TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن ابوداؤد
پینے کا بیان
سونے چاندی کے برتن میں پینا
حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْحَکَمِ عَنْ ابْنِ أَبِي لَيْلَی قَالَ کَانَ حُذَيْفَةُ بِالْمَدَائِنِ فَاسْتَسْقَی فَأَتَاهُ دِهْقَانٌ بِإِنَائٍ مِنْ فِضَّةٍ فَرَمَاهُ بِهِ وَقَالَ إِنِّي لَمْ أَرْمِهِ بِهِ إِلَّا أَنِّي قَدْ نَهَيْتُهُ فَلَمْ يَنْتَهِ وَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ الْحَرِيرِ وَالدِّيبَاجِ وَعَنْ الشُّرْبِ فِي آنِيَةِ الذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ وَقَالَ هِيَ لَهُمْ فِي الدُّنْيَا وَلَکُمْ فِي الْآخِرَةِ-
حفص بن عمر، شعبہ، حکم، ابن ابی لیلی، فرماتے ہیں کہ ایک بار حضرت حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن یمان مدائن میں تھے انہوں نے پانی طلب کیا تو ایک کسان ان کے پاس چاندی کے ایک برتن میں لایا۔ انہوں نے اسے پرے پھینکا اور فرمایا کہ بیشک اسے نہ پھینکتا لیکن میں نے اس کسان کو پہلے بھی منع کیا تھا اس سے لیکن وہ باز نہ آیا۔ حالانکہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ریشم، دیباج، (ایک قیمتی کپڑا) اور سونے چاندی کے برتن میں پینے سے منع فرمایا ہے اور آپ نے فرمایا کہ یہ چیزیں کفار کے لیے ہیں دنیا میں اور تمہارے لیے ہیں آخرت میں۔
-