ذوی الارحام کی میراث کا بیان

حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ بُدَيْلٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ عَنْ رَاشِدِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِي عَامِرٍ الْهَوْزَنِيِّ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ لُحَيٍّ عَنْ الْمِقْدَامِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ تَرَکَ کَلًّا فَإِلَيَّ وَرُبَّمَا قَالَ إِلَی اللَّهِ وَإِلَی رَسُولِهِ وَمَنْ تَرَکَ مَالًا فَلِوَرَثَتِهِ وَأَنَا وَارِثُ مَنْ لَا وَارِثَ لَهُ أَعْقِلُ لَهُ وَأَرِثُهُ وَالْخَالُ وَارِثُ مَنْ لَا وَارِثَ لَهُ يَعْقِلُ عَنْهُ وَيَرِثُهُ-
حفص بن عمر، شعبہ، بدیل، علی بن ابی طلحہ، راشد بن سعد، ابوعامر، حضرت مقدام (بن معدیکرب) سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو شخص قرض اور بال بچے چھوڑ کر مر جائے تو اس کی (قرض کی ادائیگی اور بال بچوں کی کفالت کی) ذمہ داری (بذریعہ بیت المال) میری ہے۔ اور کبھی یوں فرمایا کہ۔ اس کی ذمہ داری اللہ اور اس کے رسول کی ہے۔ (نیز فرمایا) جو شخص مال چھوڑ جائے وہ اس کے وارثوں کا ہے اور جس کا کوئی وارث نہیں اس کا وارث میں ہوں اس کی طرف سے (واجبات کی) ادائیگی میں کروں گا اور اس کا وارث بھی میں ہوں گا۔ اسی طرح ماموں اس (بھانجے کے مال) کا وارث ہوگا جس کا کوئی دوسرا وارث نہیں وہی اس کی ذمہ داریوں کو ادا کرے گا اور وہی اس کا ترکہ پائے گا
Narrated Al-Miqdam al-Kindi: The Prophet (peace_be_upon_him) said: If anyone leaves a debt or a helpless family I shall be responsible-and sometimes the narrator said: Allah and His Apostle will be responsible-but if anyone leaves property, it goes to his heirs. I am the heirs of him who has none, paying blood-wit for him and inheriting from him; and a maternal uncle is the heir of him who has none, paying blood-wit for him and inheriting from him.
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ فِي آخَرِينَ قَالُوا حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ بُدَيْلٍ يَعْنِي ابْنَ مَيْسَرَةَ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ عَنْ رَاشِدِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِي عَامِرٍ الْهَوْزَنِيِّ عَنْ الْمِقْدَامِ الْکِنْدِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَا أَوْلَی بِکُلِّ مُؤْمِنٍ مِنْ نَفْسِهِ فَمَنْ تَرَکَ دَيْنًا أَوْ ضَيْعَةً فَإِلَيَّ وَمَنْ تَرَکَ مَالًا فَلِوَرَثَتِهِ وَأَنَا مَوْلَی مَنْ لَا مَوْلَی لَهُ أَرِثُ مَالَهُ وَأَفُکُّ عَانَهُ وَالْخَالُ مَوْلَی مَنْ لَا مَوْلَی لَهُ يَرِثُ مَالَهُ وَيَفُکُّ عَانَهُ قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَاهُ الزُّبَيْدِيُّ عَنْ رَاشِدِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ ابْنِ عَائِذٍ عَنْ الْمِقْدَامِ وَرَوَاهُ مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ عَنْ رَاشِدٍ قَالَ سَمِعْتُ الْمِقْدَامَ قَالَ أَبُو دَاوُد يَقُولُ الضَّيْعَةُ مَعْنَاهُ عِيَالٌ-
سلیمان بن حرب، حماد، بدیل، علی بن ابی طلحہ، راشد بن سعد، ابوعامر، حضرت مقدام الکندی سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میں ہر مومن کے ساتھ اس کے اپنے نفس سے زیادہ حقدار ہوں پس جس نے (مرنے کے بعد اپنے ذمہ) کوئی قرض چھوڑا یا مال وعیال چھوڑا تو اس کی ذمہ داری میری ہے اور جس نے مال چھوڑا وہ اس کے وارثوں کا ہے اور میں اس کا وارث ہوں جس کا کوئی وارث نہیں۔ میں اس کے مال کا وارث ہوں اور اس کے بندھنوں کا چھڑانے والا ہوں۔ اور ماموں اس کا وارث ہوگا جس کا کوئی وارث نہیں وہ اس کے مال میں سے میراث پائے گا اور اس کے بندھنوں کو (جیسے قرض اور دیت وغیرہ کی ادائیگی) چھڑائے گا۔ ابوداؤد کہتے ہیں کہ ضیعہ کے معنی عیال کے ہیں۔ ابوداؤد نے کہا کہ اس حدیث کو معاویہ بن صالح بواسطہ راشد روایت کیا کہ میں نے مقدام سے سنا (یعنی اس میں ابن عائذ کا واسطہ نہیں ہے)
Narrated Al-Miqdam al-Kindi: The Prophet (peace_be_upon_him) said: I am nearer to every believer than himself, so if anyone leaves a debt or a helpless family, I shall be responsible, but if anyone leaves property, it goes to his heirs. I am patron of him who has none, inheriting his property and freeing him from his liabilities. A maternal uncle is patron of him who has none, inheriting his property and freeing him from his liabilities.
حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلَامِ بْنُ عَتِيقٍ الدِّمَشْقِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُبَارَکِ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ حُجْرٍ عَنْ صَالِحِ بْنِ يَحْيَی بْنِ الْمِقْدَامِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ أَنَا وَارِثُ مَنْ لَا وَارِثَ لَهُ أَفُکُّ عَانِيَهُ وَأَرِثُ مَالَهُ وَالْخَالُ وَارِثُ مَنْ لَا وَارِثَ لَهُ يَفُکُّ عَانِيَهُ وَيَرِثُ مَالَهُ-
عبدالسلام بن عتیق، محمد بن مبارک، اسماعیل بن عیاش، یزید بن حجر، صالح بن یحیی بن مقدام، حضرت مقدام بن معدیکرب سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جس کا کوئی وارث نہیں اس کا وارث میں ہوں میں اس کی ذمہ داریوں کو پورا کروں گا اور اس کے مال کا وارث ہوں گا اسی طرح ماموں اس بھانجے کا وارث ہوگا جس کا کوئی وارث نہیں وہی اس کی ذمہ داریوں کو ادا کرے گا اور وہی اس کے مال کا وارث ہوگا۔
Narrated Al-Miqdam: I heard the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) say: I am the heirs of Him who has none, freeing him from his liabilities, and inheriting what he possesses. A maternal uncle is the heir of Him who has none, freeing him from his liabilities, and inheriting his property.
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ح و حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَکِيعُ بْنُ الْجَرَّاحِ عَنْ سُفْيَانَ جَمِيعًا عَنْ ابْنِ الْأَصْبَهَانِيِّ عَنْ مُجَاهِدِ بْنِ وَرْدَانَ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ مَوْلًی لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَاتَ وَتَرَکَ شَيْئًا وَلَمْ يَدَعْ وَلَدًا وَلَا حَمِيمًا فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْطُوا مِيرَاثَهُ رَجُلًا مِنْ أَهْلِ قَرْيَتِهِ قَالَ أَبُو دَاوُد وَحَدِيثُ سُفْيَانَ أَتَمُّ و قَالَ مُسَدَّدٌ قَالَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَاهُنَا أَحَدٌ مَنْ أَهْلِ أَرْضِهِ قَالُوا نَعَمْ قَالَ فَأَعْطُوهُ مِيرَاثَهُ-
مسدد، یحیی، شعبہ، عثمان بن ابی شیبہ، وکیع، بن جراح، سفیان، ابن اصبحان، حضرت عائشہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ایک آزاد کردہ غلام مر گیا اور اس نے کچھ مال چھوڑا لیکن اس کے نہ کوئی اولاد تھی اور نہ کوئی قریبی رشتہ دار تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس کی میراث اس کے کسی بستی والے کو دیدو (یہ اگرچہ آپکا حق تھا مگر آپ نے بطور صدقہ اس کو دینے کا حکم فرمایا) ابوداؤد نے کہا کہ سفیان کی حدیث (شعبہ کی حدیث کے) مقابلہ میں زیادہ مکمل ہے۔ مسدد نے کہا یحیی کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دریافت فرمایا کہ کیا یہاں کوئی اس کی بستی کا باشندہ ہے؟ لوگوں نے عرض کیا جی ہاں۔ آپ نے فرمایا تو پھر اس کی میراث اسی کو دے دو۔
Narrated Aisha, Ummul Mu'minin: A client of the Prophet (peace_be_upon_him) died and left some property, but he left no child or relative. The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) said: Give what he has left to a man belonging to his village.
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ الْكِنْدِيُّ حَدَّثَنَا الْمُحَارِبِيُّ عَنْ جِبْرِيلَ بْنِ أَحْمَرَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلٌ فَقَالَ إِنَّ عِنْدِي مِيرَاثَ رَجُلٍ مِنْ الْأَزْدِ وَلَسْتُ أَجِدُ أَزْدِيًّا أَدْفَعُهُ إِلَيْهِ قَالَ اذْهَبْ فَالْتَمِسْ أَزْدِيًّا حَوْلًا قَالَ فَأَتَاهُ بَعْدَ الْحَوْلِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَمْ أَجِدْ أَزْدِيًّا أَدْفَعُهُ إِلَيْهِ قَالَ فَانْطَلِقْ فَانْظُرْ أَوَّلَ خُزَاعِيٍّ تَلْقَاهُ فَادْفَعْهُ إِلَيْهِ فَلَمَّا وَلَّى قَالَ عَلَيَّ الرَّجُلُ فَلَمَّا جَاءَهُ قَالَ انْظُرْ كُبْرَ خُزَاعَةَ فَادْفَعْهُ إِلَيْهِ-
عبداللہ بن سعید کندی ، محاربی ، جبرائیل بن احمر ، عبداللہ بن بریدہ ، حضرت بریدہ سے روایت ہے کہ ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور بولا میرے پاس ایک ازدی کی میراث ہے ( ازد ایک قبیلہ کا نام ہے ) اور مجھے کوئی ایسا ازدی شخص نہیں ملا جس کو میں اس کی میراث کا مال دیدوں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جا اور ایک سال تک کسی ازدی شخص کو تلاش کر ، حضرت بریدہ کہتے ہیں کہ وہ شخص ایک سال کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور بولا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے کوئی ازدی قبیلہ کا آدمی نہیں ملا جس کے حوالے میں اس کی میراث کرسکتا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جا کسی خزاعی کو تلاش کر اگر مل جائے تو اس کے حوالے کردے ( خزاعہ قبیلہ ازد کی ایک ہے ) جب وہ شخص وہاں سے چلا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس شخص کو بلاؤ جب وہ آیا تو آپ نے فرمایا جو شخص خزاعہ سے زیادہ نزدیک ہو اس کو ڈھونڈ اور مال اس کو دیدے
Narrated Buraydah ibn al-Hasib: A man came to the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) and said: I have property left by a man of Azd. I do not find any man of Azd to give it to him. He said: Go and look for man of Azd for a year. He then came to him after one year and said: Apostle of Allah, I did not find any man of Azd to give it to him. He said: Look for a man of Khuza'ah whom you meet first and give it to him. When he turned away, he said; Call the man to me. When he came to him, he said: Look for the leading man of Khuza'ah and give it to him.
حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ أَسْوَدَ الْعِجْلِيُّ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا شَرِيکٌ عَنْ جِبْرِيلَ بْنِ أَحْمَرَ أَبِي بَکْرٍ عَنْ ابْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ مَاتَ رَجُلٌ مِنْ خُزَاعَةَ فَأُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِيرَاثِهِ فَقَالَ الْتَمِسُوا لَهُ وَارِثًا أَوْ ذَا رَحِمٍ فَلَمْ يَجِدُوا لَهُ وَارِثًا وَلَا ذَا رَحِمٍ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْطُوهُ الْکُبْرَ مِنْ خُزَاعَةَ وَقَالَ يَحْيَی قَدْ سَمِعْتُهُ مَرَّةً يَقُولُ فِي هَذَا الْحَدِيثِ انْظُرُوا أَکْبَرَ رَجُلٍ مِنْ خُزَاعَةَ-
حسین بن اسود، یحیی بن آدم، شریک، جبرائیل بن احمر، ابن بریدہ، ان کے والد، بریدہ سے روایت ہے کہ بنی خزعہ کا ایک شخص مر گیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس اس کی میراث لائی گئی۔ آپ نے فرمایا اس کے وارث کو تلاش کرو یا اس کو جو ذوی الارحام میں سے ہو۔ لوگوں نے ڈھونڈا مگر اس کا نہ کوئی وارث ملا اور نہ ذوی الارحام تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا خزاعہ میں جو بڑا ہو اس کو دے دو۔ یحیی کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں نے شریک کو یوں روایت کرتے ہوئے سنا۔ دیکھو! خزاعہ میں سے جو بڑا ہو (اس کو دے دو)
Narrated Buraydah ibn al-Hasib: A man of Khuza'ah died and his estate was brought to the Prophet (peace_be_upon_him). He said: Look for his heir or some relative. But they found neither heir nor relative. The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) said: Give it to the leading man of Khuza'ah. The narrator Yahya said: Sometimes I heard him (al-Husayn ibn Aswad) say in this tradition: Look for the greatest man of Khuza'ah.
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ عَنْ عَوْسَجَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَجُلًا مَاتَ وَلَمْ يَدَعْ وَارِثًا إِلَّا غُلَامًا لَهُ کَانَ أَعْتَقَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَلْ لَهُ أَحَدٌ قَالُوا لَا إِلَّا غُلَامًا لَهُ کَانَ أَعْتَقَهُ فَجَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِيرَاثَهُ لَهُ-
موسی بن اسماعیل، حماد، عمرو بن دینار، عوسجہ، ابن عباس سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں ایک شخص مر گیا اور اس نے اپنے پیچھے کوئی وارث نہ چھوڑا مگر ایک آزاد کردہ غلام۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لوگوں سے دریافت فرمایا کیا اس کا کوئی وارث ہے لوگوں نے کہا نہیں صرف ایک غلام ہے جس کو اس نے (اپنی زندگی میں) آزاد کر دیا تھا پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس شخص کی میراث کا اس آزاد کردہ غلام کو حقدار ٹھہرایا۔
Narrated Abdullah ibn Abbas: A man died leaving no heir but a slave whom he had emancipated. The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) asked: Has he any heir? They replied: No, except a slave whom he had emancipated. The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) assigned his estate to him (the emancipated slave).