دشمن کو جلا کر مارنا

حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا مُغِيرَةُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحِزَامِيُّ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَمْزَةَ الْأَسْلَمِيُّ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَّرَهُ عَلَی سَرِيَّةٍ قَالَ فَخَرَجْتُ فِيهَا وَقَالَ إِنْ وَجَدْتُمْ فُلَانًا فَأَحْرِقُوهُ بِالنَّارِ فَوَلَّيْتُ فَنَادَانِي فَرَجَعْتُ إِلَيْهِ فَقَالَ إِنْ وَجَدْتُمْ فُلَانًا فَاقْتُلُوهُ وَلَا تُحْرِقُوهُ فَإِنَّهُ لَا يُعَذِّبُ بِالنَّارِ إِلَّا رَبُّ النَّارِ-
سعید بن منصور، مغیرہ بن عبدالرحمن، ابوزناد، محمد بن حمزہ، حضرت حمزہ اسلمی سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کو ایک دستہ کا امیر مقرر فرما دیا پس میں نکلا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر فلاں شخص کو پاؤ تو اس کو آگ میں جلا دینا جب میں چلنے لگا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے آواز دی پس میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر تم فلاں شخص کو پاؤ تو اس کو قتل کرنا جلانا مت۔ کیونکہ آگ کا عذاب وہی دے گا جو آگ کا پیدا کرنے والا ہے۔
Narrated Hamzah al-Aslami: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) appointed him commander over a detachment. He said: I went out along with it. He (the Prophet) said: If you find so-and-so, burn him with the fire. I then turned away, and he called me. So I returned to him, and he said: If you find so-and-so, kill him, and do not burn him, for no one punishes with fire except the Lord of the fire.
حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ خَالِدٍ وَقُتَيْبَةُ أَنَّ اللَّيْثَ بْنَ سَعْدٍ حَدَّثَهُمْ عَنْ بُکَيْرٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ بَعَثَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَعْثٍ فَقَالَ إِنْ وَجَدْتُمْ فُلَانًا وَفُلَانًا فَذَکَرَ مَعْنَاهُ-
یزید بن خالد، قتیبہ، لیث بن سعد، بکیر سلیمان بن یسار، حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہم کو ایک جنگ میں بھیجا اور فرمایا اور اگر تم فلاں فلاں شخص کو پاؤ تو۔۔۔ اس کے بعد روای نے حسب سابق مضمون بیان کیا۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ مَحْبُوبُ بْنُ مُوسَی أَخْبَرَنَا أَبُو إِسْحَقَ الْفَزَارِيُّ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ الشَّيْبَانِيِّ عَنْ ابْنِ سَعْدٍ قَالَ غَيْرُ أَبِي صَالِحٍ عَنْ الْحَسَنِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ کُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ فَانْطَلَقَ لِحَاجَتِهِ فَرَأَيْنَا حُمَرَةً مَعَهَا فَرْخَانِ فَأَخَذْنَا فَرْخَيْهَا فَجَائَتْ الْحُمَرَةُ فَجَعَلَتْ تَفْرِشُ فَجَائَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَنْ فَجَعَ هَذِهِ بِوَلَدِهَا رُدُّوا وَلَدَهَا إِلَيْهَا وَرَأَی قَرْيَةَ نَمْلٍ قَدْ حَرَّقْنَاهَا فَقَالَ مَنْ حَرَّقَ هَذِهِ قُلْنَا نَحْنُ قَالَ إِنَّهُ لَا يَنْبَغِي أَنْ يُعَذِّبَ بِالنَّارِ إِلَّا رَبُّ النَّارِ-
ابو صالح، محبوب بن موسی، ابواسحاق ، ابن سعد، ابوصالح، حسن بن سعد، عبدالرحمن بن عبد اللہ، حضرت عبداللہ سے روایت ہے کہ ہم جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ سفر میں تھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قضاء حاجت کے لئے تشریف لے گئے ہم نے ایک چڑیا دیکھی جس کے دو بچے تھے ہم نے ان کے بچوں کو پکڑ لیا تو چڑیا زمین پر گر کر پر بچھانے لگی اتنے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لے آئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پوچھا اس کا بچہ پکڑ کر کس نے اس کو بے قرار کیا؟ اس کا بچہ اس کو دیدو اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے چیونٹیوں کا ایک سوراخ دیکھا جس کو ہم نے جلادیا تھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پوچھا کہ یہ کس نے جلایا؟ ہم نے کہا ہم نے جلایا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کسی کے لئے یہ بات مناسب نہیں کہ وہ آگ سے تکلیف پہنچائے سوائے آگ کے پیدا کرنے والے کے۔
Narrated Abdullah ibn Mas'ud: We were with the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) during a journey. He went to ease himself. We saw a bird with her two young ones and we captured her young ones. The bird came and began to spread its wings. The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) came and said: Who grieved this for its young ones? Return its young ones to it. He also saw an ant village that we had burnt. He asked: Who has burnt this? We replied: We. He said: It is not proper to punish with fire except the Lord of fire.