سفر کے دوران وصیت پر کافر ذمی کی گواہی کا بیان

حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا زَکَرِيَّا عَنْ الشَّعْبِيِّ أَنَّ رَجُلًا مِنْ الْمُسْلِمِينَ حَضَرَتْهُ الْوَفَاةُ بِدَقُوقَائَ هَذِهِ وَلَمْ يَجِدْ أَحَدًا مِنْ الْمُسْلِمِينَ يُشْهِدُهُ عَلَی وَصِيَّتِهِ فَأَشْهَدَ رَجُلَيْنِ مِنْ أَهْلِ الْکِتَابِ فَقَدِمَا الْکُوفَةَ فَأَتَيَا أَبَا مُوسَی الْأَشْعَرِيَّ فَأَخْبَرَاهُ وَقَدِمَا بِتَرِکَتِهِ وَوَصِيَّتِهِ فَقَالَ الْأَشْعَرِيُّ هَذَا أَمْرٌ لَمْ يَکُنْ بَعْدَ الَّذِي کَانَ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَحْلَفَهُمَا بَعْدَ الْعَصْرِ بِاللَّهِ مَا خَانَا وَلَا کَذَبَا وَلَا بَدَّلَا وَلَا کَتَمَا وَلَا غَيَّرَا وَإِنَّهَا لَوَصِيَّةُ الرَّجُلِ وَتَرِکَتُهُ فَأَمْضَی شَهَادَتَهُمَا-
زیاد بن ایوب، ہشیم، زکریا شعبی سے روایت ہے کہ ایک مسلمان آدمی کو، وقوقاء، کے مقام پر مرض وفات پیش آ گیا اسے کوئی مسلمان آدمی وصیت پر گواہی بناے کے لئے نہیں ملا چنانچہ اس نے اہل کتاب میں سے دو افراد کو گواہ بنایا وہ دونوں کوفہ آئے اور حضرت موسیٰ اشعری کے پاس آئے اور انہیں اس آدمی کے مرنے کی خبر دی اور اس کا ترکہ اور وصیت بھی لے آئے، ابوموسی اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ یہ تو ایک ایسا معاملہ ہے جو حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ کے بعد نہیں ہوا چنانچہ انہوں نے ان دونوں اہل کتاب سے عصر کی نماز کے بعد حلف لیا اور اس بات پر کہ انہوں نے نہ خیانت کی، نہ جھوٹ بولا، نہ ہی مال میں تبدیلی کی، اور نہ ہی کچھ چھپایا، اور نہ ہی مال میں کوئی تغیر کیا اور یہ بیشک اس آدمی کی یہی وصیت تھی اور یہی اس کا کل ترکہ تھا، پھر ان کی گواہی جاری کر دی۔
Narrated AbuMusa al-Ash'ari: Ash-Sha'bi said: A Muslim was about to die at Daquqa', but he did not find any Muslim to call him for witness to his will. So he called two men of the people of the Book for witness. Then they came to Kufah, and approaching AbuMusa al-Ash'ari they informed him (about his) will. They brought his inheritance and will. Al-Ash'ari said: This is an incident (like) which happened in the time of the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) and never occurred after him. So he made them to swear by Allah after the afternoon prayer to the effect that they had not misappropriated, nor told a lie, nor changed, nor concealed, nor altered, and that it was the will of the man and his inheritance. He then executed their witness.
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي الْقَاسِمِ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ خَرَجَ رَجُلٌ مِنْ بَنِي سَهْمٍ مَعَ تَمِيمٍ الدَّارِيِّ وَعُدَيِّ بْنِ بَدَّائٍ فَمَاتَ السَّهْمِيُّ بِأَرْضٍ لَيْسَ بِهَا مُسْلِمٌ فَلَمَّا قَدِمَا بِتَرِکَتِهِ فَقَدُوا جَامَ فِضَّةٍ مُخَوَّصًا بِالذَّهَبِ فَأَحْلَفَهُمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ وُجِدَ الْجَامُ بِمَکَّةَ فَقَالُوا اشْتَرَيْنَاهُ مِنْ تَمِيمٍ وَعُدَيٍّ فَقَامَ رَجُلَانِ مِنْ أَوْلِيَائِ السَّهْمِيِّ فَحَلَفَا لَشَهَادَتُنَا أَحَقُّ مِنْ شَهَادَتِهِمَا وَإِنَّ الْجَامَ لِصَاحِبِهِمْ قَالَ فَنَزَلَتْ فِيهِمْ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا شَهَادَةُ بَيْنِکُمْ إِذَا حَضَرَ أَحَدَکُمْ الْمَوْتُ الْآيَةَ-
حسن بن علی، یحیی بن آدم، ابن ابی زائدہ، محمد بن ابی قاسم، عبدالملک، بن سعید، بن جبیر سے مروی ہے قبیلہ بنی سہم کا ایک آدمی تمیم داری اور عدی بن بداء کے ساتھ سفر میں نکلا وہ سہمی شخص ایک ایس جگہ پر مر گیا جہاں کوئی مسلمان نہیں تھا، جب وہ دونوں اس کے ترکہ کو لے کر آئے تو بنی سہم نے اس کے سامان میں سے ایک چاندی کا سونا جڑا ہو پیالہ غائب پایا، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان دونوں سے حلف لیا پھر وہ پیالہ مکہ میں پایا گیا جس کے پاس پایا گیا اس نے کہا کہ ہم نے اسے تمیم داری سے خریدا ہے تو اس سہمی شخص کے ورثاء میں سے دو آدمی کھڑے ہوئے اور قسم کھا کے کہا کہ ہماری گواہی ان دونوں کی گواہی سے زیادہ صحیح ہے اور یہ کہ پیالہ ہمارے ساتھی کا ہے۔ راوی کہتے ہیں کہ اس وقت یہ آیت نازل ہوئی۔ (يٰ اَيُّھَاالَّذِيْنَ اٰمَنُوْا شَهَادَةُ بَيْنِكُمْ اِذَا حَضَرَ اَحَدَكُمُ الْمَوْتُ) 5۔ المائدۃ : 106)۔ کہ اے ایمان والو جب تم میں سے کسی کی موت کا وقت آ پہنچے تو آپس میں مسلمان ہی کو گواہ بناؤ۔
Narrated Abdullah Ibn Abbas: A man from Banu Sahm went out with Tamim ad-Dari and Adi ibn Badda'. The man of Banu Sahm died in the land where no Muslim was present. When they returned with his inheritance, they (the heirs) did not find a silver cup with lines of gold (in his property). The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) administered on oath to them. The cup was then found (with someone) at Mecca. They said: We have bought it from Tamim and Adi. Then two men from the heirs of the man of Banu Sahm got up and swore saying: Our witness is more reliable than their witness. They said that the cup belonged to their man. He (Ibn Abbas) said: The following verse was revealed about them: "O ye who believe! when death approaches any of you....."