سانپوں کے قتل کا بیان

حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا سَالَمْنَاهُنَّ مُنْذُ حَارَبْنَاهُنَّ وَمَنْ تَرَکَ شَيْئًا مِنْهُنَّ خِيفَةً فَلَيْسَ مِنَّا-
اسحاق بن اسماعیل، سفیان، ابن عجلان، ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ ہم نے سانپوں سے صلح نہیں کی جب سے ہم نے ان سے جنگ شروع کی اور جو ان میں سے کسی سانپ کو چھوڑے ڈر کر وہ ہم میں سے نہیں۔
Narrated AbuHurayrah: The Prophet (peace_be_upon_him) said: We have not made peace with them since we fought with them, so he who leaves any of them alone through fear does not belong to us.
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ بَيَانٍ السُّکَّرِيُّ عَنْ إِسْحَقَ بْنِ يُوسُفَ عَنْ شَرِيکٍ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اقْتُلُوا الْحَيَّاتِ کُلَّهُنَّ فَمَنْ خَافَ ثَأْرَهُنَّ فَلَيْسَ مِنِّي-
عبدالحمید بن بیان سکری، اسحاق بن یوسف، شریک، ابواسحاق، قاسم بن عبدالرحمٰن، حضرت ابومسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تمام سانپوں کو قتل کیا کرو جو ان کے انتقام سے ڈرجائے تو وہ ہم میں سے نہیں ہے۔
Narrated Abdullah ibn Mas'ud: The Prophet (peace_be_upon_him) said: Kill all the snakes, and he who fears their revenge does not belong to me.Narrated Abdullah ibn Abbas: The Prophet (peace_be_upon_him) said: He who leaves the snakes along through fear of their pursuit, does not belong to us. We have not made peace with them since we have fought with them.
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ مُسْلِمٍ قَالَ سَمِعْتُ عِکْرِمَةَ يَرْفَعُ الْحَدِيثَ فِيمَا أَرَی إِلَی ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ تَرَکَ الْحَيَّاتِ مَخَافَةَ طَلَبِهِنَّ فَلَيْسَ مِنَّا مَا سَالَمْنَاهُنَّ مُنْذُ حَارَبْنَاهُنَّ-
عثمان بن ابوشیبہ، عبداللہ بن نمیر، موسیٰ بن مسلم، اس سند سے بھی سابقہ حدیث منقول ہے معمولی فرق کے ساتھ۔
-
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ عَنْ مُوسَی الطَّحَّانِ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَابِطٍ عَنْ الْعَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ أَنَّهُ قَالَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّا نُرِيدُ أَنْ نَکْنُسَ زَمْزَمَ وَإِنَّ فِيهَا مِنْ هَذِهِ الْجِنَّانِ يَعْنِي الْحَيَّاتِ الصِّغَارَ فَأَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِقَتْلِهِنَّ-
احمد بن منیع، مروان بن معاویہ، موسیٰ طحان، عبدالرحمٰن بن سابط، حضرت عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن عبدالمطلب سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کہا کہ ہم زمزم کی جھاڑو اور صفائی کرنا چاہتے ہیں اور بیشک وہاں پر جنات ہیں یعنی چھوٹے چھوٹے سانپ ہیں تو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں قتل کرنے کا حکم دیا۔
Narrated Al-Abbas ibn AbdulMuttalib: Al-Abbas said to the Apostle of Allah (peace_be_upon_him): We wish to sweep out Zamzam, but in it there are some of these Jinnan, meaning small snakes; so the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) ordered that they should be killed.
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ اقْتُلُوا الْحَيَّاتِ وَذَا الطُّفْيَتَيْنِ وَالْأَبْتَرَ فَإِنَّهُمَا يَلْتَمِسَانِ الْبَصَرَ وَيُسْقِطَانِ الْحَبَلَ قَالَ وَکَانَ عَبْدُ اللَّهِ يَقْتُلُ کُلَّ حَيَّةٍ وَجَدَهَا فَأَبْصَرَهُ أَبُو لُبَابَةَ أَوْ زَيْدُ بْنُ الْخَطَّابِ وَهُوَ يُطَارِدُ حَيَّةً فَقَالَ إِنَّهُ قَدْ نُهِيَ عَنْ ذَوَاتِ الْبُيُوتِ-
مسدد، سفیان، زہری، حضرت سالم اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ سانپوں اور پشت پر دوسفید لکیر والے سانپ کو اور دم کٹے سانپ کو قتل کردو کیونکہ یہ نابینا کر دیتے ہیں اور حمل گرا دیتے ہیں سالم نے فرمایا کہ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ جو سانپ پاتے اسے قتل کر دیتے ایک بار ابولبابہ اور زید بن الخطاب نے انہیں ایک سانپ پر حملہ کرتے ہوئے دیکھا تو کہا حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے گھروں کے سانپوں کو مارنے سے منع فرمایا ہے۔
-
حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ عَنْ مَالِکٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ أَبِي لُبَابَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ قَتْلِ الْجِنَّانِ الَّتِي تَکُونُ فِي الْبُيُوتِ إِلَّا أَنْ يَکُونَ ذَا الطُّفْيَتَيْنِ وَالْأَبْتَرَ فَإِنَّهُمَا يَخْطِفَانِ الْبَصَرَ وَيَطْرَحَانِ مَا فِي بُطُونِ النِّسَائِ-
قعنبی، مالک نافع، حضرت ابولبابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے چھوٹے سانپوں کو جو عموما گھروں میں ہوتے ہیں مارنے سے منع فرمایا الایہ کہ وہ پیٹھ پر دوسفید لکیر والے ہوں یا دم کٹے ہوں کیونکہ یہ دونوں سانپ نظر کو اچک لیتے ہیں اور عورتوں کے پیٹوں میں موجود حملوں کو پھینک دیتے ہیں۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ وَجَدَ بَعْدَ ذَلِکَ يَعْنِي بَعْد مَا حَدَّثَهُ أَبُو لُبَابَةَ حَيَّةً فِي دَارِهِ فَأَمَرَ بِهَا فَأُخْرِجَتْ يَعْنِي إِلَی الْبَقِيعِ-
محمد بن عبید، حماد بن زید، ایوب، حضرت نافع کہتے ہیں کہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ابولبابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اس حدیث کے سننے کے بعد اپنے گھروں میں ایک سانپ پایا تو اسے اٹھوا کر بقیع میں ڈلوا دیا۔
-
حَدَّثَنَا ابْنُ السَّرْحِ وَأَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ الْهَمْدَانِيُّ قَالَا أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي أَسُامَةُ عَنْ نَافِعٍ فِي هَذَا الْحَدِيثِ قَالَ نَافِعٌ ثُمَّ رَأَيْتُهَا بَعْدُ فِي بَيْتِهِ-
ابن سرح، احمد بن سعید ہمدانی، ابن وہب اسامہ، نافع، اس سند سے بھی سابقہ حدیث منقول ہے نافع کہتے ہیں کہ میں نے پھر اس سانپ کو ان کے گھر میں دیکھا۔
-
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي يَحْيَی قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي أَنَّهُ انْطَلَقَ هُوَ وَصَاحِبٌ لَهُ إِلَی أَبِي سَعِيدٍ يَعُودَانِهِ فَخَرَجْنَا مِنْ عِنْدِهِ فَلَقِيَنَا صَاحِبٌ لَنَا وَهُوَ يُرِيدُ أَنْ يَدْخُلَ عَلَيْهِ فَأَقْبَلْنَا نَحْنُ فَجَلَسْنَا فِي الْمَسْجِدِ فَجَائَ فَأَخْبَرَنَا أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ الْهَوَامَّ مِنْ الْجِنِّ فَمَنْ رَأَی فِي بَيْتِهِ شَيْئًا فَلْيُحَرِّجْ عَلَيْهِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ فَإِنْ عَادَ فَلْيَقْتُلْهُ فَإِنَّهُ شَيْطَانٌ-
مسدد، یحیی، محمد بن ابی یحیی، ، حضرت ابوسعید الخدری فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ بعض رینگنے والے جانور بعض مرتبہ جن ہوتے ہیں پس جو اپنے گھروں میں ایسی کوئی چیز دیکھے تو اسے چاہیے کہ تین بار اسے مکلف کردے (کہہ دے کہ یہاں سے چلے جاؤ) اگر پھر وہ آئے تو اسے ماردے کیونکہ وہ شیطان ہے۔
Narrated AbuSa'id al-Khudri: Muhammad ibn AbuYahya said that his father told that he and his companion went to AbuSa'id al-Khudri to pay a sick visit to him. He said: Then we came out from him and met a companion of ours who wanted to go to him. We went ahead and sat in the mosque. He then came back and told us that he heard AbuSa'id al-Khudri say: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) said: Some snakes are jinn; so when anyone sees one of them in his house, he should give it a warning three times. If it return (after that), he should kill it, for it is a devil.
حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ مَوْهَبٍ الرَّمْلِيُّ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ عَنْ صَيْفِيٍّ أَبِي سَعِيدٍ مَوْلَی الْأَنْصَارِ عَنْ أَبِي السَّائِبِ قَالَ أَتَيْتُ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ فَبَيْنَا أَنَا جَالِسٌ عِنْدُهُ سَمِعْتُ تَحْتَ سَرِيرِهِ تَحْرِيکَ شَيْئٍ فَنَظَرْتُ فَإِذَا حَيَّةٌ فَقُمْتُ فَقَالَ أَبُو سَعِيدٍ مَا لَکَ قُلْتُ حَيَّةٌ هَاهُنَا قَالَ فَتُرِيدُ مَاذَا قُلْتُ أَقْتُلُهَا فَأَشَارَ إِلَی بَيْتٍ فِي دَارِهِ تِلْقَائَ بَيْتِهِ فَقَالَ إِنَّ ابْنَ عَمٍّ لِي کَانَ فِي هَذَا الْبَيْتِ فَلَمَّا کَانَ يَوْمُ الْأَحْزَابِ اسْتَأْذَنَ إِلَی أَهْلِهِ وَکَانَ حَدِيثَ عَهْدٍ بِعُرْسٍ فَأَذِنَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَمَرَهُ أَنْ يَذْهَبَ بِسِلَاحِهِ فَأَتَی دَارَهُ فَوَجَدَ امْرَأَتَهُ قَائِمَةً عَلَی بَابِ الْبَيْتِ فَأَشَارَ إِلَيْهَا بِالرُّمْحِ فَقَالَتْ لَا تَعْجَلْ حَتَّی تَنْظُرَ مَا أَخْرَجَنِي فَدَخَلَ الْبَيْتَ فَإِذَا حَيَّةٌ مُنْکَرَةٌ فَطَعَنَهَا بِالرُّمْحِ ثُمَّ خَرَجَ بِهَا فِي الرُّمْحِ تَرْتَکِضُ قَالَ فَلَا أَدْرِي أَيُّهُمَا کَانَ أَسْرَعَ مَوْتًا الرَّجُلُ أَوْ الْحَيَّةُ فَأَتَی قَوْمُهُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا ادْعُ اللَّهَ أَنْ يَرُدَّ صَاحِبَنَا فَقَالَ اسْتَغْفِرُوا لِصَاحِبِکُمْ ثُمَّ قَالَ إِنَّ نَفَرًا مِنْ الْجِنِّ أَسْلَمُوا بِالْمَدِينَةِ فَإِذَا رَأَيْتُمْ أَحَدًا مِنْهُمْ فَحَذِّرُوهُ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ إِنْ بَدَا لَکُمْ بَعْدُ أَنْ تَقْتُلُوهُ فَاقْتُلُوهُ بَعْدَ الثَّلَاثِ-
یزید بن موہب رملی، لیث، ابن عجلان، صیفی، ابوسعید، حضرت ابوسائب فرماتے ہیں کہ میں حضرت ابوسعید الخدری کے پاس آیا میں ان کے پاس بیٹھا تھا کہ اس دوران میں ان کی چارپائی کے نیچے سے کسی چیز کی حرکت کرنے کی آواز سنی دیکھا تو ایک سانپ تھا میں کھڑا ہوگیا حضرت ابوسعید نے کہا کہ تمھیں کیا ہوا ہے؟ میں نے کہا کے سانپ ہے انہوں نے کہا کہ پھر تم کیا چاہتے ہو؟ میں نے کہا کہ میں اسے قتل کرتا ہوں ابوسعید نے گھر کے ایک کمرے کی طرف اشارہ کیا گھر کے سامنے اور کہا کہ میرا چچا زاد بھائی اس گھر میں رہتا ہے تھا غزوہ خندق کے دن اس نے اپنے گھر والوں کے پاس جانے کی اجازت مانگی کہ اس کی نئی شادی ہوئی تھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے اجازت دے دی اور اسے حکم فرمایا کہ اپنا اسلحہ لے کے جاؤ اپنے گھر آیا تو اپنی بیوی کو گھر کے دروازہ پر کھڑا پایا مارے غیرت کے اس نے نیزہ مارنا چاہا بیوی نے کہا کہ جلدی نہ کر یہاں تک دیکھ لے کسی چیز نے مجھ کو گھر سے نکالا ہے وہ گھر میں داخل ہوا تو وہاں ایک سانپ تھا بدصورت اس نے نیزے سے اسے مار دیا۔ اسی نیزے میں گھونپ کر باہر نکلا ابوسعید کہتے ہیں مجھے نہیں معلوم کہ دونوں میں سے کون جلدی مرا سانپ یا وہ آدمی اس کی قوم لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور کہا کہ اللہ سے اس کے دعا فرمائیے کہ وہ ہمارے ساتھی کو واپس لوٹا دے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اپنے ساتھی کے لیے استغفار کرو پھر فرمایا جنات کی ایک جماعت مدینہ منورہ میں اسلام لائی ہے جب تم ان میں سے کسی کو دیکھو تو تین مرتبہ اسے ڈراؤ پھر اگر نکلو گے تو قتل ہو جاؤ گے پھر اگر وہ تین مرتبہ کے بعد تمھارے سامنے ظاہر ہو تو اسے قتل کردو۔
-
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ بِهَذَا الْحَدِيثِ مُخْتَصَرًا قَالَ فَلْيُؤْذِنْهُ ثَلَاثًا فَإِنْ بَدَا لَهُ بَعْدُ فَلْيَقْتُلْهُ فَإِنَّهُ شَيْطَانٌ-
مسدد، یحیی، ابن عجلان، اس سند سے بھی سابقہ حدیث بعض فرق کے ساتھ منقول ہے۔
-
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ الْهَمْدَانِيُّ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي مَالِکٌ عَنْ صَيْفِيٍّ مَوْلَی ابْنِ أَفْلَحَ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو السَّائِبِ مَوْلَی هِشَامِ بْنِ زُهْرَةَ أَنَّهُ دَخَلَ عَلَی أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ فَذَکَرَ نَحْوَهُ وَأَتَمَّ مِنْهُ قَالَ فَآذِنُوهُ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ فَإِنْ بَدَا لَکُمْ بَعْدَ ذَلِکَ فَاقْتُلُوهُ فَإِنَّمَا هُوَ شَيْطَانٌ-
احمد بن سعید ہمدانی، ابن وہب، مالک، صیفی، ابوسائب، مولی ہشام بن ہرہ، ابوسعیدخدری، اس سند سے بھی سابقہ حدیث منقول ہے اس میں تین مرتبہ کے بجائے تین دن تک اجازت دینے کا ذکر ہے
-
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ عَلِيِّ بْنِ هَاشِمٍ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي لَيْلَی عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَی عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ عَنْ حَيَّاتِ الْبُيُوتِ فَقَالَ إِذَا رَأَيْتُمْ مِنْهُنَّ شَيْئًا فِي مَسَاکِنِکُمْ فَقُولُوا أَنْشُدُکُنَّ الْعَهْدَ الَّذِي أَخَذَ عَلَيْکُنَّ نُوحٌ أَنْشُدُکُنَّ الْعَهْدَ الَّذِي أَخَذَ عَلَيْکُنَّ سُلَيْمَانُ أَنْ لَا تُؤْذُونَا فَإِنْ عُدْنَ فَاقْتُلُوهُنَّ-
سعید بن سلیمان، علی بن ہاشم، ابن ابولیلی، ثابت بنانی، حضرت عبدالر حمن بن ابی لیلی اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے گھریلو سانپوں کے بارے میں پوچھا گیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم ان میں سے کسی کو اپنے گھر میں دیکھو تو کہو میں تمہیں اس عہد کی قسم دیتا ہوں جو تم سے حضرت سیلمان علیہ والسلام نے لیا تھا ہمیں تکلیف مت پہنچاو پھر اگر دوبارہ یوں ہی ہو تو اسے قتل کردو۔
Narrated AbdurRahman Ibn AbuLayla: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) was asked about the house-snakes. He said: When you see one of them in your dwelling, say: I adjure you by the covenant which Noah made with you, and I adjure you by the covenant which Solomon made with you not to harm us. Then if they come back, kill them.
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ مُغِيرَةَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ أَنَّهُ قَالَ اقْتُلُوا الْحَيَّاتِ کُلَّهَا إِلَّا الْجَانَّ الْأَبْيَضَ الَّذِي کَأَنَّهُ قَضِيبُ فِضَّةٍ قَالَ أَبُو دَاوُد فَقَالَ لِي إِنْسَانٌ الْجَانُّ لَا يَنْعَرِجُ فِي مِشْيَتِهِ فَإِذَا کَانَ هَذَا صَحِيحًا کَانَتْ عَلَامَةً فِيهِ إِنْ شَائَ اللَّهُ-
عمرو بن عون، ابوعوانہ، مغیرہ، ابراہیم، حضرت ابن مسعود فرماتے ہیں کہ تمام سانپوں کو قتل کرو سوائے سفید اژدھا کے جو کہ چاندی کی چھڑی کی طرح ہوتا ہے۔
Narrated Abdullah ibn Mas'ud: Kill all the snakes except the little white one which looks like a silver wand.
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ أَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِقَتْلِ الْوَزَغِ وَسَمَّاهُ فُوَيْسِقًا-
احمد بن حنبل، عبدالرزاق، معمر، معمر، زہری، حضرت عامر بن سعد اپنے والد سعد سے روایت کرتے ہیں انہوں نے فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے گرگٹ اور (چھکلی) مارنے کا حکم دیا اسے فولیسق (چھوٹا فاسق) قرار دیا،
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ زَکَرِيَّا عَنْ سُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ قَتَلَ وَزَغَةً فِي أَوَّلِ ضَرْبَةٍ فَلَهُ کَذَا وَکَذَا حَسَنَةً وَمَنْ قَتَلَهَا فِي الضَّرْبَةِ الثَّانِيَةِ فَلَهُ کَذَا وَکَذَا حَسَنَةً أَدْنَی مِنْ الْأُولَی وَمَنْ قَتَلَهَا فِي الضَّرْبَةِ الثَّالِثَةِ فَلَهُ کَذَا وَکَذَا حَسَنَةً أَدْنَی مِنْ الثَّانِيَةِ-
محمد بن صباح بزار، اسماعیل بن زکریا، سہیل، ، حضرت ابوہریرہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا جس نے گرگٹ کو قتل کیا ایک ہی وار میں مارنے والے کو ستر نیکیاں ملیں گی، جس نے دوسرے وار میں اسے مارا اسے اتنی نیکیاں ملیں اور جس نے تیسرے وار میں قتل کیا اسے اتنی نیکیاں ملیں گی دوسرے سے کم۔
Narrated AbuHurayrah: The Prophet (peace_be_upon_him) said: If anyone kills a gecko with the first blow, such and such number of good deeds will be recorded for him, if he kills it with the second blow, such and such number of good deeds will be recorded for him less than the former; and if he kills it with the third blow, such and such number of good deeds will be recorded for him, less than the former.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ زَکَرِيَّا عَنْ سُهَيْلٍ قال حدثن اخ اواخت عن اب ہرر عن النب صل الل عل وسلم ان قال ف اول ضرب سبعن حسن-
محمد بن صباح بزار، اسماعیل بن زکریا، سہیل، حضرت ابوہریرہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا پہلے وار میں مارنے والے کو ستر نیکیاں ملیں گی۔
Narrated AbuHurayrah: The Prophet (peace_be_upon_him) said: For the first blow seventy good deeds will be recorded.