رات کی نماز جہراً قرائت کرنا

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْوَرَکَانِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِي عَمْرٍو مَوْلَی الْمُطَّلِبِ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ کَانَتْ قِرَائَةُ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی قَدْرِ مَا يَسْمَعُهُ مَنْ فِي الْحُجْرَةِ وَهُوَ فِي الْبَيْتِ-
محمد بن جعفر، ابن ابی زناد، عمرو بن ابی عمرو مطلب، عکرمہ، حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حجرہ میں اس طرح قرات کرتے تھے کہ باہر والے کو آواز سنائی دیتی تھی۔
Narrated Abdullah ibn Abbas: The Prophet's (peace_be_upon_him) recitation was loud enough for one who was in the inner chamber to hear it when he was in the house.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکَّارِ بْنِ الرَّيَّانِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ زَائِدَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي خَالِدٍ الْوَالِبِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّهُ قَالَ کَانَتْ قِرَائَةُ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِاللَّيْلِ يَرْفَعُ طَوْرًا وَيَخْفِضُ طَوْرًا قَالَ أَبُو دَاوُد أَبُو خَالِدٍ الْوَالِبِيُّ اسْمُهُ هُرْمُزُ-
محمد بن بکار بن ریان، عبداللہ بن مبارک، عمران بن زئداہ، ابوخالد، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رات کو کبھی بلند آواز سے قرات کرتے تھے اور کبھی پست آواز سے ابوداؤد نے کہا کہ ابوخالد والبی کا نام ہرمز ہے۔
-
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ح و حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الصَّبَّاحِ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ إِسْحَقَ أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ رَبَاحٍ عَنْ أَبِي قَتَادَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ لَيْلَةً فَإِذَا هُوَ بِأَبِي بَکْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يُصَلِّي يَخْفِضُ مِنْ صَوْتِهِ قَالَ وَمَرَّ بِعُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ وَهُوَ يُصَلِّي رَافِعًا صَوْتَهُ قَالَ فَلَمَّا اجْتَمَعَا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَا أَبَا بَکْرٍ مَرَرْتُ بِکَ وَأَنْتَ تُصَلِّي تَخْفِضُ صَوْتَکَ قَالَ قَدْ أَسْمَعْتُ مَنْ نَاجَيْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ وَقَالَ لِعُمَرَ مَرَرْتُ بِکَ وَأَنْتَ تُصَلِّي رَافِعًا صَوْتَکَ قَالَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أُوقِظُ الْوَسْنَانَ وَأَطْرُدُ الشَّيْطَانَ زَادَ الْحَسَنُ فِي حَدِيثِهِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا أَبَا بَکْرٍ ارْفَعْ مِنْ صَوْتِکَ شَيْئًا وَقَالَ لِعُمَرَ اخْفِضْ مِنْ صَوْتِکَ شَيْئًا-
موسی بن اسماعیل، حماد ثابت حسن بن صباح، یحیی بن اسحاق ، حماد بن سلمہ ثابت بنانی، عبداللہ بن رباح، حضرت ابوقتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک رات کو نکلے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کو دیکھا کہ پست آواز سے قرات کر رہے ہیں اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو دیکھا کہ بلند آواز سے قرات کر رہے ہیں جب یہ دونوں حضرات نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مجلس میں جمع ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پوچھا اے ابوبکر میں جب تمھارے پاس سے گزرا تو میں نے دیکھا کہ تم پست آواز سے قرات کر رہے تھے (اس کی کیا وجہ ہے) حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے جواب دیا کہ میں اس کو سناتا تھا جو سرگوشی کو بھی سن لیتا ہے پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے عمر رضی اللہ عنہ جب میں تمھارے پاس سے گزرا تو دیکھا کہ تم بلند آواز سے قرات کر رہے ہو (بتاو اس کی کیا وجہ تھی) حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے جواب دیا میں سونے والے کو جگاتا تھا اور شیطان کو بھگاتا تھا حسن کی روایت میں یہ اضافہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے ابوبکر تم اپنی آواز تھوڑی بلند کرو اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے فرمایا اے عمر تم اپنی آواز تھوڑی پست کرو۔
Narrated AbuQatadah: The Prophet (peace_be_upon_him) went out at night and found AbuBakr praying in a low voice, and he passed Umar ibn al-Khattab who was raising his voice while praying. When they both met the Prophet (peace_be_upon_him) together, the Prophet (peace_be_upon_him) said: I passed by you, AbuBakr, when you were praying in a low voice. He replied: I made Him hear with Whom I was holding intimate converse, Apostle of Allah. He (the Prophet) said to Umar: I passed by you when you were praying in a loud voice. He replied: Apostle of Allah, I was awakening the drowsy and driving away the Devil. Al-Hasan added in his version: The Prophet (peace_be_upon_him) said: Raise your voice a little, AbuBakr, and he said to Umar: Lower your voice a little.
حَدَّثَنَا أَبُو حُصَيْنِ بْنُ يَحْيَی الرَّازِيُّ حَدَّثَنَا أَسْبَاطُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهَذِهِ الْقِصَّةِ لَمْ يَذْکُرْ فَقَالَ لِأَبِي بَکْرٍ ارْفَعْ مِنْ صَوْتِکَ شَيْئًا وَلِعُمَرَ اخْفِضْ شَيْئًا زَادَ وَقَدْ سَمِعْتُکَ يَا بِلَالُ وَأَنْتَ تَقْرَأُ مِنْ هَذِهِ السُّورَةِ وَمِنْ هَذِهِ السُّورَةِ قَالَ کَلَامٌ طَيِّبٌ يَجْمَعُ اللَّهُ تَعَالَی بَعْضَهُ إِلَی بَعْضٍ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کُلُّکُمْ قَدْ أَصَابَ-
ابو حصین بن یحیی، محمد بن عمرو، ابوسلمہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے بھی یہی قصہ مذکور ہے مگر اس میں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ سے آواز بلند کرنے اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے آواز پست کرنے کا حکم مذکور نہیں ہے بلکہ اس میں حضرت بلال رضی اللہ عنہ سے فرمایا اے بلال میں نے تمھارے بارے میں سنا ہے کہ تم تھوڑا اس سورت میں سے پڑھتے ہو اور تھوڑا اس سورت میں سے انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یہ کلام سب کا سب پاکیزہ ہے اللہ ایک کو دوسرے سے ملاتا ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم سب نے ٹھیک کیا
-
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ رَجُلًا قَامَ مِنْ اللَّيْلِ فَقَرَأَ فَرَفَعَ صَوْتَهُ بِالْقُرْآنِ فَلَمَّا أَصْبَحَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَرْحَمُ اللَّهُ فُلَانًا کَأَيٍّ مِنْ آيَةٍ أَذْکَرَنِيهَا اللَّيْلَةَ کُنْتُ قَدْ أَسْقَطْتُهَا قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَاهُ هَارُونُ النَّحْوِيُّ عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ فِي سُورَةِ آلِ عِمْرَانَ فِي الْحُرُوفِ وَکَأَيٍّ مِنْ نَبِيٍّ-
موسی بن اسماعیل، حماد، ہشام، بن عروہ، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ایک شخص رات کو اٹھا اور باآواز بلند قرآن پڑھا جب صبح ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ اس پر رحمت نازل فرمائے اس نے رات کئی آیتیں مجھے یاد دلا دیں جو میں بھول چکا تھا ابوداؤد کہتے ہیں کہ ہارون نحوی نے حماد بن سلمہ سے سورت آل عمران کی یہ آیت نقل کی وَکَأَيٍّ مِنْ نَبِيٍّ
-
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ أُمَيَّةَ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ اعْتَکَفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَسْجِدِ فَسَمِعَهُمْ يَجْهَرُونَ بِالْقِرَائَةِ فَکَشَفَ السِّتْرَ وَقَالَ أَلَا إِنَّ کُلَّکُمْ مُنَاجٍ رَبَّهُ فَلَا يُؤْذِيَنَّ بَعْضُکُمْ بَعْضًا وَلَا يَرْفَعْ بَعْضُکُمْ عَلَی بَعْضٍ فِي الْقِرَائَةِ أَوْ قَالَ فِي الصَّلَاةِ-
حسن بن علی، عبدالرزاق، معمر، اسماعیل بن امیہ، ابوسلمہ، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مسجد میں اعتکاف کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لوگوں کو بلند آواز سے قرآن پڑھتے ہوئے سنا تو پردہ اٹھا کر فرمایا تم میں سے ہر ایک اپنے پروردگار کو پکارتا ہے لہذا کوئی دوسرے کو ایذاء نہ دے اور نہ اپنی آواز قرآن پڑھنے میں دوسرے کے مقابلہ میں بلند کرے یا یہ کہا کہ اپنی آواز دوسرے کے مقابلہ میں بلند نہ کرے۔
Narrated AbuSa'id al-Khudri: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) retired to the mosque. He heard them (the people) reciting the Qur'an in a loud voice. He removed the curtain and said: Lo! every one of you is calling his Lord quietly. One should not trouble the other and one should not raise the voice in recitation or in prayer over the voice of the other.
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ بَحِيرِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ عَنْ کَثِيرِ بْنِ مُرَّةَ الْحَضْرَمِيِّ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ الْجُهَنِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْجَاهِرُ بِالْقُرْآنِ کَالْجَاهِرِ بِالصَّدَقَةِ وَالْمُسِرُّ بِالْقُرْآنِ کَالْمُسِرِّ بِالصَّدَقَةِ-
عثمان بن ابی شیبہ، اسماعیل بن عیاش، بحیر بن سعد، خالد بن معدان، کثیر بن مرہ، حضرت عقبہ بن عامر جہنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا زور سے قرآن پڑھنے والا ایسا ہے جیسا سب کے سامنے دیکھا کر صدقہ دینے والا اور آہستہ قرآن پڑھنے والا ایسا ہے جیسے خاموشی سے صدقہ دینے والا۔
Narrated Uqbah ibn Amir al-Juhani: The Prophet (peace_be_upon_him) said: One who recites the Qur'an in a loud voice is like one who gives alms openly; and one who recites the Qur'an quietly is one who gives alms secretly.