TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن ابوداؤد
جہاد کا بیان
دشمن کے پاس غفلت دے کر جانا اور دھوکہ دے کر اس کو ماردینا
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ لِکَعْبِ بْنِ الْأَشْرَفِ فَإِنَّهُ قَدْ آذَی اللَّهَ وَرَسُولَهُ فَقَامَ مُحَمَّدُ بْنُ مَسْلَمَةَ فَقَالَ أَنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَتُحِبُّ أَنْ أَقْتُلَهُ قَالَ نَعَمْ قَالَ فَأْذَنْ لِي أَنْ أَقُولَ شَيْئًا قَالَ نَعَمْ قُلْ فَأَتَاهُ فَقَالَ إِنَّ هَذَا الرَّجُلَ قَدْ سَأَلَنَا الصَّدَقَةَ وَقَدْ عَنَّانَا قَالَ وَأَيْضًا لَتَمَلُّنَّهُ قَالَ اتَّبَعْنَاهُ فَنَحْنُ نَکْرَهُ أَنْ نَدَعَهُ حَتَّی نَنْظُرَ إِلَی أَيِّ شَيْئٍ يَصِيرُ أَمْرُهُ وَقَدْ أَرَدْنَا أَنْ تُسْلِفَنَا وَسْقًا أَوْ وَسْقَيْنِ قَالَ کَعْبٌ أَيَّ شَيْئٍ تَرْهَنُونِي قَالَ وَمَا تُرِيدُ مِنَّا قَالَ نِسَائَکُمْ قَالُوا سُبْحَانَ اللَّهِ أَنْتَ أَجْمَلُ الْعَرَبِ نَرْهَنُکَ نِسَائَنَا فَيَکُونُ ذَلِکَ عَارًا عَلَيْنَا قَالَ فَتَرْهَنُونِي أَوْلَادَکُمْ قَالُوا سُبْحَانَ اللَّهِ يُسَبُّ ابْنُ أَحَدِنَا فَيُقَالُ رُهِنْتَ بِوَسْقٍ أَوْ وَسْقَيْنِ قَالُوا نَرْهَنُکَ اللَّأْمَةَ يُرِيدُ السِّلَاحَ قَالَ نَعَمْ فَلَمَّا أَتَاهُ نَادَاهُ فَخَرَجَ إِلَيْهِ وَهُوَ مُتَطَيِّبٌ يَنْضَحُ رَأْسُهُ فَلَمَّا أَنْ جَلَسَ إِلَيْهِ وَقَدْ کَانَ جَائَ مَعَهُ بِنَفَرٍ ثَلَاثَةٍ أَوْ أَرْبَعَةٍ فَذَکَرُوا لَهُ قَالَ عِنْدِي فُلَانَةُ وَهِيَ أَعْطَرُ نِسَائِ النَّاسِ قَالَ تَأْذَنُ لِي فَأَشُمَّ قَالَ نَعَمْ فَأَدْخَلَ يَدَهُ فِي رَأْسِهِ فَشَمَّهُ قَالَ أَعُودُ قَالَ نَعَمْ فَأَدْخَلَ يَدَهُ فِي رَأْسِهِ فَلَمَّا اسْتَمْکَنَ مِنْهُ قَالَ دُونَکُمْ فَضَرَبُوهُ حَتَّی قَتَلُوهُ-
احمد بن صالح، سفیان، عمرو بن دینار، حضرت جابر سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کعب بن اشرف کو کون قتل کرے گا؟ (یہ مدینہ میں یہودیوں کا سردار تھا اور مسلمانوں کے خلاف سازشوں میں شریک رہتا تھا) کیونکہ اس نے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو تکلیف دی یہ سن کر محمد بن مسلمہ کھڑے ہوئے اور عرض کیا یہ کام میں انجام دوں گا اور پوچھا یا رسول اللہ! کیا آپ اس کا قتل چاہتے ہیں؟ آپ نے فرمایا ہاں ! تو محمد بن مسلمہ نے کہا تو پھر مجھے اجازت دیجئے میں کوئی چال چلوں۔ آپ نے اجازت دے دی۔ پھر وہ کعب بن اشرف کے پاس پہنچے اور کہا اس شخص (یعنی حضرت محمد) نے ہم سے صدقہ مانگا پھر ہم کو مصیبت میں ڈال دیا۔ کعب نے کہا ابھی تم نے دیکھا ہی کیا ہے ابھی تو تم اور مصیبت میں پڑو گے۔ محمد بن مسلمہ نے کہا ہم اس کی پیروی کا اقرار کر چکے اور اب یہ اچھا نہیں لگتا کہ ہم اس کو چھوڑ دیں جب تک کہ اس کا انجام نہ دیکھ لیں کہ کیا ہوتا ہے۔ سر دست تو ہمارا مقصد تم سے وابستہ ہے اور وہ یہ کہ تم ہم کو ایک یا دو وسق اناج قرض دے دو۔ کعب بولا اس کے بدلہ میں کیا چیز گروی رکھو گے؟ مسلمہ نے پوچھا تم کیا چیز چاہتے ہو؟ کعب بولا اپنی عورتیں گروی رکھدو۔ انھوں نے کہا سبحان اللہ! تم اچھے عرب ہو کر ایسا کہتے ہو۔ کیا ہم تمہارے پاس اپنی عورتیں گروی رکھ کر بے غیرتی کا ثبوت دیں۔ کعب نے کہا اچھا تو پھر اپنی اولاد کو گروی رکھ دو۔ انھوں نے کہا سبحان اللہ جب ہمارا بیٹا بڑا ہوگا تو وہ لوگوں کے یہ طعنے سہے گا کہ تو ایک یا دو وسق اناج پر گروی رکھا گیا تھا (یہ تو نہیں ہو سکتا) البتہ ہم تمہارے پاس اپنے ہتھیار گروی رکھ سکتے ہیں۔ کعب نے کہا اچھا تو پھر ٹھیک ہے۔ پھر محمد بن مسلمہ اس کے پاس گئے اور اس کو پکارا۔ کعب خوشبو لگائے نکلا۔ اس کا سر مہک رہا تھا جب محمد بن مسلمہ بیٹھ گئے تو ان لوگوں سے جن کو وہ اپنے ساتھ لائے تھے اور جن کی تعداد تین یا چار تھی بات چیت شروع کر دی۔ سب نے اس کی خوشبو کا تذکرہ کیا۔ کعب نے کہا میرے پاس فلاں عورت ہے جو تمام عورتوں میں سب سے زیادہ معطر رہتی ہے۔ محمد بن مسلمہ نے کہا کیا میں تمہارے بالوں کی خوشبو سونگھ سکتا ہوں؟ اس نے کہا ہاں سونگھ سکتے ہو۔ پس وہ اس کے بالوں میں انگلیاں پھیر نے لگے۔ انھوں پھر دوبارہ بال سونگھنے کی اجازت چاہی کعب نے پھر اجازت دے دی اور انھوں نے پھر اس کے بالوں پر ہاتھ پھیرا (اس طرح کرتے کرتے جب انھوں نے اس پر قابو پالیا اور اس کو بے بس کر ڈالا) تو اپنے سا تھیوں کو اشارہ کیا کہ اب اسکا کام تمام کر دو لہذا انھوں نے اس کو مارا اور قتل کر ڈالا۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حُزَابَةَ حَدَّثَنَا إِسْحَقُ يَعْنِي ابْنَ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا أَسْبَاطٌ الْهَمْدَانِيُّ عَنْ السُّدِّيِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْإِيمَانُ قَيَّدَ الْفَتْکَ لَا يَفْتِکُ مُؤْمِنٌ-
محمد بن خزابہ، اسحاق بن منصور، اسباط، حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ایمان نے فتک کو روک دیا۔ اب کوئی مومن فتک نہ کرے۔
Narrated AbuHurayrah: The Prophet (peace_be_upon_him) said: Faith prevented assassination. A believer should not assassinate.