TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن ابوداؤد
کھانے پینے کا بیان
سمندری جانوروں کے کھانے کا بیان
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ بَعَثَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَمَّرَ عَلَيْنَا أَبَا عُبَيْدَةَ بْنَ الْجَرَّاحِ نَتَلَقَّی عِيرًا لِقُرَيْشٍ وَزَوَّدَنَا جِرَابًا مِنْ تَمْرٍ لَمْ نَجِدْ لَهُ غَيْرَهُ فَکَانَ أَبُو عُبَيْدَةَ يُعْطِينَا تَمْرَةً تَمْرَةً کُنَّا نَمُصُّهَا کَمَا يَمُصُّ الصَّبِيُّ ثُمَّ نَشْرَبُ عَلَيْهَا مِنْ الْمَائِ فَتَکْفِينَا يَوْمَنَا إِلَی اللَّيْلِ وَکُنَّا نَضْرِبُ بِعِصِيِّنَا الْخَبَطَ ثُمَّ نَبُلُّهُ بِالْمَائِ فَنَأْکُلُهُ وَانْطَلَقْنَا عَلَی سَاحِلِ الْبَحْرِ فَرُفِعَ لَنَا کَهَيْئَةِ الْکَثِيبِ الضَّخْمِ فَأَتَيْنَاهُ فَإِذَا هُوَ دَابَّةٌ تُدْعَی الْعَنْبَرَ فَقَالَ أَبُو عُبَيْدَةَ مَيْتَةٌ وَلَا تَحِلُّ لَنَا ثُمَّ قَالَ لَا بَلْ نَحْنُ رُسُلُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَفِي سَبِيلِ اللَّهِ وَقَدْ اضْطُرِرْتُمْ إِلَيْهِ فَکُلُوا فَأَقَمْنَا عَلَيْهِ شَهْرًا وَنَحْنُ ثَلَاثُ مِائَةٍ حَتَّی سَمِنَّا فَلَمَّا قَدِمْنَا إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَکَرْنَا ذَلِکَ لَهُ فَقَالَ هُوَ رِزْقٌ أَخْرَجَهُ اللَّهُ لَکُمْ فَهَلْ مَعَکُمْ مِنْ لَحْمِهِ شَيْئٌ فَتُطْعِمُونَا مِنْهُ فَأَرْسَلْنَا مِنْهُ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
عبداللہ بن محمد، زہیر، ابوزبیر، جابر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں بھیجا اور حضرت ابوعبیدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن الجراح کو ہمارا امیر بنایا قریش کے ایک قافلہ کے تعاقب کے لیے ہم نے کھجوروں کا ایک تھیلا اپنے زاد راہ کے طور پر لیا اس کے علاوہ ہمارے پاس کچھ نہ تھا، پس حضرت ابوعبیدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہمیں (روزانہ) ایک کھجور دیا کرتے اور ہم اسے چوستے رہتے اس طرح جیسے بچہ چوستا ہے۔ (تا کہ جلدی ختم نہ ہو جائے اور منہ میں کسی کھانے کی چیز کا موجودگی کا احساس رہے) پھر ہم اس پر پانی لی لیتے تو یہ ہمارے لیے رات تک دن بھر کو کافی ہوتا اور اپنی لکڑیوں سے (جنگلی درختوں کے) پتے مار گراتے اور انہیں پانی میں گیلا کر کے کھایا کرتے، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ ایک روز ہم سمندر کے ساحل پر چلے جا رہے تھے کہ اچانک ہمارے سامنے ایک ریت کا ٹیلہ سا بلند ہوا ہم اس کے قریب آئے تو (معلوم ہوا کہ) وہ ایک سمندری جانور تھا جسے عنبرہ کہا جاتا تھا۔ یہ ایک خاص قسم کی مچھلی تھی)۔ حضرت ابوعبیدہ نے فرمایا کہ یہ مردار ہے اور پیغمبر ہیں اور اللہ کے راستے اور اللہ کے راستے میں ہیں اور بیشک تم مجبور و مضطر ہو گئے ہو لہذا اسے کھاؤ۔ چنانچہ ہم نے وہاں ایک ماہ قیام کیا اور ہم تقریبا افراد تھے (اور ہم نے اسے اتنا کھایا کہ) موٹے ہو گئے جب ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس واپس آئے تو اس واقعہ کا تذکرہ کیا تو آپ نے فرمایا کہ وہ رزق تھا جو اللہ نے تمہارے واسطے نکالا تھا کیا اس کے گوشت میں سے کچھ ہے تمہارے پاس کہ اس میں سے ہمیں کھلاؤ تو ہم نے اس کا گوشت حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس بھیجا۔
-