رکوع اور سجدہ کی تسبیح

حَدَّثَنَا الرَّبِيعُ بْنُ نَافِعٍ أَبُو تَوْبَةَ وَمُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ الْمَعْنَی قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ مُوسَی قَالَ أَبُو سَلَمَةَ مُوسَی بْنِ أَيُّوبَ عَنْ عَمِّهِ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ لَمَّا نَزَلَتْ فَسَبِّحْ بِاسْمِ رَبِّکَ الْعَظِيمِ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اجْعَلُوهَا فِي رُکُوعِکُمْ فَلَمَّا نَزَلَتْ سَبِّحْ اسْمَ رَبِّکَ الْأَعْلَی قَالَ اجْعَلُوهَا فِي سُجُودِکُمْ-
ربیع بن نافع، ابوتوبہ، موسیٰ بن اسماعیل، ابن مبارک، موسی، حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر یہ آیت، (فَسَبِّحْ بِاسْمِ رَبِّكَ الْعَظِيْمِ) 56۔ الواقعہ : 74)۔ اتری تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس تسبیح (یعنی سُبحَانَ رَبِّیَ العَظِیم) کو اپنے رکوع کے لئے کر لو۔ اور جب آیت سَبِّحْ اسْمَ رَبِّکَ الْأَعْلَی اتری تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس تسبیح (یعنی سُبحَانَ رَبِّیَ الاَعلٰی) کو اپنے سجود میں اختیار کرلو۔
Narrated Uqbah ibn Amir: When "Glorify the name of your mighty Lord" was revealed, the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) said: Use it when bowing, and when "Glorify the name of your most high Lord" was revealed, he said: Use it when prostrating yourself.
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ يَعْنِي ابْنَ سَعْدٍ عَنْ أَيُّوبَ بْنِ مُوسَی أَوْ مُوسَی بْنِ أَيُّوبَ عَنْ رَجُلٍ مِنْ قَوْمِهِ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ بِمَعْنَاهُ زَادَ قَالَ فَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا رَکَعَ قَالَ سُبْحَانَ رَبِّيَ الْعَظِيمِ وَبِحَمْدِهِ ثَلَاثًا وَإِذَا سَجَدَ قَالَ سُبْحَانَ رَبِّيَ الْأَعْلَی وَبِحَمْدِهِ ثَلَاثًا قَالَ أَبُو دَاوُد وَهَذِهِ الزِّيَادَةُ نَخَافُ أَنْ لَا تَکُونَ مَحْفُوظَةً قَالَ أَبُو دَاوُد انْفَرَدَ أَهْلُ مِصْرَ بِإِسْنَادِ هَذَيْنِ الْحَدِيثَيْنِ حَدِيثِ الرَّبِيعِ وَحَدِيثِ أَحْمَدَ بْنِ يُونُسَ-
احمد بن یونس، لیث، ابن سعد، موسیٰ بن ایوب کی قوم کے ایک شخص نے عقبہ بن عامر سے سابقہ حدیث کی طرح روایت کیا ہے البتہ اس میں یہ اضافہ ہے کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رکوع کرتے تو تین مرتبہ سُبْحَانَ رَبِّيَ الْعَظِيمِ وَبِحَمْدِهِ کہتے اور سجدہ کرتے تو تین مرتبہ سُبْحَانَ رَبِّيَ الْأَعْلَی وَبِحَمْدِهِ کہتے ابوداؤد کہتے ہیں کہ ہم کو خوف ہے کہ یہ اضافہ محفوظ نہ ہو۔
Narrated Uqbah ibn Amir: The above (No 868) tradition has also been reported through a different chain of narrators by Uqbah ibn Amir to the same effect. This version adds: When the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) bowed, he said: "Glory and praise be to my mighty Lord" three times, and when he prostrated himself, he said: "Glory and praise be to my most high Lord" three times.
حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ قُلْتُ لِسُلَيْمَانَ أَدْعُو فِي الصَّلَاةِ إِذَا مَرَرْتُ بِآيَةِ تَخَوُّفٍ فَحَدَّثَنِي عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ عَنْ مُسْتَوْرِدٍ عَنْ صِلَةَ بْنِ زُفَرَ عَنْ حُذَيْفَةَ أَنَّهُ صَلَّی مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَکَانَ يَقُولُ فِي رُکُوعِهِ سُبْحَانَ رَبِّيَ الْعَظِيمِ وَفِي سُجُودِهِ سُبْحَانَ رَبِّيَ الْأَعْلَی وَمَا مَرَّ بِآيَةِ رَحْمَةٍ إِلَّا وَقَفَ عِنْدَهَا فَسَأَلَ وَلَا بِآيَةِ عَذَابٍ إِلَّا وَقَفَ عِنْدَهَا فَتَعَوَّذَ-
حفص بن عمر، شعبہ، سلیمان، شعبہ کہتے ہیں کہ میں نے سلیمان بن مہران سے پوچھا کہ جب میں کسی خوف دلانے والی آیت پر پہنچوں تو دروان نماز دعا کر سکتا ہوں؟ تو انھوں نے مجھ سے یہ حدیث مندرجہ ذیل سند کے ساتھ ذکر کی۔ عن سعید بن عبیدہ، عن مستورو، عن صلہ بن زفرعن حذیفہ۔ روایت ہے کہ حضرت خدیفہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی پس جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رکوع میں ہوتے تو سُبْحَانَ رَبِّيَ الْعَظِيمِ کہتے اور سجدہ میں ہوتے تو سُبْحَانَ رَبِّيَ الْأَعْلَی وَبِحَمْدِهِ کہتے۔ اور جب کسی آیت رحمت پر پہنچتے تو وہاں بھی رک جاتے اور اللہ سے خیر طلب فرماتے اسی طرح جب عذاب والی آیت پر پہنچے تو وہاں بھی رک جاتے اور اللہ سے پناہ طلب فرماتے۔
-
حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ مُطَرِّفٍ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَقُولُ فِي رُکُوعِهِ وَسُجُودِهِ سُبُّوحٌ قُدُّوسٌ رَبُّ الْمَلَائِکَةِ وَالرُّوحِ-
مسلم بن ابراہیم، ہشام، قتادہ مطرف، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سجدہ اور رکوع میں سُبُّوحٌ قُدُّوسٌ رَبُّ الْمَلَائِکَةِ وَالرُّوحِ پڑھتے تھے۔
-
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ قَيْسٍ عَنْ عَاصِمِ بْنِ حُمَيْدٍ عَنْ عَوْفِ بْنِ مَالِکٍ الْأَشْجَعِيِّ قَالَ قُمْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةً فَقَامَ فَقَرَأَ سُورَةَ الْبَقَرَةِ لَا يَمُرُّ بِآيَةِ رَحْمَةٍ إِلَّا وَقَفَ فَسَأَلَ وَلَا يَمُرُّ بِآيَةِ عَذَابٍ إِلَّا وَقَفَ فَتَعَوَّذَ قَالَ ثُمَّ رَکَعَ بِقَدْرِ قِيَامِهِ يَقُولُ فِي رُکُوعِهِ سُبْحَانَ ذِي الْجَبَرُوتِ وَالْمَلَکُوتِ وَالْکِبْرِيَائِ وَالْعَظَمَةِ ثُمَّ سَجَدَ بِقَدْرِ قِيَامِهِ ثُمَّ قَالَ فِي سُجُودِهِ مِثْلَ ذَلِکَ ثُمَّ قَامَ فَقَرَأَ بِآلِ عِمْرَانَ ثُمَّ قَرَأَ سُورَةً سُورَةً-
احمد بن صالح، ابن وہب، معاویہ، بن صالح، عمرو بن قیس، عاصم بن حمید، حضرت عوف بن مالک اشجعی سے روایت ہے کہ ایک رات میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ نماز میں کھڑا ہوا۔ پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوئے اور (پہلی رکعت میں) سورت بقرہ پڑھی۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کسی رحمت والی آیت پر پہنچتے تو وہاں ٹھہرتے اور اللہ سے رحمت طلب کرتے اور جب عذاب والی آیت پر پہنچتے تو وہاں بھی ٹھہرے اور اللہ سے پناہ طلب کر تے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے رکوع کیا قیام کے مطابق اور رکوع میں یہ پڑھتے تھے۔ سُبْحَانَ ذِي الْجَبَرُوتِ وَالْمَلَکُوتِ وَالْکِبْرِيَائِ وَالْعَظَمَةِ، اس کے بعد قیام کے مطابق آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سجدہ کیا اور سجدہ میں بھی وہی دعا پڑھتے تھے جو رکوع میں پڑھی تھی۔ پھر (دوسری رکعت کے لئے) کھڑے ہوئے اور سورت آل عمران پڑھی۔ پھر (باقیدو رکعتوں میں بھی) ایک ایک سورت پڑھی۔
Narrated Awf ibn Malik al-Ashja'i: I stood up to pray along with the Apostle of Allah (peace_be_upon_him); he got up and recited Surat al-Baqarah (Surah 2). When he came to a verse which spoke of mercy, he stopped and made supplication, and when he came to verse which spoke of punishment, he stopped and sought refuge in Allah, then he bowed and paused as long as he stood (reciting Surah al-Baqarah), and said while bowing, "Glory be to the Possessor of greatness, the Kingdom, grandeur and majesty." :Then he prostrated himself and paused as long as he stood up and recited Surat Aal Imran (Surah 3) and then recited many surahs one after another.
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ وَعَلِيُّ بْنُ الْجَعْدِ قَالَا حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ مَوْلَی الْأَنْصَارِ عَنْ رَجُلٍ مِنْ بَنِي عَبْسٍ عَنْ حُذَيْفَةَ أَنَّهُ رَأَی رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي مِنْ اللَّيْلِ فَکَانَ يَقُولُ اللَّهُ أَکْبَرُ ثَلَاثًا ذُو الْمَلَکُوتِ وَالْجَبَرُوتِ وَالْکِبْرِيَائِ وَالْعَظَمَةِ ثُمَّ اسْتَفْتَحَ فَقَرَأَ الْبَقَرَةَ ثُمَّ رَکَعَ فَکَانَ رُکُوعُهُ نَحْوًا مِنْ قِيَامِهِ وَکَانَ يَقُولُ فِي رُکُوعِهِ سُبْحَانَ رَبِّيَ الْعَظِيمِ سُبْحَانَ رَبِّيَ الْعَظِيمِ ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّکُوعِ فَکَانَ قِيَامُهُ نَحْوًا مِنْ رُکُوعِهِ يَقُولُ لِرَبِّيَ الْحَمْدُ ثُمَّ سَجَدَ فَکَانَ سُجُودُهُ نَحْوًا مِنْ قِيَامِهِ فَکَانَ يَقُولُ فِي سُجُودِهِ سُبْحَانَ رَبِّيَ الْأَعْلَی ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ السُّجُودِ وَکَانَ يَقْعُدُ فِيمَا بَيْنَ السَّجْدَتَيْنِ نَحْوًا مِنْ سُجُودِهِ وَکَانَ يَقُولُ رَبِّ اغْفِرْ لِي رَبِّ اغْفِرْ لِي فَصَلَّی أَرْبَعَ رَکَعَاتٍ فَقَرَأَ فِيهِنَّ الْبَقَرَةَ وَآلَ عِمْرَانَ وَالنِّسَائَ وَالْمَائِدَةَ أَوْ الْأَنْعَامَ شَکَّ شُعْبَةُ-
ابو ولید، علی بن جعد، شعبہ، عمرو بن مرہ، ابوحمزہ، حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو رات کی نماز یعنی تہجد پڑھتے ہوئے دیکھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تین مرتبہ اللہ اکبر کہا اور ذُو الْمَلَکُوتِ وَالْجَبَرُوتِ وَالْکِبْرِيَائِ وَالْعَظَمَةِ ، پڑھا پھر ثناء پڑھی اور (پہلی رکعت میں) سورت البقرہ پڑھی پھر رکوع کیا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا رکوع بھی قیام کے مطابق تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رکوع میں سُبْحَانَ رَبِّيَ الْعَظِيمِ سُبْحَانَ رَبِّيَ الْعَظِيمِ کہتے رہے پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے رکوع سے سر اٹھایا اور اتنی دیرتک کھڑے رہے تقریبا جتنی دیر تک رکوع کیا تھا اور لربی الحمد کہتے رہے پھر سجدہ کیا اور سجدہ بھی تقریبا اتنا ہی طویل تھا جتنا کہ قیام۔ اور سجدہ میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سُبْحَانَ رَبِّيَ الْأَعْلَی پڑھتے رہے پھر سجدہ سے سر اٹھایا اور دو سجدوں کے درمیان تقریبا اتنی ہی دیر بیٹھے رہے جتنی دیرتک سجدہ کیا تھا۔ اور رِبِّ اغفِرلِی کہتے رہے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسی طرح چار رکعات پڑھیں جس میں (پہلی رکعت میں) سورت البقرہ اور (دوسری رکعت میں) سورت الِ عمران اور (تیسری رکعت میں) سورت النساء اور (چوتھی رکعت میں) سورت مائدہ یا سورت الانعام اس میں شعبہ کو شک ہوا ہے۔
Narrated Hudhayfah: Hudhayfah saw the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) praying at night. He said: Allah is most great" three times, "Possessor of kingdom, grandeur, greatness and majesty." He then began (his prayer) and recited Surah al-Baqarah; then he bowed and he paused in bowing as long as he stood up; he said while bowing, "Glory be to my mighty Lord," "Glory be to my mighty Lord" ; then he raised his head, after bowing: then he stood up and he paused as long as he paused in bowing and said, "Praise be to my Lord" ; then he prostrated and paused in prostration as long as he paused in the standing position; he said while prostrating: "Glory be to my most high Lord"; then he raised his head after prostration, and sat as long as he prostrated, and said while sitting: "O my Lord forgive me." He offered four rak'ahs of prayer and recited in them Surah al-Baqarah, Aal Imran, an-Nisa, al-Ma'idah, or al-An'am. The narrator Shu'bah doubted.