خوشخبری دینے کے لیے کسی کو بھیجنا

حَدَّثَنَا أَبُو تَوْبَةَ الرَّبِيعُ بْنُ نَافِعٍ حَدَّثَنَا عِيسَی عَنْ إِسْمَعِيلَ عَنْ قَيْسٍ عَنْ جَرِيرٍ قَالَ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَلَا تُرِيحُنِي مِنْ ذِي الْخَلَصَةِ فَأَتَاهَا فَحَرَّقَهَا ثُمَّ بَعَثَ رَجُلًا مِنْ أَحْمَسَ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُبَشِّرُهُ يُکْنَی أَبَا أَرْطَاةَ-
ابو توبہ، ربیع بن نافع، عیسی، اسماعیل، قیس، حضرت جریر سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ سے فرمایا کیا تو مجھ کو ذی الخلصہ سے بے فکر نہیں کرتا؟ یہ سن کر جریر وہاں گئے اور اس گھر کو جلا ڈالا پھر قبیلہ احمص کا ایک آدمی خوشخبری دینے کے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس بھیجا۔ اس شخص کی کنیت ابوارطاة تھی۔
-