ریشمی کپڑے کی ممانعت کا بیان

حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ عَنْ مَالِکٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حُنَيْنٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ لُبْسِ الْقَسِّيِّ وَعَنْ لُبْسِ الْمُعَصْفَرِ وَعَنْ تَخَتُّمِ الذَّهَبِ وَعَنْ الْقِرَائَةِ فِي الرُّکُوعِ-
قعنبی، مالک، نافع، ابراہیم بن عبداللہ بن حنین، اپنے والد سے وہ، حضرت علی بن ابی طالب کرم اللہ وجہہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے قسی کے پہننے سے اور معصفر کے پہننے سے اور سونے کی انگوٹھی پہننے سے اور رکوع میں قرات کرنے سے منع فرمایا ہے۔
-
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ يَعْنِي الْمَرْوَزِيَّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حُنَيْنٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهَذَا قَالَ عَنْ الْقِرَائَةِ فِي الرُّکُوعِ وَالسُّجُودِ-
احمد بن محمد، عبدالرزاق، معمر، زہری، ابراہیم بن عبداللہ بن حنین، علی بن ابی طالب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اسی سند سے یہی حدیث منقول ہے۔ اس میں یہ ہے کہ رکوع اور سجود دونوں کا ذکر کیا ہے
-
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بِهَذَا زَادَ وَلَا أَقُولُ نَهَاکُمْ-
موسی بن اسماعیل، حماد، محمد بن عمر، ابراہیم، عبداللہ سے یہی حدیث مروی ہے اتنا اضافہ ہے کہ انہوں نے یہ فرمایا کہ میں نہیں کہتا کہ تمہیں منع کیا۔
-
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ عَلِيِّ بْنِ زَيْدٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ مَلِکَ الرُّومِ أَهْدَی إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُسْتُقَةً مِنْ سُنْدُسٍ فَلَبِسَهَا فَکَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَی يَدَيْهِ تَذَبْذَبَانِ ثُمَّ بَعَثَ بِهَا إِلَی جَعْفَرٍ فَلَبِسَهَا ثُمَّ جَائَهُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي لَمْ أُعْطِکَهَا لِتَلْبَسَهَا قَالَ فَمَا أَصْنَعُ بِهَا قَالَ أَرْسِلْ بِهَا إِلَی أَخِيکَ النَّجَاشِيِّ-
موسی بن اسماعیل، حماد، علی بن زید، انس بن مالک سے روایت ہے کہ روم کے بادشاہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو سندس کا ایک چوغہ ہدیہ بھیجا تو آپ نے اسے پہنا پس گویا کہ میں آپ کے ہاتھوں کو دیکھ رہا ہوں کہ ادھر ادھر ہل رہے تھے پھر آپ نے اسے حضرت جعفر کو بھیج دیا تو انہوں نے اسے پہن لیا پھر وہ آپ کے پاس آئے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ میں نے تمہیں اس لیے نہیں دیا کہ تم اسے پہن لو انہوں نے عرض کیا کہ پھر میں اس کا کیا کروں؟ تو آپ نے فرمایا کہ اسے اپنے بھائی نجاشی کو بھیج دو۔
Narrated Anas ibn Malik: The king of Rome presented a fur of silk brocade to the Prophet (peace_be_upon_him) and he wore it. The scene that his hands were moving (while wearing the robe) is before my eyes. He then sent it to Ja'far who wore it and came to him. The Prophet (peace_be_upon_him) said: I did not send it to you to wear. He asked: What should I do with it? He replied: Send it to your brother Negus.
حَدَّثَنَا مَخْلَدُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا أَرْکَبُ الْأُرْجُوَانَ وَلَا أَلْبَسُ الْمُعَصْفَرَ وَلَا أَلْبَسُ الْقَمِيصَ الْمُکَفَّفَ بِالْحَرِيرِ قَالَ وَأَوْمَأَ الْحَسَنُ إِلَی جَيْبِ قَمِيصِهِ قَالَ وَقَالَ أَلَا وَطِيبُ الرِّجَالِ رِيحٌ لَا لَوْنَ لَهُ أَلَا وَطِيبُ النِّسَائِ لَوْنٌ لَا رِيحَ لَهُ قَالَ سَعِيدٌ أُرَهُ قَالَ إِنَّمَا حَمَلُوا قَوْلَهُ فِي طِيبِ النِّسَائِ عَلَی أَنَّهَا إِذَا خَرَجَتْ فَأَمَّا إِذَا کَانَتْ عِنْدَ زَوْجِهَا فَلْتَطَّيَّبْ بِمَا شَائَتْ-
مخلد بن خالد، روح، سعید بن ابی عروبہ، قتادہ، حسن بن عمران بن حصین سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ میں ارغونی رنگ (کی زین) پر سوار نہیں ہوتا ہوں، اور نہ ہی معصفر (زعفران رنگ کا کپڑا) پہنتا ہوں اور نہ ہی قمیص پہنتا ہوں جس میں ریشم لگا ہو، حسن نے جو راوی ہیں اپنی قمیص کے گریبان کی طرف اشارہ کیا۔ اور فرمایا کہ خبردار مردوں کی خوشبو وہ ہے جس میں بو ہو رنگ نہ ہو، فرمایا کہ عورتوں کی خوشبو وہ ہے جس میں رنگ ہو بو نہ ہو۔ سعید بن عروبہ کہتے ہیں کہ عورتوں کے بارے میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان محمول ہے اس بات پر جبکہ وہ گھر سے باہر نکلے البتہ اگر وہ اپنے شوہر کے پاس ہو تو جونسی چاہے خوشبو لگالے۔
Narrated Imran ibn Husayn: The Prophet (peace_be_upon_him) said: I do not ride on purple, or wear a garment dyed with saffron, or wear shirt hemmed with silk. Pointing to the collar of his shirt al-Hasan (al-Basri) said: The perfume used by men should have an odour but no colour, and the perfume used by women should have a colour but no odour. Sa'id said: I think he said: They interpreted his tradition about perfume used by women as applying when she comes out. But when she is with her husband, she may use any perfume she wishes.
حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ خَالِدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَوْهَبٍ الْهَمْدَانِيُّ أَخْبَرَنَا الْمُفَضَّلُ يَعْنِي ابْنَ فَضَالَةَ عَنْ عَيَّاشِ بْنِ عَبَّاسٍ الْقِتْبَانِيِّ عَنْ أَبِي الْحُصَيْنِ يَعْنِي الْهَيْثَمَ بْنَ شَفِيٍّ قَالَ خَرَجْتُ أَنَا وَصَاحِبٌ لِي يُکْنَی أَبَا عَامِرٍ رَجُلٌ مِنْ الْمَعَافِرِ لِنُصَلِّيَ بِإِيلْيَائَ وَکَانَ قَاصُّهُمْ رَجُلٌ مِنْ الْأَزْدِ يُقَالُ لَهُ أَبُو رَيْحَانَةَ مِنْ الصَّحَابَةِ قَالَ أَبُو الْحُصَيْنِ فَسَبَقَنِي صَاحِبِي إِلَی الْمَسْجِدِ ثُمَّ رَدِفْتُهُ فَجَلَسْتُ إِلَی جَنْبِهِ فَسَأَلَنِي هَلْ أَدْرَکْتَ قَصَصَ أَبِي رَيْحَانَةَ قُلْتُ لَا قَالَ سَمِعْتُهُ يَقُولُ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ عَشْرٍ عَنْ الْوَشْرِ وَالْوَشْمِ وَالنَّتْفِ وَعَنْ مُکَامَعَةِ الرَّجُلِ الرَّجُلَ بِغَيْرِ شِعَارٍ وَعَنْ مُکَامَعَةِ الْمَرْأَةِ الْمَرْأَةَ بِغَيْرِ شِعَارٍ وَأَنْ يَجْعَلَ الرَّجُلُ فِي أَسْفَلِ ثِيَابِهِ حَرِيرًا مِثْلَ الْأَعَاجِمِ أَوْ يَجْعَلَ عَلَی مَنْکِبَيْهِ حَرِيرًا مِثْلَ الْأَعَاجِمِ وَعَنْ النُّهْبَی وَرُکُوبِ النُّمُورِ وَلُبُوسِ الْخَاتَمِ إِلَّا لِذِي سُلْطَانٍ قَالَ أَبُو دَاوُد الَّذِي تَفَرَّدَ بِهِ مِنْ هَذَا الْحَدِيثِ ذِکْرُ الْخَاتَمِ-
یزید بن خالد بن عبداللہ بن موہب، مفضل، ابن فضالہ، عیاش بن عباس کہتے ہیں کہ میں اور میرے ساتھ ایک صاحب جن کی کنیت ابوعامر تھی اور وہ قبیلہ معافر کے تھے بیت المقدس میں نماز پڑھنے کے لیے نکلے اور اس زمانہ میں بیت المقدس کے واعظ ابوریحانہ صحابہ میں سے ایک صاحب تھے جو قبیلہ ازد کے رہنے والے تھے۔ ابوالحصن کہتے ہیں کہ میرا ساتھی مجھ سے پہلے مسجد پہنچ گیا پھر اس کے بعد میں پہنچا اور اس کے پہلو میں بیٹھ گیا اس نے مجھ سے پوچھا کہ کیا تم نے ابوریحانہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا وعظ وغیرہ پایا میں نے کہا کہ نہیں۔ وہ کہنے لگا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دس چیزوں سے منع فرمایا ہے۔ وشر (دانتوں کو گھس کر باریک کرنے سے)۔ جسم گودنے سے۔ بال اکھیڑنے سے۔ ایک مرد کا دوسرے مرد کے ساتھ ننگا ہو کر بغیر کپڑے کے سونے سے۔ اس بات سے کہ مرد اپنے کپڑے کے نیچے (دامن کی جگہ) ریشم لگائے عجمیوں کی طرح۔ یا مونڈھوں کی جگہ ریشم لگائے عجمیوں کی طرح۔ لوٹ مار اور غارت گری سے۔ چیتوں کی کھال پر بیٹھنے ( اور اس کی زین وغیرہ بنانے سے) ا۔ اور بادشاہ کے علاوہ کسی اور کی انگوٹھی پہننے سے (قاضی، ومفتی، جواحکام وفتاوی پر مہر لگاتے ہیں وہ بھی بادشاہ کے حکم میں ہیں)۔
Narrated AbuRayhanah: AbulHusayn, al-Haytham ibn Shafi said: I and a companion of mine called AbuAmir, a man from al-Ma'afir went to perform prayer in Bayt al-Maqdis (Jerusalem). Their preacher was a man of Azd called AbuRayhanah, who was a companion of the Prophet (peace_be_upon_him). AbulHusayn said: my companion went to the mosque before me. I went there after him and sat beside him. He asked me: Did you hear the preaching of AbuRayhanah? I said: No. He said: I heard him say: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) forbade ten things: Sharpening the ends of the teeth, tattooing, plucking hair, men sleeping together without an under garment, women sleeping together without an under-garment, men putting silk at the hem of their garments like the Persians, or putting silk on their shoulders like the Persians, plundering, riding on panther skins, wearing signet rings, except in the case of one in authority.
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ حَبِيبٍ حَدَّثَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ عَبِيدَةَ عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ نُهِيَ عَنْ مَيَاثِرِ الْأُرْجُوَانِ-
یحیی بن حبیب، روح، ہشام، محمد، عبیدہ، علی حضرت علی سے روایت ہے کہ انہوں نے فرمایا۔ منع فرمایا ارغوانی زین پر بیٹھنے سے
-
حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ وَمُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَا حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ هُبَيْرَةَ عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ نَهَانِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ خَاتَمِ الذَّهَبِ وَعَنْ لُبْسِ الْقَسِّيِّ وَالْمِيثَرَةِ الْحَمْرَائِ-
حفص بن عمر، مسلم بن ابی ابراہیم، شعبہ، ابواسحاق ، ہبیرہ، علی رضی اللہ فرماتے ہیں کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے منع فرمایا ہے سونے کی انگوٹھی سے اور قسی (ریشمی کپڑا) پہننے سے اور سرخ زین (پرسوار ہونے) سے (اس لیے کہ ان چیزوں سے آدمی متکبر ہوجاتا ہے)۔
Narrated Ali ibn AbuTalib: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) forbade me to wear a gold ring, or a Qassi garment or the use purple saddle-cloths.
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ شِهَابٍ الزُّهْرِيُّ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّی فِي خَمِيصَةٍ لَهَا أَعْلَامٌ فَنَظَرَ إِلَی أَعْلَامِهَا فَلَمَّا سَلَّمَ قَالَ اذْهَبُوا بِخَمِيصَتِي هَذِهِ إِلَی أَبِي جَهْمٍ فَإِنَّهَا أَلْهَتْنِي آنِفًا فِي صَلَاتِي وَأْتُونِي بِأَنْبِجَانِيَّتِهِ قَالَ أَبُو دَاوُد أَبُو جَهْمٍ بْنُ حُذَيْفَةَ مِنْ بَنِي عَدِيِّ بْنِ کَعْبِ بْنِ غَانِمٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ فِي آخَرِينَ قَالُوا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ نَحْوَهُ وَالْأَوَّلُ أَشْبَعُ-
موسی بن اسماعیل، ابرہیم بن سعد، ابن شہاب، زہری، عروہ سے روایت ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک منقش چادر میں نماز پڑھی اس کے نقش ونگار کو دیکھتے رہے جب سلام پھیرا تو فرمایا کہ میری یہ چادر لے جاؤ ابوجہیم کے پاس اس لیے کہ اس نے مجھے میری نماز میں لہو میں مشغول کردیا اور اس سے بِأَنْبِجَانِيَّتِهِ(بغیر نقش ونگار والی) لے آؤ۔ امام ابوداؤد فرماتے ہیں کہ ابوجہم بن حذیفہ بنی عدی بن کعب کے فرد ہیں۔
Narrated Aisha, Ummul Mu'minin: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) once prayed wearing a garment having marks. He looked at its marks. When he saluted, he said: Take this garment of mine to AbuJahm, for it turned my attention just now in my prayer, and bring a simple garment without marks.