سجدہ سہو کا بیان

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ صَلَّی بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِحْدَی صَلَاتَيْ الْعَشِيِّ الظُّهْرَ أَوْ الْعَصْرَ قَالَ فَصَلَّی بِنَا رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ ثُمَّ قَامَ إِلَی خَشَبَةٍ فِي مُقَدَّمِ الْمَسْجِدِ فَوَضَعَ يَدَيْهِ عَلَيْهِمَا إِحْدَاهُمَا عَلَی الْأُخْرَی يُعْرَفُ فِي وَجْهِهِ الْغَضَبُ ثُمَّ خَرَجَ سَرْعَانُ النَّاسِ وَهُمْ يَقُولُونَ قُصِرَتْ الصَّلَاةُ قُصِرَتْ الصَّلَاةُ وَفِي النَّاسِ أَبُو بَکْرٍ وَعُمَرُ فَهَابَاهُ أَنْ يُکَلِّمَاهُ فَقَامَ رَجُلٌ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُسَمِّيهِ ذَا الْيَدَيْنِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنَسِيتَ أَمْ قُصِرَتْ الصَّلَاةُ قَالَ لَمْ أَنْسَ وَلَمْ تُقْصَرْ الصَّلَاةُ قَالَ بَلْ نَسِيتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَأَقْبَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی الْقَوْمِ فَقَالَ أَصَدَقَ ذُو الْيَدَيْنِ فَأَوْمَئُوا أَيْ نَعَمْ فَرَجَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی مَقَامِهِ فَصَلَّی الرَّکْعَتَيْنِ الْبَاقِيَتَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ ثُمَّ کَبَّرَ وَسَجَدَ مِثْلَ سُجُودِهِ أَوْ أَطْوَلَ ثُمَّ رَفَعَ وَکَبَّرَ ثُمَّ کَبَّرَ وَسَجَدَ مِثْلَ سُجُودِهِ أَوْ أَطْوَلَ ثُمَّ رَفَعَ وَکَبَّرَ قَالَ فَقِيلَ لِمُحَمَّدٍ سَلَّمَ فِي السَّهْوِ فَقَالَ لَمْ أَحْفَظْهُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَلَکِنْ نُبِّئْتُ أَنَّ عِمْرَانَ بْنَ حُصَيْنٍ قَالَ ثُمَّ سَلَّمَ-
محمد بن عبید حماد بن زید، ایوب، محمد، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ظہر یا عصر کی نماز میں سے کوئی ایک نماز پڑھی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں دو رکعت پڑھانے کے بعد سلام پھیر دیا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس لکڑی کے پاس گئے جو سجدہ گاہ کے پاس لگی ہوئی تھی اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس پر ایک ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر کھڑے ہو گئے اور چہرے سے غصہ کے آثار جھلک رہے تھے جلدی جانے والے لوگ چلے گئے وہ یہ کہہ رہے تھے کہ نماز کم ہوگئی نماز کم ہوگئی وہاں موجود لوگوں میں ابوبکر وعمر رضی اللہ عنہما بھی تھے وہ دونوں کچھ پوچھتے ہوئے دوڑ رہے تھے اتنے میں ایک شخص جسکو رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ذوالیدین کہتے تھے بول اٹھایا رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بھول ہوگئی یا نماز ہی کم ہو گئی؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا نہ مجھ سے بھول ہوئی ہے اور نہ ہی نماز کم ہوئی ہے اس شخص نے کہا نہیں یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھول گئے ہیں تب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لوگوں کی طرف متوجہ ہوئے اور دریافت فرمایا کیا ذوالیدین سچ کہہ رہا ہے؟ لوگوں نے اشارہ کیا ہاں پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز پڑھانے کی جگہ پر آئے اور دو رکعتیں پڑھا کر سلام پھیرا اور سلام کے بعد اللہ اکبر کہہ کر سجدہ کیا جیسا کہ نماز میں ہوتا ہے یا اس سے کسی قدر لمبا پھر سجدہ سے سر اٹھایا اور اللہ اکبر کہا پھر تکبیر کہہ کر سجدہ کیا جیسا کہ نماز میں ہوتا ہے یا اس سے کسی قدر لمبا، پھر سجدہ سے سر اٹھایا اور اللہ اکبر کہا، ایوب کہتے ہیں کہ محمد بن سیرین سے کسی نے پوچھا کہ کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سجدہ سہو کے بعد پھر سلام پھیرا؟ انہوں نے کہا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے تو مجھے ایسا یاد نہیں ہے البتہ مجھے خبر دی گئی کہ عمران بن حصین نے (اپنی حدیث میں) کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے (سجدہ سہو کے بعد) پھر سلام پھیرا۔
-
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِکٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ مُحَمَّدٍ بِإِسْنَادِهِ وَحَدِيثُ حَمَّادٍ أَتَمُّ قَالَ صَلَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَقُلْ بِنَا وَلَمْ يَقُلْ فَأَوْمَئُوا قَالَ فَقَالَ النَّاسُ نَعَمْ قَالَ ثُمَّ رَفَعَ وَلَمْ يَقُلْ وَکَبَّرَ ثُمَّ کَبَّرَ وَسَجَدَ مِثْلَ سُجُودِهِ أَوْ أَطْوَلَ ثُمَّ رَفَعَ وَتَمَّ حَدِيثُهُ لَمْ يَذْکُرْ مَا بَعْدَهُ وَلَمْ يَذْکُرْ فَأَوْمَئُوا إِلَّا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ قَالَ أَبُو دَاوُد وَکُلُّ مَنْ رَوَی هَذَا الْحَدِيثَ لَمْ يَقُلْ فَکَبَّرَ وَلَا ذَکَرَ رَجَعَ-
عبداللہ بن مسلمہ، مالک، ایوب، محمد، حماد، محمد بن سیرین سے انکی سند کے ساتھ روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز پڑھی (مالک نے) لفظ بنا اور لفظ فَائَمَنُوا نہیں کہا بلکہ اسکی جگہ یہ کہا فقَالَ الناَسُ نَعَم، پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سر اٹھایا (یہاں مالک نے) کبر ذکر نہیں کیا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اللہ اکبر کہا اور سجدہ کیا جیسا کہ نماز میں ہوتا ہے یا اس سے کسی قدر لمبا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے (سجدہ سے) سر اٹھایا یہاں تک مالک کی حدیث پوری ہوگئی اور انہوں نے اسکے بعد کا ذکر نہیں کیا اور اشارہ کا ذکر حماد بن یزید کے علاوہ اور کسی نے نہیں کیا۔
-
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا بِشْرٌ يَعْنِي ابْنَ الْمُفَضَّلِ حَدَّثَنَا سَلَمَةُ يَعْنِي ابْنَ عَلْقَمَةَ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ صَلَّی بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَعْنَی حَمَّادٍ کُلِّهِ إِلَی آخِرِ قَوْلِهِ نُبِّئْتُ أَنَّ عِمْرَانَ بْنَ حُصَيْنٍ قَالَ ثُمَّ سَلَّمَ قَالَ قُلْتُ فَالتَّشَهُّدُ قَالَ لَمْ أَسْمَعْ فِي التَّشَهُّدِ وَأَحَبُّ إِلَيَّ أَنْ يَتَشَهَّدَ وَلَمْ يَذْکُرْ کَانَ يُسَمِّيهِ ذَا الْيَدَيْنِ وَلَا ذَکَرَ فَأَوْمَئُوا وَلَا ذَکَرَ الْغَضَبَ وَحَدِيثُ حَمَّادٍ عَنْ أَيُّوبَ أَتَمُّ-
مسدد، بشر، ابن مفضل، سلمہ، ابن علقمہ، محمد، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہم کو نماز پڑھائی (سلمہ بن علقمہ نے) حماد کی حدیث کا پورا مضمون بیان کیا ہے بشمول، محمد بن سیرین کے اس قول کے کہ مجھے خبر دی گئی ہے کہ عمران حصین نے اپنی حدیث میں کہا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سجدہ سہو کے بعد پھر سلام پھیرا (سلمہ) کہتے ہیں کہ میں نے (محمد بن سیرین سے) پوچھا کہ تشہد (یعنی حدیث میں اس کے متعلق کیا مذکور ہے) کہا کہ میں نے تشہد کے بارے میں ( ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے) کچھ نہیں سنا البتہ میرے نزدیک یہ بات پسندیدہ ہے کہ تشہد پڑھا جائے اور اس حدیث میں (یسمیہ ذوالیدین) کا ذکر نہیں ہے اور نہ اشارہ سے جواب دینے کا اور نہ ہی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے غصہ کے متعلق کچھ مذکور ہے اور حماد کی حدیث سے زیادہ مکمل ہے۔
-
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ نَصْرِ بْنِ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ وَهِشَامٍ وَيَحْيَی بْنِ عَتِيقٍ وَابْنِ عَوْنٍ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي قِصَّةِ ذِي الْيَدَيْنِ أَنَّهُ کَبَّرَ وَسَجَدَ وَقَالَ هِشَامٌ يَعْنِي ابْنَ حَسَّانَ کَبَّرَ ثُمَّ کَبَّرَ وَسَجَدَ قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَی هَذَا الْحَدِيثَ أَيْضًا حَبِيبُ بْنُ الشَّهِيدِ وَحُمَيْدٌ وَيُونُسُ وَعَاصِمٌ الْأَحْوَلُ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ لَمْ يَذْکُرْ أَحَدٌ مِنْهُمْ مَا ذَکَرَ حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ هِشَامٍ أَنَّهُ کَبَّرَ ثُمَّ کَبَّرَ وَسَجَدَ وَرَوَی حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ عَيَّاشٍ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ هِشَامٍ لَمْ يَذْکُرَا عَنْهُ هَذَا الَّذِي ذَکَرَهُ حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ أَنَّهُ کَبَّرَ ثُمَّ کَبَّرَ-
علی بن نصربن علی، سلیمان بن حرب، حماد، بن زید، ایوب، ہشام، یحیی بن عتیق، ابن عون، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ذوالیدین کے قصہ کے ذیل میں ذکر کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تکبیر کہی اور سجدہ کیا اور ہشام بن حسان نے کہا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک تکبیر کہی اور اس کے بعد پھر دوسری تکبیر کہی اور سجدہ کیا۔ ابوداؤد کہتے ہیں کہ اس حدیث کو حبیب بن شہید، حمید، یونس اور عاصم احول نے بواسطہ محمد، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے لیکن ان میں سے کسی نے بھی ذکر نہیں کیا جیسا کہ حماد بن زید نے ہشام سے روایت کرتے ہوئے ذکر کیا ہے اور حماد بن سلمہ وابو بکر بن عیاش نے بھی اس حدیث کو ہشام سے روایت کیا ہے لیکن انھوں نے بھی اِنَّہ کَبَّرَ ثُمَّ کَبَّرَ روایت نہیں کیا جیسا کہ حماد بن زید نے ذکر کیا ہے۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی بْنِ فَارِسٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِيرٍ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ وَأَبِي سَلَمَةَ وَعُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ بِهَذِهِ الْقِصَّةِ قَالَ وَلَمْ يَسْجُدْ سَجْدَتَيْ السَّهْوِ حَتَّی يَقَّنَهُ اللَّهُ ذَلِکَ-
محمد بن یحیی بن فارس، محمد بن کثیر، اوزاعی، زہری، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سجدہ سہو نہ کیا جب تک کہ آپ کو اپنی بھول کا یقین نہیں ہو گیا۔
-
حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ أَبِي يَعْقُوبَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ يَعْنِي ابْنَ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ أَبَا بَکْرِ بْنَ سُلَيْمَانَ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ بَلَغَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهَذَا الْخَبَرِ قَالَ وَلَمْ يَسْجُدْ السَّجْدَتَيْنِ اللَّتَيْنِ تُسْجَدَانِ إِذَا شَکَّ حَتَّی لَقَاهُ النَّاسُ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ وَأَخْبَرَنِي بِهَذَا الْخَبَرِ سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ وَأَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ بْنِ هِشَامٍ وَعُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَاهُ يَحْيَی بْنُ أَبِي کَثِيرٍ وَعِمْرَانُ بْنُ أَبِي أَنَسٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَالْعَلَائِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِيهِ جَمِيعًا عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ بِهَذِهِ الْقِصَّةِ وَلَمْ يَذْکُرْ أَنَّهُ سَجَدَ السَّجْدَتَيْنِ قَالَ أَبُو دَاوُد وَرَوَاهُ الزُّبَيْدِيُّ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي بَکْرِ بْنِ سُلَيْمَانَ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فِيهِ وَلَمْ يَسْجُدْ سَجْدَتَيْ السَّهْوِ-
حجاج بن ابی یعقوب، ابن ابراہیم، صالح، ابن شہاب، ابوبکر بن سلیمان، ابن شہاب سے روایت ہے کہ ان کو ابوبکر بن سلیمان بن ابی حتمہ نے خبر دی کہ مجھ کو یہ حدیث اس طرح پہنچی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سجدہ سہو نہیں کیے یہاں تک کہ لوگوں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بیان کیا ابن شہاب کہتے ہیں کہ مجھے یہ حدیث بواسطہ سعید بن المسیب حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے پہنچی ہے اور ابوسلمہ بن عبدالرحمن، ابوبکر بن الحارث بن ہشام اور عبیداللہ بن عبداللہ نے مجھے اس کی خبر دی ہے۔ ابوداؤد کہتے ہیں کہ اسے یحیی بن ابی کثیر اور عمران بن ابی انس نے بواسطہ ابوسلمہ بن عبدالرحمن حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے لیکن انھوں نے یہ ذکر نہیں کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دو سجدے کیے۔ ابوداؤد کہتے ہیں کہ اسے زبیدی نے بطریق زہری بواسطہ ابوبکر بن سلیمان بن ابی حشمہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہوئے کہا کہ وَلَمْ يَسْجُدْ سَجْدَتَيْ السَّهْو۔
-
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ سَمِعَ أَبَا سَلَمَةَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّی الظُّهْرَ فَسَلَّمَ فِي الرَّکْعَتَيْنِ فَقِيلَ لَهُ نَقَصْتَ الصَّلَاةَ فَصَلَّی رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ سَجَدَ سَجْدَتَيْنِ-
ابن معاذ، شعبہ، سعد، سلمہ بن عبدالرحمن حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ظہر کی نماز پڑھی اور دو رکعتوں کے بعد سلام پھیر دیا لوگوں نے عرض کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز کم کر دی پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے آخر کی دو رکعتیں پڑھیں اور اس کے بعد دو سجدے کئے۔
-
حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ أَسَدٍ أَخْبَرَنَا شَبَابَةُ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ انْصَرَفَ مِنْ الرَّکْعَتَيْنِ مِنْ صَلَاةِ الْمَکْتُوبَةِ فَقَالَ لَه رَجُلٌ أَقُصِرَتْ الصَّلَاةُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَمْ نَسِيتَ قَالَ کُلَّ ذَلِکَ لَمْ أَفْعَلْ فَقَالَ النَّاسُ قَدْ فَعَلْتَ ذَلِکَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَرَکَعَ رَکْعَتَيْنِ أُخْرَيَيْنِ ثُمَّ انْصَرَفَ وَلَمْ يَسْجُدْ سَجْدَتَيْ السَّهْوِ قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَاهُ دَاوُدُ بْنُ الْحُصَيْنِ عَنْ أَبِي سُفْيَانَ مَوْلَی ابْنِ أَبِي أَحْمَدَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهَذِهِ الْقِصَّةِ قَالَ ثُمَّ سَجَدَ سَجْدَتَيْنِ وَهُوَ جَالِسٌ بَعْدَ التَّسْلِيمِ-
اسمعیل بن اسد، شابہ، ابن ابی ذئب، سعید بن ابی سعید، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرض نماز کی دو رکعتیں پڑھ کر اٹھ کھڑے ہوئے ایک شخص نے پوچھا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! نماز گھٹ گئی یا آپ بھول گئے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میں نے تو ایسا کچھ نہیں کیا لوگوں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! آپ نے ایسا کیا تو ایسا کچھ نہیں کیا ہے (یعنی آپ نے دو رکعت چھوڑ دی ہیں) پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دو رکعتیں پڑھیں اور اٹھ کھڑے ہوئے اور سجدہ سہو نہیں کیا ابوداؤد کہتے ہیں کہ داؤد بن حصین نے بطریق ابوسفیان مولیٰ ابی احمد بواسطہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے یہی قصہ روایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سلام کے بعد بیٹھے بیٹھے دو سجدے کیے۔
Narrated AbuHurayrah: When the Prophet (peace_be_upon_him) finished two rak'ahs of an obligatory prayer, a man asked him: Apostle of Allah, has the prayer been shortened, or have you forgotten? he replied: I did not do all that. The people said: Apostle of Allah, you did that. Therefore, he offered another two rak'ahs or prayer and did not make two prostrations due to forgetfulness.
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ حَدَّثَنَا عِکْرِمَةُ بْنُ عَمَّارٍ عَنْ ضَمْضَمِ بْنِ جَوْسٍ الْهِفَّانِيِّ حَدَّثَنِي أَبُو هُرَيْرَةَ بِهَذَا الْخَبَرِ قَالَ ثُمَّ سَجَدَ سَجْدَتَيْ السَّهْوِ بَعْدَ مَا سَلَّمَ-
ہارون بن عبداللہ ہاشم، بن قاسم، عکرمہ بن عمار، ضمضم بن جوس، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے یہی حدیث ایک دوسری سند کے ساتھ بھی مروی ہے جس میں یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سلام کے بعد دو سجدے کیے۔
-
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ ثَابِتٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ أَخْبَرَنَا أَبُو أُسَامَةَ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ صَلَّی بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَلَّمَ فِي الرَّکْعَتَيْنِ فَذَکَرَ نَحْوَ حَدِيثِ ابْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ ثُمَّ سَلَّمَ ثُمَّ سَجَدَ سَجْدَتَيْ السَّهْوِ-
احمد بن محمد بن ثابت، ابواسامہ، محمد بن علاء حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں نماز پڑھائی تو دو رکعت پڑھ کر سلام پھیر دیا (اس کے بعد ابواسامہ نے) حدیث ابن سیرین عن ابوہریرہ والا مضمون ذکر کیا جس میں یہ ہے کہ آپ نے سلام پھیر اور اس کے بعد دو سجدے سہو کیے۔
-