TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن ابوداؤد
پاکی کا بیان
زخمی یا معذور تیمم کرسکتا ہے؟
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْأَنْطَاکِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ الزُّبَيْرِ بْنِ خُرَيْقٍ عَنْ عَطَائٍ عَنْ جَابِرٍ قَالَ خَرَجْنَا فِي سَفَرٍ فَأَصَابَ رَجُلًا مِنَّا حَجَرٌ فَشَجَّهُ فِي رَأْسِهِ ثُمَّ احْتَلَمَ فَسَأَلَ أَصْحَابَهُ فَقَالَ هَلْ تَجِدُونَ لِي رُخْصَةً فِي التَّيَمُّمِ فَقَالُوا مَا نَجِدُ لَکَ رُخْصَةً وَأَنْتَ تَقْدِرُ عَلَی الْمَائِ فَاغْتَسَلَ فَمَاتَ فَلَمَّا قَدِمْنَا عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُخْبِرَ بِذَلِکَ فَقَالَ قَتَلُوهُ قَتَلَهُمْ اللَّهُ أَلَا سَأَلُوا إِذْ لَمْ يَعْلَمُوا فَإِنَّمَا شِفَائُ الْعِيِّ السُّؤَالُ إِنَّمَا کَانَ يَکْفِيهِ أَنْ يَتَيَمَّمَ وَيَعْصِرَ أَوْ يَعْصِبَ شَکَّ مُوسَی عَلَی جُرْحِهِ خِرْقَةً ثُمَّ يَمْسَحَ عَلَيْهَا وَيَغْسِلَ سَائِرَ جَسَدِهِ-
موسی بن عبدالرحمن، محمد بن سلمہ، زبیر، بن خریق، عطاء، حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم سفر کیے لیے روانہ ہوئے راستہ میں ایک شخص کو پتھر لگا جس سے اسکا سر پھٹ گیا اسکو احتلام ہوا اس نے ساتھیوں سے پوچھا کہ کیا تم مجھے تیمم کی اجازت دیتے ہو؟ انہوں نے کہا نہیں ہم تیرے لیے تیمم کی کوئی گنجائش نہیں پاتے کیونکہ تجھے پانی کے حصول پر قدرت حاصل ہے لہذا اس نے غسل کیا اور مر گیا جب ہم رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آئے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے یہ واقعہ بیان کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا لوگوں نے اسکو ناحق مار ڈالا اللہ انکو ہلاک کرے جب انکو مسئلہ معلوم نہ تھا تو انکو پوچھ لینا چاہیئے تھا کیونکہ نہ جاننے کا علاج معلوم کر لینا ہے اس شخص کے لیے کافی تھا کہ وہ تیمم کر لیتا اور اپنے زخم پر کپڑا باندھ کر اس پر مسح کر لیتا اور باقی سارا بدن دھو ڈالتا۔
-
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَاصِمٍ الْأَنْطَاکِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شُعَيْبٍ أَخْبَرَنِي الْأَوْزَاعِيُّ أَنَّهُ بَلَغَهُ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ قَالَ أَصَابَ رَجُلًا جُرْحٌ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ احْتَلَمَ فَأُمِرَ بِالِاغْتِسَالِ فَاغْتَسَلَ فَمَاتَ فَبَلَغَ ذَلِکَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ قَتَلُوهُ قَتَلَهُمْ اللَّهُ أَلَمْ يَکُنْ شِفَائُ الْعِيِّ السُّؤَالَ-
نصر بن عاصم، محمد بن شعیب، اوزاعی، حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں ایک شخص زخمی ہو گیا پھر سے احتلام ہوا لوگوں نے اسے غسل کرنے کے لیے کہا جب اس نے غسل کیا تو مر گیا جب یہ بات نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو معلوم ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ انہیں ہلاک کرے ان لوگوں نے اس بیچارے کو مار ڈالا۔ کیا ناواقفیت کا علاج معلوم کر لینا نہیں ہے؟
Narrated Abdullah ibn Abbas: A man was injured during the lifetime of the Apostle of Allah (peace_be_upon_him); he then had a sexual dream, and he was advised to wash and he washed himself. Consequently he died. When this was reported to the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) he said: They killed him; may Allah kill them! Is not inquiry the cure of ignorance?