سحری کھانے کا وقت

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَوَادَةَ الْقُشَيْرِيِّ عَنْ أَبِيهِ سَمِعْتُ سَمُرَةَ بْنَ جُنْدُبٍ يَخْطُبُ وَهُوَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَمْنَعَنَّ مِنْ سُحُورِکُمْ أَذَانُ بِلَالٍ وَلَا بَيَاضُ الْأُفْقِ الَّذِي هَکَذَا حَتَّی يَسْتَطِيرَ-
مسدد، حماد بن زید، زید بن عبداللہ بن سوادہ، حضرت سوادہ بن حنظلہ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت سمرہ بن جندب کو خطبہ دیتے ہوئے سنا وہ کہہ رہے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا بلال کی اذان تم کو سحری کھانے سے نہ روکے اور نہ آسمان کے کنارے کی وہ سفیدی جو لمبائی میں ہوتی ہے یہاں تک کہ وہ پھیل جائے۔
-
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ التَّيْمِيِّ ح و حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ التَّيْمِيُّ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَمْنَعَنَّ أَحَدَکُمْ أَذَانُ بِلَالٍ مِنْ سُحُورِهِ فَإِنَّهُ يُؤَذِّنُ أَوْ قَالَ يُنَادِي لِيَرْجِعَ قَائِمُکُمْ وَيَنْتَبِهَ نَائِمُکُمْ وَلَيْسَ الْفَجْرُ أَنْ يَقُولَ هَکَذَا قَالَ مُسَدَّدٌ وَجَمَعَ يَحْيَی کَفَّيْهِ حَتَّی يَقُولَ هَکَذَا وَمَدَّ يَحْيَی بِأُصْبُعَيْهِ السَّبَّابَتَيْنِ-
مسدد، یحیی، احمد بن یونس، زہیر، سلیمان، ابوعثمان، عبداللہ بن مسعود، حضرت عبداللہ بن مسعود سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم میں سے کسی کو بلال کی اذان سحری کھانے سے نہ روکے کیونکہ وہ (رات ہی میں) اذان دیتا ہے تاکہ جو شخص تہجد میں مشغول تھا وہ کچھ دیر کے لیے آرام کر لے اور جو سویا ہوا تھا وہ تہجد اور سحری وغیرہ کے لیے اٹھ جائے اور فجر کا وقت وہ نہیں ہے جو اس طرح ظاہر ہو اور راوی نے اس کو ہتھیلیاں ملا کر اونچا کر کے دکھایا یہاں تک کہ اس طرح ظاہر ہو (راوی نے اسکو اپنی دونوں انگشت شہادت کو پھیلا کر بتایا)۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَی حَدَّثَنَا مُلَازِمُ بْنُ عَمْرٍو عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ النُّعْمَانِ حَدَّثَنِي قَيْسُ بْنُ طَلْقٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کُلُوا وَاشْرَبُوا وَلَا يَهِيدَنَّکُمْ السَّاطِعُ الْمُصْعِدُ فَکُلُوا وَاشْرَبُوا حَتَّی يَعْتَرِضَ لَکُمْ الْأَحْمَرُ-
محمد بن عیسی، ملازم، بن عمرو، عبداللہ بن نعمان، قیس بن طلق، حضرت طلق سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کھاؤ اور پیو اور تم کو وہ روشنی کھانے پینے سے نہ روکے جو اس طرح چڑھتی چلی آتی ہے (صبح کا ذب) بلکہ کھاؤ پیو جب تک کہ سرخ فجر نہ نکلے۔
Narrated Talq ibn Ali al-Yamami: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) said: Eat and drink; let not the white and ascending light prevent you from (eating and drinking); so eat and drink until the red light spreads horizontally.
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا حُصَيْنُ بْنُ نُمَيْرٍ ح و حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ الْمَعْنَی عَنْ حُصَيْنٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ قَالَ لَمَّا نَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ حَتَّی يَتَبَيَّنَ لَکُمْ الْخَيْطُ الْأَبْيَضُ مِنْ الْخَيْطِ الْأَسْوَدِ قَالَ أَخَذْتُ عِقَالًا أَبْيَضَ وَعِقَالًا أَسْوَدَ فَوَضَعْتُهُمَا تَحْتَ وِسَادَتِي فَنَظَرْتُ فَلَمْ أَتَبَيَّنْ فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَضَحِکَ فَقَالَ إِنَّ وِسَادَکَ لَعَرِيضٌ طَوِيلٌ إِنَّمَا هُوَ اللَّيْلُ وَالنَّهَارُ و قَالَ عُثْمَانُ إِنَّمَا هُوَ سَوَادُ اللَّيْلِ وَبَيَاضُ النَّهَارِ-
مسدد، حصین، بن نمیر، عثمان بن ابی شیبہ، ابن ادریس، حصین، شعبی، حضرت عدی بن حاتم سے روایت ہے کہ جب قرآن کریم کی یہ آیت نازل ہوئی کہ (تم کھا پی سکتے ہو) جب تک سفید اور سیاہ دھاگہ میں امتیاز نہ ہو جائے تو میں نے اونٹ باندھنے کی ایک کالی اور سفید رسی لی اور اپنے تکیہ کے نیچے رکھ لی (پھر آخر شب میں) میں نے دیکھا مگر میں ان دونوں میں الگ الگ تمیز نہ کر سکا میں نے اس قصہ کا ذکر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہنس پڑے اور فرمایا تیرا تکیہ تو بہت لمبا چوڑا ہے (اس آیت میں کالے اور سفید دھاگہ سے) دن اور رات مراد ہے عثمان کی روایت میں یوں ہے کہ اس سے رات کی سیاہی اور دن کی سفیدی مراد ہے۔
-