دیت کی مقدار کا بیان

حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ زَيْدِ بْنِ أَبِي الزَّرْقَائِ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَاشِدٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُوسَی عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَضَی أَنَّ مَنْ قُتِلَ خَطَأً فَدِيَتُهُ مِائَةٌ مِنْ الْإِبِلِ ثَلَاثُونَ بِنْتَ مَخَاضٍ وَثَلَاثُونَ بِنْتَ لَبُونٍ وَثَلَاثُونَ حِقَّةً وَعَشَرَةُ بَنِي لَبُونٍ ذَکَرٍ-
ہارون بن زید بن ابوزرقاء، ، محمد بن راشد، سلیمان بن موسی، حضرت عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور وہ ان کے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فیصلہ فرمایا کہ جو شخص خطاء قتل کیا گیا ہو اس کی دیت سو اونٹ ہیں جن میں سے تیس بنت مخاض، تیس بنت لبون، تیس حقے، اور دس مذکر بنی لبون۔
Narrated Abdullah ibn Amr ibn al-'As: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) gave judgment that if anyone is killed accidentally, his blood-wit should be one hundred camels: thirty she-camels which had entered their second year, thirty she-camels which had entered their third year, thirty she-camels which had entered their fourth year, and ten male camels which had entered their third year.
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ حَکِيمٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُثْمَانَ حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ الْمُعَلِّمُ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ کَانَتْ قِيمَةُ الدِّيَةِ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَمَانَ مِائَةِ دِينَارٍ أَوْ ثَمَانِيَةَ آلَافِ دِرْهَمٍ وَدِيَةُ أَهْلِ الْکِتَابِ يَوْمَئِذٍ النِّصْفُ مِنْ دِيَةِ الْمُسْلِمِينَ قَالَ فَکَانَ ذَلِکَ کَذَلِکَ حَتَّی اسْتُخْلِفَ عُمَرُ رَحِمَهُ اللَّهُ فَقَامَ خَطِيبًا فَقَالَ أَلَا إِنَّ الْإِبِلَ قَدْ غَلَتْ قَالَ فَفَرَضَهَا عُمَرُ عَلَی أَهْلِ الذَّهَبِ أَلْفَ دِينَارٍ وَعَلَی أَهْلِ الْوَرِقِ اثْنَيْ عَشَرَ أَلْفًا وَعَلَی أَهْلِ الْبَقَرِ مِائَتَيْ بَقَرَةٍ وَعَلَی أَهْلِ الشَّائِ أَلْفَيْ شَاةٍ وَعَلَی أَهْلِ الْحُلَلِ مِائَتَيْ حُلَّةٍ قَالَ وَتَرَکَ دِيَةَ أَهْلِ الذِّمَّةِ لَمْ يَرْفَعْهَا فِيمَا رَفَعَ مِنْ الدِّيَةِ-
یحیی بن حکیم، عبدالرحمن بن عثمان، حسین العلم، حضرت عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور وہ ان کے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں دیت کی کل قیمت 1دینار یا 11 درہم تھی جبکہ ان دنوں اہل کتاب کی دیت مسلمانوں کی دیت سے آدھی تھی راوی کہتے ہیں کہ یہ اسی طرح چلتا رہا یہاں تک کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ خلیفہ ہوگئے تو وہ خطبہ دینے کے لیے کھڑے ہوئے اور فرمایا کہ آگاہ ہوجاؤ اونٹ بہت مہنگا ہوچکا ہے۔ راوی کہتے ہیں کہ پھر عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے سونا رکھنے والوں پر ایک ہزار دینار دیت مقرر کی اور چاندی والوں پر ہزار درہم مقرر فرمائی اور گائے سے دیت دینے والوں پر 11گائیں اور بکری سے دیت دینے والوں پر11 بکریاں اور کپڑے کے جوڑے والوں پر اا جوڑے مقرر کی اور اہل ذمہ کی دیت کو نہیں بڑھایا۔
Narrated Abdullah ibn Amr ibn al-'As: The value of the blood-money at the time of the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) was eight hundred dinars or eight thousand dirhams, and the blood-money for the people of the Book was half of that for Muslims. He said: This applied till Umar (Allah be pleased with him) became caliph and he made a speech in which he said: Take note! Camels have become dear. So Umar fixed the value for those who possessed gold at one thousand dinars, for those who possessed silver at twelve thousand (dirhams), for those who possessed cattle at two hundred cows, for those who possessed sheep at two thousand sheep, and for those who possessed suits of clothing at two hundred suits. He left the blood-money for dhimmis (protected people) as it was, not raising it in proportion to the increase he made in the blood-wit.
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَضَی فِي الدِّيَةِ عَلَی أَهْلِ الْإِبِلِ مِائَةً مِنْ الْإِبِلِ وَعَلَی أَهْلِ الْبَقَرِ مِائَتَيْ بَقَرَةٍ وَعَلَی أَهْلِ الشَّائِ أَلْفَيْ شَاةٍ وَعَلَی أَهْلِ الْحُلَلِ مِائَتَيْ حُلَّةٍ وَعَلَی أَهْلِ الْقَمْحِ شَيْئًا لَمْ يَحْفَظْهُ مُحَمَّدٌ قَالَ أَبُو دَاوُد قَرَأْتُ عَلَی سَعِيدِ بْنِ يَعْقُوبَ الطَّالْقَانِيِّ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو تُمَيْلَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ قَالَ ذَکَرَ عَطَائٌ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ فَرَضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرَ مِثْلَ حَدِيثِ مُوسَی وَقَالَ وَعَلَی أَهْلِ الطَّعَامِ شَيْئًا لَا أَحْفَظُهُ-
موسی بن اسماعیل، حماد، محمد بن اسحاق، حضرت عطاء بن ابی رباح سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اونٹوں والوں کی دیت میں سو اونٹ کا فیصلہ فرمایا اور گائے والوں کی دیت میں 11 گائیں مقرر کیں اور بکریوں والوں پر دو ہزار بکریاں اور کپڑے کے جوڑوں والوں کی دیت میں دو سو جوڑوں کا فیصلہ فرمایا اور گندم والوں پر کچھ مقرر کیا تھا لیکن محمد بن اسحاق نے یاد نہیں کیا امام ابوداؤد فرماتے ہیں کہ میں نے سعید بن یعقوب الطالقانی پر یہ حدیث پڑھی تو انہوں نے فرمایا کہ ہمیں یہ حدیث ابوتمیلہ نے محمد بن اسحاق کے واسطہ سے انہوں نے عطاء بن ابی رباح عن جابر بن عبداللہ کے حوالہ سے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دیت مقرر فرمائی اور موسیٰ بن اسماعیل کی (مذکورہ بالا) حدیث کی طرح بیان کیا اور کہا کہ کھانے کی دیت دینے والوں کے بارے میں بھی کچھ مقرر فرمایا جو مجھے یاد نہیں۔
Narrated Ata' ibn AbuRabah: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) gave judgment that blood-wit for those who possessed camels should be one hundred camels, and for those who possessed cattle two hundred cows, and for those who possessed sheep one thousand sheep, and for those who possessed suits of clothing two hundred suits, and for those who possessed wheat something which the narrator Muhammad (ibn Ishaq) did not remember.Narrated Jabir ibn Abdullah: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) fixed; and he mentioned the tradition like that of Musa; he said: And those who possess corn food should pay something which I do not remember.
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ حَدَّثَنَا الْحَجَّاجُ عَنْ زَيْدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ خِشْفِ بْنِ مَالِکٍ الطَّائِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي دِيَةِ الْخَطَإِ عِشْرُونَ حِقَّةً وَعِشْرُونَ جَذَعَةً وَعِشْرُونَ بِنْتَ مَخَاضٍ وَعِشْرُونَ بِنْتَ لَبُونٍ وَعِشْرُونَ بَنِي مَخَاضٍ ذُکُرٍ وَهُوَ قَوْلُ عَبْدِ اللَّهِ-
مسدد، عبدالواحد، حجاج، زید بن جبیر، خشف بن مالک طائی، حضرت عبداللہ بن مسعود فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے قتل خطاء کی دیت میں 20 حقے اور 20 جذعے، بیس بنت مخاض، اور بیس بنت لبون اور بیس بنی مخاض مذکر مقرر فرمائے۔
Narrated Abdullah ibn Mas'ud: The Prophet (peace_be_upon_him) said: The blood-wit for accidental killing should be twenty she-camels which had entered their fourth year, twenty she-camels which had entered their fifth year, twenty she-camels which had entered their second year, twenty she-camels which had entered their third year, and twenty male camels which had entered their second year. It does not beyond Ibn Mas'ud.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْأَنْبَارِيُّ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ الْحُبَابِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَجُلًا مِنْ بَنِي عَدِيٍّ قُتِلَ فَجَعَلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دِيَتَهُ اثْنَيْ عَشَرَ أَلْفًا قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَاهُ ابْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَمْرِو عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَذْکُرْ ابْنَ عَبَّاسٍ-
محمد بن سلیمان انباری، زید بن حباب، محمد بن مسلم، عمرو بن دینار، عکرمہ، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ بنی عدی کا ایک شخص قتل کردیا گیا تو نبی کریم نے اس کی دیت بارہ ہزار (درہم) مقرر فرمائی۔ امام ابوداؤد فرماتے ہیں کہ اس حدیث کو ابن عینیہ نے عمرو سے انہوں نے عکرمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کیا ہے اور انہوں نے ابن عباس کا تذکرہ نہیں کیا۔
Narrated Abdullah ibn Abbas: A man of Banu Adi was killed. The Prophet (peace_be_upon_him) fixed his blood-wit at the rate of twelve thousand (dirhams).