راست کلام کرنا

حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ يَحْيَی الْحَرَّانِيُّ قَالَ حَدَّثَنِي مُحَمَّدٌ يَعْنِي ابْنَ سَلَمَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ يَعْقُوبَ بْنِ عُتْبَةَ عَنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَنْ يُوسُفَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَلَامٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا جَلَسَ يَتَحَدَّثُ يُکْثِرُ أَنْ يَرْفَعَ طَرْفَهُ إِلَی السَّمَائِ-
عبدالعزیز بن یحیی حرانی، محمد ابن سلمہ، محمد بن اسحاق، یعقوب، علیة، عمر بن عبدالعزیز، یوسف بن عبداللہ بن سلام اپنے والد حضرت عبداللہ بن سلام سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب گفتگو فرمانے کے لیے بیٹھنے تو دوران گفتگو اکثر آسمان کی طرف نظر اٹھاتے رہتے تھے۔
Narrated Abdullah ibn Salam: When the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) sat talking (to the people), he would often raise his eyes to the sky.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ عَنْ مِسْعَرٍ قَالَ سَمِعْتُ شَيْخًا فِي الْمَسْجِدِ يَقُولُ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُ کَانَ فِي کَلَامِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَرْتِيلٌ أَوْ تَرْسِيلٌ-
محمد بن علاء، محمد بن بشر، مسعر کہتے ہیں کہ میں نے مسجد میں ایک شیخ کو سنا وہ کہہ رہا تھا کہ میں نے حضرت جابر بن عبداللہ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ رسول اللہ گفتگو میں ٹھہر ٹھہر کر بات کرتے تھے۔
Narrated Jabir ibn Abdullah: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) spoke in a distinct and leisurely manner.
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ وَأَبُو بَکْرٍ ابْنَا أَبِي شَيْبَةَ قَالَا حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ أُسَامَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَحِمَهَا اللَّهُ قَالَتْ کَانَ کَلَامُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَلَامًا فَصْلًا يَفْهَمُهُ کُلُّ مَنْ سَمِعَهُ-
عثمان، ابوبکر، ابوشیبہ، وکیع، سفیان، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ ہر وہ گفتگو بالکل جدا جدا ہوتی تھی (خوب ٹھہر ٹھہر کر متانت سے گفتگو فرمایا کرتے) کہ ہر سننے والا آپ کی بات کو سمجھ لیتا تھا تیز تیز نہیں بولتے تھے جیسا کہ بعض لوگوں کی عادت ہوتی ہے کہ پتہ نہیں چلتا کیا کہہ رہا ہے۔
Narrated Aisha, Ummul Mu'minin: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) spoke in a distinct manner so that anyone who listened to him could understand it.
حَدَّثَنَا أَبُو تَوْبَةَ قَالَ زَعَمَ الْوَلِيدُ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ عَنْ قُرَّةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کُلُّ کَلَامٍ لَا يُبْدَأُ فِيهِ بِالْحَمْدُ لِلَّهِ فَهُوَ أَجْذَمُ قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَاهُ يُونُسُ وَعَقِيلٌ وَشُعَيْبٌ وَسَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُرْسَلًا-
ابو توبہ، ابولولید، اوزاعی، قرہ، زہری، ابوسلمہ، ابوہریرہ، فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہر وہ گفتگو جو اللہ کی تعریف سے نہ شروع کی جائے تو لنڈوری ہے۔ (ناقص اور ادھوری ہے) امام ابودؤد فرماتے ہیں کہ اس حدیث کو یونس، عقیل، شعیب، اور سعید بن عبدالعزیز نے زہری عن النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے طریق سے مرسلا کیا ہے۔ (جبکہ مذکورہ حدیث زہری عن ابی سلمہ عن ابی ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ عن النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے طریق سے مروی ہے گویا زہری نے اس کو مرسلا بھی روایت کیا ہے۔
Narrated AbuHurayrah: The Prophet (peace_be_upon_him) said: Every important matter which is not begun by an expression of praise to Allah is maimed.