دیندار عورت سے نکاح کرنا مقدم ہے

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی يَعْنِي ابْنَ سَعِيدٍ حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ تُنْکَحُ النِّسَائُ لِأَرْبَعٍ لِمَالِهَا وَلِحَسَبِهَا وَلِجَمَالِهَا وَلِدِينِهَا فَاظْفَرْ بِذَاتِ الدِّينِ تَرِبَتْ يَدَاکَ-
مسدد، یحیی بن سعید، عبید اللہ، سعید بن ابی سعید، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا عام طور سے نکاح چار وجوہ سے کیا جاتا ہے مال کی وجہ سے حسب کی وجہ سے حسن کی وجہ سے اور دینداری کی وجہ سے پس تو دیندار عورت کو ترجیح دے (اگر تو نے دین کو ترجیح نہ دی تو) تیرے ہاتھ خاک آلود ہوں
-