ساقی (پلانے والا) خود کب پیے

حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي الْمُخْتَارِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي أَوْفَی أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ سَاقِي الْقَوْمِ آخِرُهُمْ شُرْبًا-
مسلم بن ابراہیم، شعبہ، ابومختار، عبداللہ بن ابی اوفی، فرماتے ہیں کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ قوم کو (پانی یا مشروب) پلانے والا سب سے آخر میں پیے۔
Narrated Abdullah ibn AbuAwfa: The Prophet (peace_be_upon_him) said: The supplier of the people is the last (man) to drink.
حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِکٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُتِيَ بِلَبَنٍ قَدْ شِيبَ بِمَائٍ وَعَنْ يَمِينِهِ أَعْرَابِيٌّ وَعَنْ يَسَارِهِ أَبُو بَکْرٍ فَشَرِبَ ثُمَّ أَعْطَی الْأَعْرَابِيَّ وَقَالَ الْأَيْمَنَ فَالْأَيْمَنَ-
قعنبی، عبداللہ بن مسلمہ، مالک، ابن شہاب، انس بن مالک سے روایت ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس پانی ملا ہوا دودھ لایا گیا آپ کے دائیں طرف ایک دیہاتی بیٹھا تھا جبکہ بائیں طرف حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ، تشریف فرما تھے، آپ نے اس دودھ کو خود پیا پھر اعرابی کو دیا اور فرمایا کہ دائیں پھر دائیں۔
-
حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِي عِصَامٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ إِذَا شَرِبَ تَنَفَّسَ ثَلَاثًا وَقَالَ هُوَ أَهْنَأُ وَأَمْرَأُ وَأَبْرَأُ-
مسلم بن ابراہیم، ہشام، ابی عصام، انس بن مالک فرماتے ہیں کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب پانی پیا کرتے تھے تو تین مرتبہ سانس لیتے (یعنی تین سانس میں پیتے) اور آپ نے فرمایا کہ ایسا کرنا زیادہ پیاس بجھاتا ہے اور کھانا بھی خوب ہضم ہوتا ہے اور زیادہ صحت کا ضامن ہے۔
-