ذمی کافر کو چھینک کا جواب کیسے دیا جائے

حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ حَکِيمِ بْنِ الدَّيْلَمِ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ کَانَتْ الْيَهُودُ تَعَاطَسُ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجَائَ أَنْ يَقُولَ لَهَا يَرْحَمُکُمْ اللَّهُ فَکَانَ يَقُولُ يَهْدِيکُمُ اللَّهُ وَيُصْلِحُ بَالَکُمْ-
عثمان بن ابوشیبہ، وکیع، سفیان، حکیم بن دیم، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں انہوں نے فرمایا کہ یہودی نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آکر چھینکتے اس امید پر کہ آپ انہیں يَرْحَمُکُمْ اللَّهُ کہیں گے لیکن آپ انہیں يَهْدِيکُمُ اللَّهُ وَيُصْلِحُ بَالَکُمْ کہتے۔
Narrated AbuBurdah: The Jews used to try to sneezes in the presence of the Prophet (peace_be_upon_him) hoping that he would say to them: "Allah have mercy on you!" but he would say: May Allah guide you and grant you well-being!
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ الْمَعْنَی قَالَا حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ التَّيْمِيُّ عَنْ أَنَسٍ قَالَ عَطَسَ رَجُلَانِ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَشَمَّتَ أَحَدَهُمَا وَتَرَکَ الْآخَرَ قَالَ فَقِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ رَجُلَانِ عَطَسَا فَشَمَّتَّ أَحَدَهُمَا قَالَ أَحْمَدُ أَوْ فَسَمَّتَّ أَحَدَهُمَا وَتَرَکْتَ الْآخَرَ فَقَالَ إِنَّ هَذَا حَمِدَ اللَّهَ وَإِنَّ هَذَا لَمْ يَحْمَدْ اللَّهَ-
احمد بن یونس، زہیر، محمد بن کثیر، سفیان معنی، سلیمان تیمی حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس دو آدمی چھینکے تو ان میں سے ایک کو آپ نے یرحمک اللہ کہا اور دوسرے کو چھوڑ دیا آپ سے عرض کیا گیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دو آدمی چھینکے آپ نے ایک کو یرحمک اللہ کہا اور دوسرے کو چھوڑ دیا۔ آپ نے فرمایا کہ اس نے اللہ کی تعریف کی اور اس نے اللہ کی تعریف نہیں کی۔
-