رکوع اور سجود میں قیام کی مقدار

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ الْجُرَيْرِيُّ عَنْ السَّعْدِيِّ عَنْ أَبِيهِ أَوْ عَنْ عَمِّهِ قَالَ رَمَقْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي صَلَاتِهِ فَکَانَ يَتَمَکَّنُ فِي رُکُوعِهِ وَسُجُودِهِ قَدْرَ مَا يَقُولُ سُبْحَانَ اللَّهِ وَبِحَمْدِهِ ثَلَاثًا-
مسدد، خالد بن عبد اللہ، سعید، حضرت سعدی رضی اللہ عنہ اپنے والد یا چچا سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو نماز پڑھتے دیکھا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رکوع اور سجدہ میں اتنی دیر ٹھہرتے تھے جتنی دیر میں تین مرتبہ سُبْحَانَ اللَّهِ وَبِحَمْدِهِ کہا جا سکتا ہے۔
-
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ مَرْوَانَ الْأَهْوَازِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ وَأَبُو دَاوُدَ عَنْ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ إِسْحَقَ بْنِ يَزِيدَ الْهُذَلِيِّ عَنْ عَوْنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا رَکَعَ أَحَدُکُمْ فَلْيَقُلْ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ سُبْحَانَ رَبِّيَ الْعَظِيمِ وَذَلِکَ أَدْنَاهُ وَإِذَا سَجَدَ فَلْيَقُلْ سُبْحَانَ رَبِّيَ الْأَعْلَی ثَلَاثًا وَذَلِکَ أَدْنَاهُ قَالَ أَبُو دَاوُد هَذَا مُرْسَلٌ عَوْنٌ لَمْ يُدْرِکْ عَبْدَ اللَّهِ-
عبدالملک بن مروان، ابوعامر، ابوداؤد، ابن ابی ذئب، اسحاق بن یزید، حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب تم میں سے کوئی رکوع کرے تو اس کو چاہیے کہ کم ازکم تین مرتبہ سُبْحَانَ رَبِّيَ الْعَظِيمِ کہے اور جب سجدہ کرے تو تین مرتبہ سُبْحَانَ رَبِّيَ الْأَعْلَی کہے، اور کم سے کم درجہ ہے۔ ابوداؤد فرماتے ہیں کہ عون کی یہ حدیث مرسل ہے کیونکہ عون نے عبداللہ بن مسعود کو نہیں پایا۔
Narrated Abdullah ibn Mas'ud: The Prophet (peace_be_upon_him) said: When one of you bows, he should say three time,:"Glory be to my mighty Lord," and when he prostrates, he should say: "Glory be to my most high Lord" three times. This is the minimum number.
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الزُّهْرِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنِي إِسْمَعِيلُ بْنُ أُمَيَّةَ سَمِعْتُ أَعْرَابِيًّا يَقُولُ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ قَرَأَ مِنْکُمْ وَالتِّينِ وَالزَّيْتُونِ فَانْتَهَی إِلَی آخِرِهَا أَلَيْسَ اللَّهُ بِأَحْکَمِ الْحَاکِمِينَ فَلْيَقُلْ بَلَی وَأَنَا عَلَی ذَلِکَ مِنْ الشَّاهِدِينَ وَمَنْ قَرَأَ لَا أُقْسِمُ بِيَوْمِ الْقِيَامَةِ فَانْتَهَی إِلَی أَلَيْسَ ذَلِکَ بِقَادِرٍ عَلَی أَنْ يُحْيِيَ الْمَوْتَی فَلْيَقُلْ بَلَی وَمَنْ قَرَأَ وَالْمُرْسَلَاتِ فَبَلَغَ فَبِأَيِّ حَدِيثٍ بَعْدَهُ يُؤْمِنُونَ فَلْيَقُلْ آمَنَّا بِاللَّهِ قَالَ إِسْمَعِيلُ ذَهَبْتُ أُعِيدُ عَلَی الرَّجُلِ الْأَعْرَابِيِّ وَأَنْظُرُ لَعَلَّهُ فَقَالَ يَا ابْنَ أَخِي أَتَظُنُّ أَنِّي لَمْ أَحْفَظْهُ لَقَدْ حَجَجْتُ سِتِّينَ حَجَّةً مَا مِنْهَا حَجَّةٌ إِلَّا وَأَنَا أَعْرِفُ الْبَعِيرَ الَّذِي حَجَجْتُ عَلَيْهِ-
عبداللہ بن محمد، سفیان، اسماعیل بن امیہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم میں سے جو شخص سورت وَالتِّينِ وَالزَّيْتُونِ پڑھے اور اس کی آخری آیت أَلَيْسَ اللَّهُ بِأَحْکَمِ الْحَاکِمِينَ تک پہنچے تو اس کو بَلَی وَأَنَا عَلَی ذَلِکَ مِنْ الشَّاهِدِينَ کہنا چاہیے۔ اور جو شخص لَا أُقْسِمُ بِيَوْمِ الْقِيَامَةِ پڑھے اور پھر أَلَيْسَ ذَلِکَ بِقَادِرٍ عَلَی أَنْ يُحْيِيَ الْمَوْتَی تک پہنچے تو کہنا چاہیے بلی (ہاں کیوں نہیں اور جو شخص سورت والمرسلات پڑھے اور اس کی آیت فَبِأَيِّ حَدِيثٍ بَعْدَهُ يُؤْمِنُونَ تک پہنچے تو اس کے بعد کہے آمَنَّا بِاللَّهِ قَالَ إِسْمَعِيلُ بن امیہ کہتے ہیں کہ یہ حدیث میں نے ایک اعرابی سے سنی تھی۔ میں اس کے پاس دوبارہ گیا تاکہ اس حدیث کو مکرر سنوں اور اس کی غلطی کو آزماؤں۔ وہ بولا بھتیجے! کیا تو یہ سمجھتا ہے کہ مجھے یہ حدیث ٹھیک سے یاد نہیں! حالانکہ میں نے ساٹھ حج کیے ہیں اور جس حج میں جس اونٹ پر میں سوار ہوا ہوں میں اس کو پہچان سکتا ہوں۔
Narrated AbuHurayrah: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) said: When one of you recites "By the fig and the olive" (Surah 95) and comes to its end "Is not Allah the best judge?" (verse 8), he should say: "Certainly, and I am one of those who testify to that." When one recites "I swear by the Day of Resurrection" (Surah 75) and comes to "Is not that one able to raise the dead to life? (verse 40), he should say: "Certainly." And when one recites "By those that are sent" (Surah 77), and comes to "Then in what message after that will they believe? " (Surah 50), he should say: "We believe in Allah." The narrator Isma'il (ibn Umayyah) said: I beg to repeat (this tradition) before the Bedouin (who reported this tradition) so that I might see whether he (was mistaken). He said: My nephew, do you think that I did not remember it? I performed sixty hajj (pilgrimages); there is no hajj but I recognize the came on which I performed it.
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ وَابْنُ رَافِعٍ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عُمَرَ بْنِ کَيْسَانَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ وَهْبِ بْنِ مَانُوسَ قَالَ سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ يَقُولُ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ يَقُولُ مَا صَلَّيْتُ وَرَائَ أَحَدٍ بَعْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَشْبَهَ صَلَاةً بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ هَذَا الْفَتَی يَعْنِي عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِيزِ قَالَ فَحَزَرْنَا فِي رُکُوعِهِ عَشْرَ تَسْبِيحَاتٍ وَفِي سُجُودِهِ عَشْرَ تَسْبِيحَاتٍ قَالَ أَبُو دَاوُد قَالَ أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ قُلْتُ لَهُ مَانُوسُ أَوْ مَابُوسُ قَالَ أَمَّا عَبْدُ الرَّزَّاقِ فَيَقُولُ مَابُوسُ وَأَمَّا حِفْظِي فَمَانُوسُ وَهَذَا لَفْظُ ابْنِ رَافِعٍ قَالَ أَحْمَدُ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ-
احمد بن صالح، ابن رافع، عبداللہ بن ابراہیم بن عمر بن کیسان، وہب بن مانوس، حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد اس نوجوان یعنی عمر بن عبدالعزیز کے سوا کسی کے پیچھے ایسی نماز نہیں پڑھی ہو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نماز سے زیادہ مشابہت رکھتی ہو۔ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا بیان ہے کہ ہم نے ان کے رکوع و سجود کا دس تسبیحات کے بقدر اندازہ قائم کیا۔ ابوداؤد فرماتے ہیں کہ احمد بن صالح نے عبداللہ سے پوچھا کہ (اس حدیث کی سند میں آئے راوی کا نام) وہب بن مانوس ہے یا وہب بن مابوس؟ تو انھوں نے کہا کہ عبدالرزاق نے تو مانوس نقل کیا ہے لیکن جہاں تک میری یاد کا تعلق ہے تو ان کا نام وہب بن مانوس ہے اور یہ ابن رافع کے الفاظ ہیں اور احمد نے بواسطہ سعید بن جبیر حضرت انس بن مالک کہا ہے۔
Narrated Anas ibn Malik: I did not offer behind anyone after the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) a prayer like the prayer offered by the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) than this youth, i.e. Umar ibn AbdulAziz. We estimated reciting glorification ten times in his bowing, and in his prostration ten times.