دو آدمی کسی چیز کا دعوی کریں لیکن گواہ کسی کے پاس نہ ہو تو کیا کیا جائے

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمِنْهَالِ الضَّرِيرُ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَبِي مُوسَی الْأَشْعَرِيِّ أَنَّ رَجُلَيْنِ ادَّعَيَا بَعِيرًا أَوْ دَابَّةً إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَتْ لِوَاحِدٍ مِنْهُمَا بَيِّنَةٌ فَجَعَلَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَهُمَا-
محمد بن منہال، یزید بن زریع، ابن ابی عروبہ، قتادہ، سعید بن ابی بردہ سے روایت ہے کہ دو آدمیوں نے ایک اونٹ یا کسی جانور کے بارے میں دعوی کیا نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے اور ان میں سے کسی ایک کے پاس بھی گواہ نہیں تھا، تو نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے ان دونوں میں مشترک کر دیا۔
Narrated AbuMusa al-Ash'ari: Two men claimed a camel or an animal and brought the case to the Holy Prophet (peace_be_upon_him). But as neither of them produced any proof, the Holy Prophet (peace_be_upon_him) declared that they should share it equally.
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِيمِ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ سَعِيدٍ بِإِسْنَادِهِ وَمَعْنَاهُ-
حسن بن علی، یحیی بن آدم، عبدالرحیم بن سلیمان، سعید سے یہی روایت ان کی سند سے مروی ہے۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ بِمَعْنَی إِسْنَادِهِ أَنَّ رَجُلَيْنِ ادَّعَيَا بَعِيرًا عَلَی عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَبَعَثَ کُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا شَاهِدَيْنِ فَقَسَمَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَهُمَا نِصْفَيْنِ-
محمد بن بشار، حجاج بن منہال، ہمام، قتادہ سے اسی سابقہ سند سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں دو افراد نے کسی اونٹ کے بارے میں دعوی کیا ان میں سے ہر ایک نے دو گواہ آپ کے پاس بھیجے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس اونٹ کو دونوں کے درمیان نصف نصف تقسیم کر دیا۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمِنْهَالِ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ خِلَاسٍ عَنْ أَبِي رَافِعٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَجُلَيْنِ اخْتَصَمَا فِي مَتَاعٍ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ لِوَاحِدٍ مِنْهُمَا بَيِّنَةٌ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَهِمَا عَلَی الْيَمِينِ مَا کَانَ أَحَبَّا ذَلِکَ أَوْ کَرِهَا-
محمد بن منہال، یزید بن زریع، ابن ابی عروبہ، قتادہ، خلاس، ابورافع، ابوہریرہ سے مروی ہے کہ دو آدمی کسی سامان کے بارے میں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس جھگڑا لے کر آئے ان میں سے کسی کے پاس گواہ نہیں تھا نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان سے فرمایا کہ قرعہ اندازی کرو حلف پر خواہ وہ دونوں اسے پسند کریں یا نہ کریں۔
Narrated AbuHurayrah: Two men disputed about some property and brought the case to the Holy Prophet (peace_be_upon_him), but neither of them could produce any proof. So the Holy Prophet (peace_be_upon_him) said: Cast lots about the oath whatever it may be, whether they like it or dislike it.
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ وَسَلَمَةُ بْنُ شَبِيبٍ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ أَحْمَدُ قَالَ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا کَرِهَ الِاثْنَانِ الْيَمِينَ أَوْ اسْتَحَبَّاهَا فَلْيَسْتَهِمَا عَلَيْهَا قَالَ سَلَمَةُ قَالَ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ وَقَالَ إِذَا أُکْرِهَ الِاثْنَانِ عَلَی الْيَمِينِ-
احمد بن حنبل، سلمہ بن شبیب، عبدالرزاق، احمد معمر، ہمام بن منبہ، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب دو افراد حلف اٹھانے کو ناپسند کریں یا سے پسند کریں تو قرعہ اندازی کریں اس پر (مراد یہ ہے کہ حلف اٹھانے یا نہ اٹھانے پر) اختلاف ہو جائے تو قرعہ اندازی کریں کہ قسم لی جائے یا نہ لی جائے۔ سلمہ بن شبیب کہتے ہیں کہ ہمیں معمر نے یہ حدیث بتلائی اور اس میں کرہ الاثنان الیمین کے بجائے علی الیمین کے الفاظ ذکر کیے ہیں۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي عَرُوبَةَ بِإِسْنَادِ ابْنِ مِنْهَالٍ مِثْلَهُ قَالَ فِي دَابَّةٍ وَلَيْسَ لَهُمَا بَيِّنَةٌ فَأَمَرَهُمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَسْتَهِمَا عَلَی الْيَمِينِ-
ابو بکر بن ابی شیبہ، خالد بن حارث، سعید بن ابوعروبہ سے ابن منہال کی سند سے اس جیسی روایت ہی مروی ہے انہوں نے اونٹ کے بجائے، کسی جانور کا لفظ استعمال کیا ہے اور ان دونوں کے پاس گواہ نہیں تھا، انہیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حکم دیا کہ وہ حلف پر قرعہ اندازی کریں۔
-