھ نہیں وہب بن بقیہ نے اپنی روایت میں یہ اضافہ کیا ہے کہ مجھ سے میرا قرض ادا کر دیجیے اور فقر سے مجھے بے نیاز کر دیجیے۔
-
حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْعَظِيمِ الْعَنْبَرِيُّ حَدَّثَنَا الْأَحْوَصُ يَعْنِي ابْنَ جَوَّابٍ حَدَّثَنَا عَمَّارُ بْنُ رُزَيْقٍ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ الْحَارِثِ وَأَبِي مَيْسَرَةَ عَنْ عَلِيٍّ رَحِمَهُ اللَّهُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ کَانَ يَقُولُ عِنْدَ مَضْجَعِهِ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِوَجْهِکَ الْکَرِيمِ وَکَلِمَاتِکَ التَّامَّةِ مِنْ شَرِّ مَا أَنْتَ آخِذٌ بِنَاصِيَتِهِ اللَّهُمَّ أَنْتَ تَکْشِفُ الْمَغْرَمَ وَالْمَأْثَمَ اللَّهُمَّ لَا يُهْزَمُ جُنْدُکَ وَلَا يُخْلَفُ وَعْدُکَ وَلَا يَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْکَ الْجَدُّ سُبْحَانَکَ وَبِحَمْدِکَ-
عباس بن عبدالعظیم، احوس، یعنی ابن جواب، عمار بن رزیق، ابواسحاق، حارث، ابومیسرہ، حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سوتے وقت یہ دعا پڑھا کرتے تھے۔ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِوَجْهِکَ الْکَرِيمِ۔ الخ۔ اے اللہ میں پناہ مانگتا ہوں آپ کی کریم ذات کی اور آپ کے مکمل کلمات کے ہر اس چیز کے شر سے جسے آپ اس کی پیشانی سے پکڑے ہوئے ہیں اے اللہ آپ ہی قرض کو کھولتے ہیں اور گناہ کو معاف کرتے ہیں اے اللہ آپ کے لشکر کو شکست نہیں دی جاسکتی اور آپ کے وعدہ کی خلاف ورزی نہیں ہو سکتی اور نہ کسی کوشش والے کی کوشش آپ کے سامنے نفع مند ہو سکتی ہے آپ پاک ہیں اور آپ کی تعریف کے ساتھ۔
Narrated Ali ibn AbuTalib: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) used to say when he lay down: O Allah, I seek refuge in Thy noble Person and in Thy perfect Words from the evil of what Thou seizest by its forelock; O Allah! Thou removest debt and sin; O Allah! thy troop's not routed, Thy promise is not broken and the riches of the rich do not avail against Thee. Glory and praise be unto Thee!.
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ إِذَا أَوَی إِلَی فِرَاشِهِ قَالَ الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي أَطْعَمَنَا وَسَقَانَا وَکَفَانَا وَآوَانَا فَکَمْ مِمَّنْ لَا کَافِيَ لَهُ وَلَا مُؤْوِيَ-
عثمان بن ابوشیبہ، یزید بن ہارون، حماد بن سلمہ، ثابت حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب بستر پر تشریف لاتے تو فرماتے کہ تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں جس نے ہمیں کھانا کھلایا پلایا، ہماری کفایت کی اور ہمیں ٹھکانہ عطا کیا۔ پس کتنے لوگ ایسے ہیں کہ کوئی ان کی کفایت کرنے والا نہیں کوئی ان کو ٹھکانہ دینے والا نہیں۔
-
حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُسَافِرٍ التِّنِّيسِيُّ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ حَسَّانَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ حَمْزَةَ عَنْ ثَوْرٍ عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ عَنْ أَبِي الْأَزْهَرِ الْأَنْمَارِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ إِذَا أَخَذَ مَضْجَعَهُ مِنْ اللَّيْلِ قَالَ بِسْمِ اللَّهِ وَضَعْتُ جَنْبِي اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي ذَنْبِي وَأَخْسِئْ شَيْطَانِي وَفُکَّ رِهَانِي وَاجْعَلْنِي فِي النَّدِيِّ الْأَعْلَی قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَاهُ أَبُو هَمَّامٍ الْأَهْوَازِيُّ عَنْ ثَوْرٍ قَالَ أَبُو زُهَيْرٍ الْأَنْمَارِيُّ-
جعفر بن مسافر تنیسی، یحیی بن حسان یحیی بن حمزہ، ثور، خالد بن معدان، حضرت ابوالازہر الانماری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب رات کو بستر پر تشریف لاتے تو فرماتے اللہ کے نام کے ساتھ میں نے اپنا پہلو رکھا اے اللہ میرے گناہ بخش دیجیے اور میرے شیطان کو دفع کر دیجیے اور میرے رہن کو چھڑا دیجیے کہ میری جان تو گروی رکھی ہوئی ہے اعمال کے عوض۔ اور مجھے اعلی وارفع مجلس کاہم نشین کر دے۔ امام ابوداؤد فرماتے ہیں کہ اس حدیث کو ابوہمام الاہوازی نے ثور سے روایت کرتے ہوئے ابوزہیر الانماری کہا ہے۔
Narrated AbulAzhar al-Anmari: When the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) went to his bed at night, he would say: in the name of Allah, I have laid down my side for Allah. O Allah! forgive me my sin, drive away my devil, free me from my responsibility, and place me in the highest assembly.
حَدَّثَنَا النُّفَيْلِيُّ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَقَ عَنْ فَرْوَةَ بْنِ نَوْفَلٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِنَوْفَلٍ اقْرَأْ قُلْ يَا أَيُّهَا الْکَافِرُونَ ثُمَّ نَمْ عَلَی خَاتِمَتِهَا فَإِنَّهَا بَرَائَةٌ مِنْ الشِّرْکِ-
نفیلی، زہیر، ابواسحاق فروہ بن نوفل رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نوفل سے فرمایا قُلْ يَا أَيُّهَا الْکَافِرُونَ پڑھ کر جب وہ ختم ہوجائے سو جایا کرو سوتے وقت پڑھا کرو اس لیے کہ یہ سورت شرک سے برات ہے۔
Narrated Nawfal: The Prophet (peace_be_upon_him) said to Nawfal: Say , O infidels! and then sleep at its end, for it is a declaration of freedom from polytheism.
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَيَزِيدُ بْنُ خَالِدِ بْنِ مَوْهَبٍ الْهَمْدَانِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا الْمُفَضَّلُ يَعْنِيَانِ ابْنَ فَضَالَةَ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ إِذَا أَوَی إِلَی فِرَاشِهِ کُلَّ لَيْلَةٍ جَمَعَ کَفَّيْهِ ثُمَّ نَفَثَ فِيهِمَا وَقَرَأَ فِيهِمَا قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ وَقُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ وَقُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ ثُمَّ يَمْسَحُ بِهِمَا مَا اسْتَطَاعَ مِنْ جَسَدِهِ يَبْدَأُ بِهِمَا عَلَی رَأْسِهِ وَوَجْهِهِ وَمَا أَقْبَلَ مِنْ جَسَدِهِ يَفْعَلُ ذَلِکَ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ-
قتیبہ بن سعید، یزید بن خالد بن موہب ہمدانی، مفضل، یعینان بن فضالہ، عقیل، ابن شہاب، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا معمول روایت کرتی ہیں کہ جب آپ ہر رات اپنے بستر پر تشریف لاتے تو اپنی دونوں ہتھیلیاں اکٹھی کرتے پھر ان میں پھونکتے اور ان میں قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ وَقُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ وَقُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ پڑھتے پھر ان دونوں ہتھلیوں کو اپنے جسم مبارک کے جس حصہ تک پھیر سکتے پھیرتے۔ سر اور چہرے سے ابتداء فرماتے اور بدن کے سامنے والے حصہ پر پھیرتے تین بار۔
-
حَدَّثَنَا مُؤَمَّلُ بْنُ الْفَضْلِ الْحَرَّانِيُّ حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ عَنْ بَحِيرٍ عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ عَنْ ابْنِ أَبِي بِلَالٍ عَنْ عِرْبَاضِ بْنِ سَارِيَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَقْرَأُ الْمُسَبِّحَاتِ قَبْلَ أَنْ يَرْقُدَ وَقَالَ إِنَّ فِيهِنَّ آيَةً أَفْضَلُ مِنْ أَلْفِ آيَةٍ-
مومل بن فضل حرانی، بقیہ، بحیر، خالد بن معدان، ابن ابوبل، حضرت عرباض بن ساریہ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سونے سے قبل مسبحات (ہر وہ سورت جو سبح یا تسبیح سے شروع ہوتی) پڑھتے اور آپ نے فرمایا کہ ان سورتوں میں ایک آیت جو ہزار آیات سے افضل ہے۔
Narrated Irbad ibn Sariyah: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) used to recite al-Musabbihat before going to sleep, and say: They contain a verse which is better than a thousand verses.
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ عَنْ ابْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ حَدَّثَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَقُولُ إِذَا أَخَذَ مَضْجَعَهُ الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي کَفَانِي وَآوَانِي وَأَطْعَمَنِي وَسَقَانِي وَالَّذِي مَنَّ عَلَيَّ فَأَفْضَلَ وَالَّذِي أَعْطَانِي فَأَجْزَلَ الْحَمْدُ لِلَّهِ عَلَی کُلِّ حَالٍ اللَّهُمَّ رَبَّ کُلِّ شَيْئٍ وَمَلِيکَهُ وَإِلَهَ کُلِّ شَيْئٍ أَعُوذُ بِکَ مِنْ النَّارِ-
علی بن مسلم، عبدالصمد، ، حسین، ابن بریدہ، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب اپنے بستر پر تشریف لاتے تو فرماتے الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي کَفَانِي وَآوَانِي وَأَطْعَمَنِي وَسَقَانِي۔ الخ۔ تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں جس نے میری کفایت کی، مجھے ٹھکانہ دیا، مجھے کھانا کھلایا، پلایا اور جس نے مجھ پر فضل واحسان کیا تو بہت عمدہ کیا اور جس نے مجھے عطا فرمایا تو بہت عمدہ عطا فرمایا۔ تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں ہر حال میں۔ اے اللہ ہر چیز کے پروردگار اور مالک اور اے ہر چیز کے معبود میں آپ کی پناہ مانگتا ہوں آگے سے۔
Narrated Abdullah ibn Umar: When the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) went to his bed, he would say: Praise be to Allah Who has given me sufficiency, has guarded me, given me food and drink, been most gracious to me, and given to me most lavishly. Praise be to Allah in every circumstance. O Allah! Lord and King of everything, God of everything, I seek refuge in Thee from Hell.
حَدَّثَنَا حَامِدُ بْنُ يَحْيَی حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ عَنْ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ اضْطَجَعَ مَضْجَعًا لَمْ يَذْکُرْ اللَّهَ تَعَالَی فِيهِ إِلَّا کَانَ عَلَيْهِ تِرَةً يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَمَنْ قَعَدَ مَقْعَدًا لَمْ يَذْکُرْ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ فِيهِ إِلَّا کَانَ عَلَيْهِ تِرَةً يَوْمَ الْقِيَامَةِ-
حامد بن یحیی، ابوعاصم، ابن عجلان، مقبری، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص اپنے بستر پر لیٹا اور اس میں اس نے اللہ کا ذکر نہیں کیا تو وہ لیٹنا اس کے لیے باعث ندامت ہوگا۔ اور اس میں اللہ تعالیٰ کا ذکر نہیں کیا تو وہ مجلس قیامت کے روز اس کے لیے باعث حسرت وندامت ہوگی۔
Narrated AbuHurayrah: The Prophet (peace_be_upon_him) said: If anyone lies on his side where he does not remember Allah, deprivation will descend on him on the Day of Resurrection; and if anyone sits in a place where he does not remember Allah, deprivation will descend on him on the Day of Resurrection.