درخت پر پھل پک جانے سے پہلے فروخت کرنا

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ الْقَعْنَبِيُّ عَنْ مَالِکٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ بَيْعِ الثِّمَارِ حَتَّی يَبْدُوَ صَلَاحُهَا نَهَی الْبَائِعَ وَالْمُشْتَرِيَ-
عبداللہ بن مسلمہ قعنبی، مالک، نافع، حضرت عبداللہ بن عمر سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے منع فرمایا پھلوں کے بیچنے سے یہاں تک کہ ان کو پختگی اور بہتری ظاہر ہو جائے اور اس سے آپ نے منع فرمایا۔ بیچنے والے کو بھی اور خریدنے والے کو بھی۔
-
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ بَيْعِ النَّخْلِ حَتَّی يَزْهُوَ وَعَنْ السُّنْبُلِ حَتَّی يَبْيَضَّ وَيَأْمَنَ الْعَاهَةَ نَهَی الْبَائِعَ وَالْمُشْتَرِيَ-
عبداللہ بن محمد، ابن علیہ، ایوب، نافع، حضرت ابن عمر سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے منع فرمایا کھجور کی بیع سے یہاں تک کہ وہ پک جائے اور بالی کی بیع سے یہاں تک کہ وہ پک جائے اور آفت سے محفوظ ہو جائے۔ آپ نے بیچنے والے کو بیچنے سے اور خریدنے والے کو خریدنے سے منع فرمایا۔
-
حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ النَّمَرِيُّ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ خُمَيْرٍ عَنْ مَوْلًی لِقُرَيْشٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعِ الْغَنَائِمِ حَتَّی تُقَسَّمَ وَعَنْ بَيْعِ النَّخْلِ حَتَّی تُحْرَزَ مِنْ کُلِّ عَارِضٍ وَأَنْ يُصَلِّيَ الرَّجُلُ بِغَيْرِ حِزَامٍ-
حفص بن عمر، شعبہ، یزید بن عمر، حضرت ابوہریرہ نے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے منع فرمایا مال غنیمت کو بیچنے سے تقسیم سے پہلے اور کھجور کے بیچنے سے یہاں تک کہ وہ ہر آفت سے محفوظ ہو جائے اور منع فرمایا بغیر کمر باندھے ہوئے نماز پڑھنے سے۔ (یعنی جب ستر کھلنے کا خوف ہو۔ )
Narrated AbuHurayrah: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) forbade to sell spoils of war till they are appointed, and to sell palm trees till they are safe from every blight, and a man praying without tying belt.
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ خَلَّادٍ الْبَاهِلِيُّ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ سَلِيمِ بْنِ حَيَّانَ أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ مِينَائَ قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تُبَاعَ الثَّمَرَةُ حَتَّی تُشْقِحَ قِيلَ وَمَا تُشْقِحُ قَالَ تَحْمَارُّ وَتَصْفَارُّ وَيُؤْکَلُ مِنْهَا-
ابو بکر بن خلاد یحیی بن سعید، سلیم، بن حیان، سعید بن مینا، حضرت جابربن عبداللہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے منع فرمایا پھلوں کے بیچنے سے یہاں تک کہ وہ مشقح ہو جائیں۔ آپ سے لوگوں نے پوچھا کہ مشقح ہونے کا کیا مطلب ہے؟ تو آپ نے فرمایا جب وہ سرخ اور زرد ہو جائیں اور کھانے کے قابل ہو جائیں۔
-
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ بَيْعِ الْعِنَبِ حَتَّی يَسْوَدَّ وَعَنْ بَيْعِ الْحَبِّ حَتَّی يَشْتَدَّ-
حسن بن علی، ابوولید، حماد بن سلمہ، حمید، حضرت انس سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے منع فرمایا ہے انگور کو بیچنے سے یہاں تک کہ وہ سیاہ ہو جائیں اور غلہ بیچنے سے یہاں تک کہ وہ پک جائے۔
Narrated Anas ibn Malik: The Prophet (peace_be_upon_him) forbade the sale of grapes till they became black and the sale of grain till it had become hard.
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا عَنْبَسَةُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنِي يُونُسُ قَالَ سَأَلْتُ أَبَا الزِّنَادِ عَنْ بَيْعِ الثَّمَرِ قَبْلَ أَنْ يَبْدُوَ صَلَاحُهُ وَمَا ذُکِرَ فِي ذَلِکَ فَقَالَ کَانَ عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ يُحَدِّثُ عَنْ سَهْلِ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ قَالَ کَانَ النَّاسُ يَتَبَايَعُونَ الثِّمَارَ قَبْلَ أَنْ يَبْدُوَ صَلَاحُهَا فَإِذَا جَدَّ النَّاسُ وَحَضَرَ تَقَاضِيهِمْ قَالَ الْمُبْتَاعُ قَدْ أَصَابَ الثَّمَرَ الدُّمَانُ وَأَصَابَهُ قُشَامٌ وَأَصَابَهُ مُرَاضٌ عَاهَاتٌ يَحْتَجُّونَ بِهَا فَلَمَّا کَثُرَتْ خُصُومَتُهُمْ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَالْمَشُورَةِ يُشِيرُ بِهَا فَإِمَّا لَا فَلَا تَتَبَايَعُوا الثَّمَرَةَ حَتَّی يَبْدُوَ صَلَاحُهَا لِکَثْرَةِ خُصُومَتِهِمْ وَاخْتِلَافِهِمْ-
احمد بن صالح عنبسہ بن خالد، حضرت یونس سے روایت ہے کہ میں نے ابوالزناد سے پوچھا کہ پھل کو پکنے سے پہلے اور اس کی بہتری کا حال معلوم ہونے سے پہلے بیچنا کیسا ہے؟ اور اس باب میں کون سی حدیث مروی ہے؟ انھوں نے کہا عروہ بن زبیر حدیث روایت کرتے ہیں سہل بن ابی حثمہ سے اور وہ زید بن ثابت سے کہ لوگ پھلوں کو پکنے سے پہلے اور ان کی بہتری کا حال معلوم ہو جانے سے پہلے بیچ دما کرتے تھے لیکن جب خریدار پھل کاٹتے اور مالک کی وصولی کا وقت آتا تو خریدار کہتا پھل کو دمان ہو گیا یا قشام ہو گیا یا مراض ہو گیا (یہ سب پھلوں کی بیماریوں کے نام ہیں) اور خریدار قیمت دینے میں ٹال مٹول کرتا۔ (یا قیمت میں تخفیف چاہتا یا بالکل نہ دیتا) اور مالک اس پر راضی نہ ہوتا۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس اس طرح کے جھگڑے بہت آنے لگے تو آپ نے لوگوں سے مشورہ کے طور پر فرمایا پھل نہ بیچا کرو تاوقتیکہ اس کی بہتری کا حال معلوم نہ ہو۔ آپ نے یہ ان کے لڑائی جھگڑوں اور اختلاف کی کثرت کی بنا پر فرمایا۔
Narrated Zayd ibn Thabit: Yunus said: I asked AbuzZinad about the sale of fruits before they were clearly in good condition, and what was said about it. He replied: Urwah ibn az-Zubayr reports a tradition from Sahl ibn AbuHathmah on the authority of Zayd ibn Thabit who said: The people used to sell fruits before they were clearly in good condition. When the people cut off the fruits, and were demanded to pay the price, the buyer said: The fruits have been smitten by duman, qusham and murad fruit diseases on which they used to dispute. When their disputes which were brought to the Prophet (peace_be_upon_him) increased, the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) said to them as an advice: No, do not sell fruits till they are in good condition, due to a large number of their disputes and differences.
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِسْمَعِيلَ الطَّالَقَانِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَائٍ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ بَيْعِ الثَّمَرِ حَتَّی يَبْدُوَ صَلَاحُهُ وَلَا يُبَاعُ إِلَّا بِالدِّينَارِ أَوْ بِالدِّرْهَمِ إِلَّا الْعَرَايَا-
اسحاق بن اسماعیل، سفیان، ابن جریج، عطاء، حضرت جابر سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے منع فرمایا پھل بیچنے سے جب تک کہ اس کا پکنا ظاہر نہ ہو جائے اور فرمایا پھل نہ بیچا جائے مگر دینار اور درہم کے بدلہ میں البتہ عرایا میں اسکی اجازت ہے (اسکو پھل کے بدلہ بیچا جائے)
Narrated Jabir ibn Abdullah: The Prophet (peace_be_upon_him) forbade the sale of fruits till they were clearly in good condition , and (ordered that) they should not be sold but for dinar or dirham except Araya.