راستہ سے تکلیف دہ چیز کو ہٹانا چاہیے

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَرْوَزِيُّ قَالَ حَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ حُسَيْنٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُرَيْدَةَ قَالَ سَمِعْتُ أَبِي بُرَيْدَةَ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ فِي الْإِنْسَانِ ثَلَاثُ مِائَةٍ وَسِتُّونَ مَفْصِلًا فَعَلَيْهِ أَنْ يَتَصَدَّقَ عَنْ کُلِّ مَفْصِلٍ مِنْهُ بِصَدَقَةٍ قَالُوا وَمَنْ يُطِيقُ ذَلِکَ يَا نَبِيَّ اللَّهِ قَالَ النُّخَاعَةُ فِي الْمَسْجِدِ تَدْفِنُهَا وَالشَّيْئُ تُنَحِّيهِ عَنْ الطَّرِيقِ فَإِنْ لَمْ تَجِدْ فَرَکْعَتَا الضُّحَی تُجْزِئُکَ-
احمد بن محمد بن مروزی، علی بن حصین، عبداللہ بن حضرت ابوبریدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو سنا آپ فرماتے تھے کہ انسان کے جسم میں تین سو ساٹھ جوڑ ہیں پس اس کے اوپر لازم ہے کہ ہر جوڑ کی طرف سے صدقہ کرے صحابہ نے عرض کیا یا رسول اللہ اتنے صدقے کرنے کی طاقت کس کو ہے؟ آپ نے فرمایا کہ مسجد میں پڑی ہوئی ناک کی ریزرش کو مٹی میں داخل کرنا اور راستہ سے تکلیف دہ چیز کو دور کر دینا صدقہ ہیں اور اگر تم ایسا نہ کر پاؤ تو چاشت کی دو نمازیں تمہارے لیے کافی ہیں۔
Narrated Buraydah ibn al-Hasib: I heard the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) say: A human being has three hundred and sixty joints for each of which he must give alms. The people asked him: Who is capable of doing this ? He replied: It may be mucus in the mosque which you bury, and something which you remove from the road; but if you do not find such, two rak'ahs in the forenoon will be sufficient for you.
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ ح و حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ عَنْ عَبَّادِ بْنِ عَبَّادٍ وَهَذَا لَفْظُهُ وَهُوَ أَتَمُّ عَنْ وَاصِلٍ عَنْ يَحْيَی بْنِ عُقَيْلٍ عَنْ يَحْيَی بْنِ يَعْمَرَ عَنْ أَبِي ذَرٍّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يُصْبِحُ عَلَی کُلِّ سُلَامَی مِنْ ابْنِ آدَمَ صَدَقَةٌ تَسْلِيمُهُ عَلَی مَنْ لَقِيَ صَدَقَةٌ وَأَمْرُهُ بِالْمَعْرُوفِ صَدَقَةٌ وَنَهْيُهُ عَنْ الْمُنْکَرِ صَدَقَةٌ وَإِمَاطَتُهُ الْأَذَی عَنْ الطَّرِيقِ صَدَقَةٌ وَبُضْعَتُهُ أَهْلَهُ صَدَقَةٌ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ يَأْتِي شَهْوَةً وَتَکُونُ لَهُ صَدَقَةٌ قَالَ أَرَأَيْتَ لَوْ وَضَعَهَا فِي غَيْرِ حَقِّهَا أَکَانَ يَأْثَمُ قَالَ وَيُجْزِئُ مِنْ ذَلِکَ کُلِّهِ رَکْعَتَانِ مِنْ الضُّحَی قَالَ أَبُو دَاوُد لَمْ يَذْکُرْ حَمَّادٌ الْأَمْرَ وَالنَّهْيَ-
مسدد، حماد بن زید، احمد بن منیع، عباد بن عباد، واصل، یحیی بن عقیل، یحیی بن یعمر حضرت ابوذر نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا کہ ابن آدم کے جسم کے ہرجوڑ پر صبح ایک صدقہ واجب ہوتا ہے پس ہر ملنے والے کو سلام کرنا صدقہ ہے اسے نیکی کی تلقین کرنا صدقہ ہے اسے برائی سے روکنا صدقہ ہے راستہ سے تکلیف دہ چیز کو ہٹانا صدقہ ہے اپنی بیوی سے جماع کرنا صدقہ ہے صحابہ نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ وہ تو اپنی شہوت پوری کرتا ہے اور یہ شہوت کی تکمیل اس کے لیے صدقہ ہوگی؟ آپ نے فرمایا کہ تمہارا کیا خیال ہے کہ اگر وہ یہ شہوت غلط مقام میں پوری کرتا تو گناہ گار ہوتا؟ اور فرمایا کہ ان سب صدقات کو چاشت کی دو رکعات کافی ہیں۔
Narrated AbuDharr: The Prophet (peace_be_upon_him) said: In the morning alms are due from every bone in man's fingers and toes. Salutation to everyone he meets is alms; enjoining good is alms; forbidding what is disreputable is alms; removing what is harmful from the road is alms; having sexual intercourse with his wife is alms. The people asked: He fulfils his desire, Apostle of Allah; is it alms? He replied: Tell me if he fulfilled his desire where he had no right, would he commit a sin ? He then said: Two rak'ahs which one prays in the forenoon serve instead of all that.
حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ بَقِيَّةَ أَخْبَرَنَا خَالِدٌ عَنْ وَاصِلٍ عَنْ يَحْيَی بْنِ عُقَيْلٍ عَنْ يَحْيَی بْنِ يَعْمَرَ عَنْ أَبِي الْأَسْوَدِ الدِّيلِیِّ عَنْ أَبِي ذَرٍّ بِهَذَا الْحَدِيثِ وَذَکَرَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي وَسْطِهِ-
وہب بن بقیہ، خالد بن واصل، یحیی بن عقیل، یحیی بن یعمر، ابواسود دبلی، ابوذر، اس سند سے سابقہ حدیث معمولی فرق کے ساتھ منقول ہے۔
-
حَدَّثَنَا عِيسَی بْنُ حَمَّادٍ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلَانَ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ نَزَعَ رَجُلٌ لَمْ يَعْمَلْ خَيْرًا قَطُّ غُصْنَ شَوْکٍ عَنْ الطَّرِيقِ إِمَّا کَانَ فِي شَجَرَةٍ فَقَطَعَهُ وَأَلْقَاهُ وَإِمَّا کَانَ مَوْضُوعًا فَأَمَاطَهُ فَشَکَرَ اللَّهُ لَهُ بِهَا فَأَدْخَلَهُ الْجَنَّةَ-
عیسی بن حماد، لیث، محمد بن عجلان، زید بن اسلم، ابوصالح، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا کہ ایک آدمی نے کوئی عمل خیر کبھی نہیں کیا تھا اس نے کانٹے دار ٹہنی راستہ سے ہٹا دی یا تو وہ درخت میں تھی اس نے کاٹ دی یا وہ پڑی ہوئی تھی تو اس نے اس کو ہٹا دیا اللہ اس کی اس نیکی کے شکریہ میں اسے جنت میں داخل فرما دے گا۔
Narrated AbuHurayrah: The Prophet (peace_be_upon_him) said: A man never did a good deed but removed a thorny branch from the road; it was either in the tree and someone cut it and threw it on the road, or it was lying in it, he removed it. Allah accepted this good deed of his and brought him into Paradise.