TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن ابوداؤد
مناسک حج کا بیان
سر منڈانے اور بال کتروانے کا بیان
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنِ زِيَادٍ حَدَّثَنَا الْحَجَّاجُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا رَمَی أَحَدُکُمْ جَمْرَةَ الْعَقَبَةِ فَقَدْ حَلَّ لَهُ کُلُّ شَيْئٍ إِلَّا النِّسَائَ قَالَ أَبُو دَاوُد هَذَا حَدِيثٌ ضَعِيفٌ الْحَجَّاجُ لَمْ يَرَ الزُّهْرِيَّ وَلَمْ يَسْمَعْ مِنْهُ-
مسدد، عبدالواحد بن زیاد، حجاج، زہری، عمرہ بنت عبدالرحمن، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہاسے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم میں سے جب کوئی جمرہ عقبہ کی رمی کر لے تو اس کے لیے سب چیزیں درست ہو جائیں گی سوائے عورتوں کے ابوداؤد کہتے ہیں کہ یہ حدیث ضعیف ہے کیونکہ حجاج نے نہ زہری کو دیکھا اور نہ ان سے کچھ سنا۔
-
حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ عَنْ مَالِکٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ اللَّهُمَّ ارْحَمْ الْمُحَلِّقِينَ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ وَالْمُقَصِّرِينَ قَالَ اللَّهُمَّ ارْحَمْ الْمُحَلِّقِينَ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ وَالْمُقَصِّرِينَ قَالَ وَالْمُقَصِّرِينَ-
قعنبی، مالک، نافع، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے اللہ سر منڈانے والوں پر رحم فرما صحابہ نے عرض کیا یا رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بال کتروانے والوں پر بھی (رحم کی دعا فرمایئے) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے اللہ سر منڈانے والوں پر رحم فرما صحابہ کرام نے پھر عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بال کتروانے والوں پر بھی (رحم کی دعا فرمایئے تب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دعا فرمائی کہ) اے اللہ بال کتروانے والوں پر بھی رحم فرما۔
-
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ يَعْنِي الْإِسْکَنْدَرَانِيَّ عَنْ مُوسَی بْنِ عُقْبَةَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَلَقَ رَأْسَهُ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ-
قتیبہ، یعقوب، موسیٰ بن عقبہ، نافع، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حجة الوداع میں اپنا سر منڈایا۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ حَدَّثَنَا حَفْصٌ عَنْ هِشَامٍ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَمَی جَمْرَةَ الْعَقَبَةِ يَوْمَ النَّحْرِ ثُمَّ رَجَعَ إِلَی مَنْزِلِهِ بِمِنًی فَدَعَا بِذِبْحٍ فَذُبِحَ ثُمَّ دَعَا بِالْحَلَّاقِ فَأَخَذَ بِشِقِّ رَأْسِهِ الْأَيْمَنِ فَحَلَقَهُ فَجَعَلَ يَقْسِمُ بَيْنَ مَنْ يَلِيهِ الشَّعْرَةَ وَالشَّعْرَتَيْنِ ثُمَّ أَخَذَ بِشِقِّ رَأْسِهِ الْأَيْسَرِ فَحَلَقَهُ ثُمَّ قَالَ هَا هُنَا أَبُو طَلْحَةَ فَدَفَعَهُ إِلَی أَبِي طَلْحَةَ-
محمد بن علاء، حفص، ہشام ابن سیرین، حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یوم النحر کو جمرہ عقبہ کی رمی کی پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم منی میں اپنی قیام گاہ پر واپس تشریف لائے اور قربانی کا جانور منگا کر اسکو ذبح فرمایا پھر سر مونڈنے والے کو بلایا اور داہنی طرف کا آدھا سر منڈا کر ایک دو بال وہاں پر موجود لوگوں میں تقسیم فرمائے پھر بائیں جانب سر منڈایا اور دریافت فرمایا کہ ابوطلحہ یہاں موجود ہیں؟ پھر وہ سب بال ابوطلحہ کو مرحمت فرما دیئے۔
-
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ أَخْبَرَنَا خَالِدٌ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يُسْأَلُ يَوْمَ مِنًی فَيَقُولُ لَا حَرَجَ فَسَأَلَهُ رَجُلٌ فَقَالَ إِنِّي حَلَقْتُ قَبْلَ أَنْ أَذْبَحَ قَالَ اذْبَحْ وَلَا حَرَجَ قَالَ إِنِّي أَمْسَيْتُ وَلَمْ أَرْمِ قَالَ ارْمِ وَلَا حَرَجَ-
نصر بن علی، یزید بن زریع، خالد، عکرمہ، حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے منی میں (حج کے متعلق) کچھ سوالات کئے گئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہر سوال کے جواب میں فرمایا کچھ حرج نہیں ایک شخص نے سوال کیا کہ میں نے قربانی کرنے سے پہلے سر منڈادیا (تو اب میں کیا کروں؟) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا قربانی کر اور کوئی مضائقہ نہیں (ایک دوسرے شخص نے سوال کیا کہ مجھے شام ہوگئی اور میں نے اب تک رمی نہیں کی پس اب میں کیا کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا رمی کرلے کوئی بات نہیں۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ الْعَتَکِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ بَلَغَنِي عَنْ صَفِيَّةَ بِنْتِ شَيْبَةَ بْنِ عُثْمَانَ قَالَتْ أَخْبَرَتْنِي أُمُّ عُثْمَانَ بِنْتُ أَبِي سُفْيَانَ أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ عَلَی النِّسَائِ حَلْقٌ إِنَّمَا عَلَی النِّسَائِ التَّقْصِيرُ-
محمد بن حسن، محمد بن بکر، ابن جریج، صفیہ بنت شیبہ بن عثمان، حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا عورتوں پر حلق نہیں ہے ان پر صرف قصر ہے۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو يَعْقُوبَ الْبَغْدَادِيُّ ثِقَةٌ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ شَيْبَةَ عَنْ صَفِيَّةَ بِنْتِ شَيْبَةَ قَالَتْ أَخْبَرَتْنِي أُمُّ عُثْمَانَ بِنْتُ أَبِي سُفْيَانَ أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ عَلَی النِّسَائِ الْحَلْقُ إِنَّمَا عَلَی النِّسَائِ التَّقْصِيرُ-
ابو یعقوب، ہشام بن یوسف، ابن جریج، عبدالحمید بن جبیر بن شیبہ، حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے (ایک دوسری سند کے ساتھ) روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا عورتوں پر حلق نہیں ہے ان پر صرف قصر ہے۔
-