TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن ابوداؤد
طلاق کا بیان
زنا سخت ترین گناہ ہے
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُرَحْبِيلَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيُّ الذَّنْبِ أَعْظَمُ قَالَ أَنْ تَجْعَلَ لِلَّهِ نِدًّا وَهُوَ خَلَقَکَ قَالَ فَقُلْتُ ثُمَّ أَيٌّ قَالَ أَنْ تَقْتُلَ وَلَدَکَ مَخَافَةَ أَنْ يَأْکُلَ مَعَکَ قَالَ قُلْتُ ثُمَّ أَيٌّ قَالَ أَنْ تُزَانِيَ حَلِيلَةَ جَارِکَ قَالَ وَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَی تَصْدِيقَ قَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالَّذِينَ لَا يَدْعُونَ مَعَ اللَّهِ إِلَهًا آخَرَ وَلَا يَقْتُلُونَ النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ إِلَّا بِالْحَقِّ وَلَا يَزْنُونَ الْآيَةَ-
محمد بن کثیر، سفیان، منصور، ابووائل، عمرو بن شرحبیل، حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا کہ کونسا گناہ سب سے بڑا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرانا حالانکہ وہی تیرا خالق ہے میں نے پھر پوچھا اس کے بعد سب سے بڑا گناہ کون سا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس خیال سے اپنے بچے کو قتل کر دینا کہ تیرے رزق میں وہ تیرا شریک ہو جائے گا میں نے پھر پوچھا کہ اس کے بعد سب سے بڑا گناہ کون سا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا پڑوسی کی بیوی سے زنا کرنا (یعنی ایک تو زنا بذات خود گناہ ہے اس پر پڑوسی کے حق پر ڈاکہ ڈالنا دوسرا گناہ ہے) فرمایا اسکی تائید میں یہ آیت نازل ہوئی (ترجمہ) جو لوگ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہیں ٹھہراتے حق کے بغیر کسی جان کو قتل نہیں کرتے اور زنا نہیں کرتے الخ
-
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ حَجَّاجٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ وَأَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُ جَائَتْ مِسْکِينَةٌ لِبَعْضِ الْأَنْصَارِ فَقَالَتْ إِنَّ سَيِّدِي يُکْرِهُنِي عَلَی الْبِغَائِ فَنَزَلَ فِي ذَلِکَ وَلَا تُکْرِهُوا فَتَيَاتِکُمْ عَلَی الْبِغَائِ-
احمد بن ابراہیم، حجاج، ابن جریح، ابوزبیر، حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک انصاری کی لونڈی جسکا نام مسیکہ تھا وہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی اور بولی میرا آقا مجھے پیشہ کرانے پر مجبور کرتا ہے تو یہ آیت نازل ہوئی (وَلَا تُكْرِهُوْا فَتَيٰتِكُمْ عَلَي الْبِغَا ءِ اِنْ اَرَدْنَ تَحَصُّنًا لِّتَبْتَغُوْا عَرَضَ الْحَيٰوةِ الدُّنْيَا) 24۔ النور : 33) تم اپنی باندیوں کو بدکاری پر مجبور نہ کرو جو پاک دامن رہنا چاہتی ہیں)
Narrated Jabir ibn Abdullah: Musaykah, a slave-girl of some Ansari, came and said: My master forces me to commit fornication. Thereupon the following verse was revealed: "But force not your maids to prostitution (when they desire chastity)."
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ عَنْ أَبِيهِ وَمَنْ يُکْرِهُّنَّ فَإِنَّ اللَّهَ مِنْ بَعْدِ إِکْرَاهِهِنَّ غَفُورٌ رَحِيمٌ قَالَ قَالَ سَعِيدُ بْنُ أَبِي الْحَسَنِ غَفُورٌ لَهُنَّ الْمُکْرَهَاتِ-
عبیداللہ بن معاذ، معتمر کے والد سے روایت ہے کہ جو یہ ارشاد خدا وندی ہے ومن یکرھہن فان اللہ الخ یعنی جو شخص انکو بدکاری پر مجبور کرے گا تو اللہ تعالیٰ انکی زبردستی کے بعد بخشنے والا اور مہربان ہے اسکا مفہوم بیان کرتے ہوئے سعید بن ابی الحسن نے کہا کہ وہ ان مجبور اور بے بس لونڈیوں کو بخشنے والا ہے
-