سر درا توں میں جماعت معاف ہونے کا بیان

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ نَزَلَ بِضَجْنَانَ فِي لَيْلَةٍ بَارِدَةٍ فَأَمَرَ الْمُنَادِيَ فَنَادَی أَنْ الصَّلَاةُ فِي الرِّحَالِ قَالَ أَيُّوبُ وَحَدَّثَنَا نَافِعٌ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ إِذَا کَانَتْ لَيْلَةٌ بَارِدَةٌ أَوْ مَطِيرَةٌ أَمَرَ الْمُنَادِيَ فَنَادَی الصَّلَاةُ فِي الرِّحَالِ-
محمد بن عبید، حماد بن یزید، ایوب، حضرت نافع رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ عبداللہ بن عمرو ضجنان نامی ایک مقام پر اترے سرد رات میں انھوں نے ایک منادی کو حکم دیا پس اس نے اعلان کیا کہ نماز پڑھ لو اپنے اپنے ٹھکانوں پر ایوب کہتے ہیں کہ نافع نے ابن عمر کے حوالہ سے حدیث بیان کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سردی یا بارش کی راتوں میں منادی کو اعلان کرنے کا حکم فرماتے کہ نماز پڑھ لو اپنے اپنے ٹھکانوں پر
-
حَدَّثَنَا مُؤَمَّلُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ قَالَ نَادَی ابْنُ عُمَرَ بِالصَّلَاةِ بِضَجْنَانَ ثُمَّ نَادَی أَنْ صَلُّوا فِي رِحَالِکُمْ قَالَ فِيهِ ثُمَّ حَدَّثَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ کَانَ يَأْمُرُ الْمُنَادِيَ فَيُنَادِي بِالصَّلَاةِ ثُمَّ يُنَادِي أَنْ صَلُّوا فِي رِحَالِکُمْ فِي اللَّيْلَةِ الْبَارِدَةِ وَفِي اللَّيْلَةِ الْمَطِيرَةِ فِي السَّفَرِ قَالَ أَبُو دَاوُد وَرَوَاهُ حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ أَيُّوبَ وَعُبَيْدِ اللَّهِ قَالَ فِيهِ فِي السَّفَرِ فِي اللَّيْلَةِ الْقَرَّةِ أَوْ الْمَطِيرَةِ-
مومل بن ہشام، اسماعیل، ایوب، حضرت نافع رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ابن عمر نے مقام ضجنان میں اذان دی پھر پکارا کہ نماز پڑھ لو اپنے اپنے ٹھکانوں میں پھر حدیث بیان کی کہ سفر میں بارش یا سردی کی راتوں میں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حکم فرماتے موذن کو پس وہ پہلے اذان دیتا پھر پکارتا کہ نماز پڑھ لو اپنے اپنے ٹھکانوں پر ابوداؤد کہتے کہ اسے حماد بن سلمہ نے بواسطہ ایوب عبیداللہ روایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سفر میں سردی یا بارش کی رات میں۔
Narrated Abdullah ibn Umar: Nafi' reported: Ibn Umar made the call to prayer at Dajnan (a place between Mecca and Medina). Then he announced: "Offer prayer in your dwellings:" He then narrated a tradition from the Apostle of Allah (peace_be_upon_him). He used to command an announcer who made the call to prayer. He then announced: "Pray in your dwellings" on a cold or rainy night during journey.
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ نَادَی بِالصَّلَاةِ بِضَجْنَانَ فِي لَيْلَةٍ ذَاتِ بَرْدٍ وَرِيحٍ فَقَالَ فِي آخِرِ نِدَائِهِ أَلَا صَلُّوا فِي رِحَالِکُمْ أَلَا صَلُّوا فِي الرِّحَالِ ثُمَّ قَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَأْمُرُ الْمُؤَذِّنَ إِذَا کَانَتْ لَيْلَةٌ بَارِدَةٌ أَوْ ذَاتُ مَطَرٍ فِي سَفَرٍ يَقُولُ أَلَا صَلُّوا فِي رِحَالِکُمْ-
عثمان بن ابی شیبہ، ابواسامہ، عبید اللہ، نافع، حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انھوں نے ضجنان نامی ایک مقام پر سردی اور آندھی کی رات میں اذان کے آخر میں کہا لوگو! اپنے اپنے ٹھکانوں پر نماز پڑھ لو لوگو! اپنے اپنے ٹھکانوں پر نماز پڑھ لو اس کے بعد کہا کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دوران سفر سردی یا بارش کی رات میں موذن کو یہ اعلان کرنے کا حکم فرماتے کہ لوگو! اپنے اپنے ٹھکانوں پر نماز پڑھ لو۔
Narrated Abdullah ibn Umar: Nafi' said: Ibn Umar made the call to prayer at Dajnan (a place between Mecca and Medina), on a cold and windy night. He added the words at the end of the call: "Lo! pray in your dwellings. Lo! pray in the dwellings." He then said: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) used to command the mu'adhdhin to announce, "Lo! pray in your dwellings." on a cold or rainy night during journey.
حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ عَنْ مَالِکٍ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ يَعْنِي أَذَّنَ بِالصَّلَاةِ فِي لَيْلَةٍ ذَاتِ بَرْدٍ وَرِيحٍ فَقَالَ أَلَا صَلُّوا فِي الرِّحَالِ ثُمَّ قَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَأْمُرُ الْمُؤَذِّنَ إِذَا کَانَتْ لَيْلَةٌ بَارِدَةٌ أَوْ ذَاتُ مَطَرٍ يَقُولُ أَلَا صَلُّوا فِي الرِّحَالِ-
قعنبی، مالک، حضرت نافع رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ سردی اور آندھی کی رات میں ابن عمرنے اذان دی اس کے بعد کہا اپنے اپنے ٹھکانے پر نماز پڑھ لو پھر کہا رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سردی یا بارش کی رات میں موذن کو یہ اعلان کرنے کا حکم فرماتے کہ نماز پڑھ لو اپنے ٹھکانے پر
-
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ نَادَی مُنَادِي رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِذَلِکَ فِي الْمَدِينَةِ فِي اللَّيْلَةِ الْمَطِيرَةِ وَالْغَدَاةِ الْقَرَّةِ قَالَ أَبُو دَاوُد وَرَوَی هَذَا الْخَبَرَ يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ الْأَنْصَارِيُّ عَنْ الْقَاسِمِ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فِيهِ فِي السَّفَرِ-
عبداللہ بن محمد، محمد بن سلمہ، محمد بن اسحاق ، نافع، حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے منادی نے مدینہ میں ایسی ہی نداکی تھی بارش کی رات میں یا سردی کی صبح ابوداؤد فرماتے ہیں کہ اسے یحیی بن سعید انصاری نے بروایت قاسم، بواسطہ ابن عمر نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہوئے فی السفر کہا ہے۔
-
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَيْنٍ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ کُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ فَمُطِرْنَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيُصَلِّ مَنْ شَائَ مِنْکُمْ فِي رَحْلِهِ-
عثمان بن ابی شیبہ، فضل بن دکین ، زہیر، ابوزبیر، حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک سفر میں ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھے اتنے میں بارش ہونے لگی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم میں سے جس کا دل چاہے اپنے ٹھکانے پر نماز پڑھ لے،
-
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ أَخْبَرَنِي عَبْدُ الْحَمِيدِ صَاحِبُ الزِّيَادِيِّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْحَارِثِ ابْنِ عَمِّ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ قَالَ لِمُؤَذِّنِهِ فِي يَوْمٍ مَطِيرٍ إِذَا قُلْتُ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ فَلَا تَقُلْ حَيَّ عَلَی الصَّلَاةِ قُلْ صَلُّوا فِي بُيُوتِکُمْ فَکَأَنَّ النَّاسَ اسْتَنْکَرُوا ذَلِکَ فَقَالَ قَدْ فَعَلَ ذَا مَنْ هُوَ خَيْرٌ مِنِّي إِنَّ الْجُمُعَةَ عَزْمَةٌ وَإِنِّي کَرِهْتُ أَنْ أُخْرِجَکُمْ فَتَمْشُونَ فِي الطِّينِ وَالْمَطَرِ-
مسدد، اسماعیل، عبدالحمید، عبداللہ بن حارث رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک بارش کے دن ابن عباس رضی اللہ عنہ نے اپنے موذن سے کہا جب تو اذان میں اشہد ان محمد رسول اللہ کہے تو اس کے بعد حی علی الصلوٰة نہ کہہ بلکہ یوں کہ صلو فی بیو تکم یعنی نماز پڑھ لو اپنے گھروں میں لوگوں نے اس طریقہ پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا تو کہا ایسا اس نے کیا تھا جو مجھ سے بہتر تھا (یعنی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا جمعہ واجب ہے لیکن تمھارا بارش اور کیچڑ میں چلنا اور تکلیف اٹھانا مجھے اچھا نہیں لگا
-