خوابوں کا بیان

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِکٍ عَنْ إِسْحَقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ عَنْ زُفَرَ بْنِ صَعْصَعَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ إِذَا انْصَرَفَ مِنْ صَلَاةِ الْغَدَاةِ يَقُولُ هَلْ رَأَی أَحَدٌ مِنْکُمْ اللَّيْلَةَ رُؤْيَا وَيَقُولُ إِنَّهُ لَيْسَ يَبْقَی بَعْدِي مِنْ النُّبُوَّةِ إِلَّا الرُّؤْيَا الصَّالِحَةُ-
عبداللہ بن مسلمہ مالک، اسحاق بن عبداللہ بن ابوطلحہ، زفر بن اصعاصہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب صبح کی نماز سے (فارغ ہو کر) منہ موڑتے تو فرماتے کیا تم میں سے کسی نے رات میں خواب دیکھا ہے؟ اور آپ فرماتے ہیں کہ بیشک میرے بعد نبوت کا کوئی حصہ باقی نہ رہے گا سوائے پاکیزہ خوابوں کے۔
Narrated AbuHurayrah: When the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) finished the dawn prayer, he would ask: Did any of you have a dream last night? And he said: All that is left of Prophecy after me is a good vision.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِيرٍ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ رُؤْيَا الْمُؤْمِنِ جُزْئٌ مِنْ سِتَّةٍ وَأَرْبَعِينَ جُزْئًا مِنْ النُّبُوَّةِ-
محمد بن کثیر، شعبہ، قتادہ، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ، حضرت عبادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن صامت سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ مومن کا خواب نبوت کے چھیالیس اجزاء میں سے ایک جز ہے۔
-
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا اقْتَرَبَ الزَّمَانُ لَمْ تَکَدْ رُؤْيَا الْمُؤْمِنِ أَنْ تَکْذِبَ وَأَصْدَقُهُمْ رُؤْيَا أَصْدَقُهُمْ حَدِيثًا وَالرُّؤْيَا ثَلَاثٌ فَالرُّؤْيَا الصَّالِحَةُ بُشْرَی مِنْ اللَّهِ وَالرُّؤْيَا تَحْزِينٌ مِنْ الشَّيْطَانِ وَرُؤْيَا مِمَّا يُحَدِّثُ بِهِ الْمَرْئُ نَفْسَهُ فَإِذَا رَأَی أَحَدُکُمْ مَا يَکْرَهُ فَلْيَقُمْ فَلْيُصَلِّ وَلَا يُحَدِّثْ بِهَا النَّاسَ قَالَ وَأُحِبُّ الْقَيْدَ وَأَکْرَهُ الْغُلَّ وَالْقَيْدُ ثَبَاتٌ فِي الدِّينِ قَالَ أَبُو دَاوُد إِذَا اقْتَرَبَ الزَّمَانُ يَعْنِي إِذَا اقْتَرَبَ اللَّيْلُ وَالنَّهَارُ يَعْنِي يَسْتَوِيَانِ-
قتبیہ بن سعید، عبدالوہاب، ایوب، محمد، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب زمانہ قریب ہوگا تو مسلمان کے خواب عموما جھوٹے نہ ہوں گے اور سب سے زیادہ سچی گفتگو کرنے والے ہی کے خواب بھی سب سے سچے ہوں گے۔ خواب کی تین قسمیں ہیں۔ نیک خواب اللہ تعالیٰ کی طرف سے بشارت ہیں۔ غمزدہ کرنے والے اور تکلیف دہ خواب شیطانی اثر سے ہوتے ہیں۔ اور بعض خواب انسان کے دل میں اٹھنے والے خیالات وتصورات سے ہوتے ہیں جب تم میں سے کوئی (خواب میں) ناگوار بات دیکھے تو اسے چاہیے کہ اٹھ کھڑا ہو، نماز پڑھے اور اس خواب کو لوگوں سے بیان نہ کرے اور میں پاؤں میں بیڑی کا پڑا رہنا پسند کرتا ہوں اور گلے میں طوق پڑا ہونا ناپسند کرتا ہوں کیونکہ بیڑی پاؤں میں پڑنے کی تعبیر یہ ہے کہ دین میں ثابت قدم رہے گا۔ امام ابوداؤد فرماتے ہیں کہ زمانہ قریب ہوجائے گا اس سے مراد رات اور وہ دن کا قرب ہے جب دونوں پورے اور برابر ہوجائیں۔
-
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا يَعْلَی بْنُ عَطَائٍ عَنْ وَکِيعِ بْنِ عُدُسٍ عَنْ عَمِّهِ أَبِي رَزِينٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الرُّؤْيَا عَلَی رِجْلِ طَائِرٍ مَا لَمْ تُعَبَّرْ فَإِذَا عُبِّرَتْ وَقَعَتْ قَالَ وَأَحْسِبُهُ قَالَ وَلَا تَقُصَّهَا إِلَّا عَلَی وَادٍّ أَوْ ذِي رَأْيٍ-
احمد بن حنبل، ہشیم، یملی بن عطاء، وکیع بن عدس، عمہ حضرت ابورزین رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ خواب پرندے کے پاؤں پر ہوتا ہے جب تک کہ اس کی تعبیر نہ دی گئی ہو اور جب تعبیر بتلا دی جاتی ہے تو وہ اب واقع ہوگیا راوی کہتے ہیں کہ میرا خیال ہے آپ نے یہ بھی فرمایا کہ خواب سوائے محبت کرنے والے اور صاحب الرائے عقلمند آدمی کے کسی سے بیان نہ کرو
Narrated AbuRazin: The Prophet (peace_be_upon_him) said: The vision flutters over a man as long as it is not interpreted , but when it is interpreted, it settles. And I think he said: Tell it only to one who loves (i.e. friend) or one who has judgment.
حَدَّثَنَا النُّفَيْلِيُّ قَالَ سَمِعْتُ زُهَيْرًا يَقُولُ سَمِعْتُ يَحْيَی بْنَ سَعِيدٍ يَقُولُ سَمِعْتُ أَبَا سَلَمَةَ يَقُولُ سَمِعْتُ أَبَا قَتَادَةَ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الرُّؤْيَا مِنْ اللَّهِ وَالْحُلْمُ مِنْ الشَّيْطَانِ فَإِذَا رَأَی أَحَدُکُمْ شَيْئًا يَکْرَهُهُ فَلْيَنْفُثْ عَنْ يَسَارِهِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ لِيَتَعَوَّذْ مِنْ شَرِّهَا فَإِنَّهَا لَا تَضُرُّهُ-
نفیلی، زہیر، یحیی بن سعید، ابوسلمہ، حضرت ابوقتادہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا خواب اللہ کی طرف سے ہوتے ہیں جب تم میں سے کوئی ناگوار بات دیکھے تو اسے چاہیے کہ اپنی بائیں طرف تین بار تھوکے اور تعوذ پڑھے۔ شیطان کے شر سے پناہ مانگے پس وہ خواب اسے نقصان نہیں پہنچائے گا۔
-
حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ خَالِدٍ الْهَمْدَانِيُّ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ الثَّقَفِيُّ قَالَا أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ إِذَا رَأَی أَحَدُکُمْ الرُّؤْيَا يَکْرَهُهَا فَلْيَبْصُقْ عَنْ يَسَارِهِ وَلْيَتَعَوَّذْ بِاللَّهِ مِنْ الشَّيْطَانِ ثَلَاثًا وَيَتَحَوَّلُ عَنْ جَنْبِهِ الَّذِي کَانَ عَلَيْهِ-
یزید بن خالد ہمدانی، قتیبہ بن سعید ثقفی، لیث، حضرت ابوالزبیر، حضرت جابر نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا کہ جب تم میں سے کوئی شخص ناگوار خواب دیکھے تو اس کے اثر سے بچنے کے لیے اپنی بائیں جانب تین بار تھوکے، اور تین مرتبہ اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگے شیطان سے اور جس پر کروٹ پر لپٹا تھا اس کو بدل لے۔
-
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ رَآنِي فِي الْمَنَامِ فَسَيَرَانِي فِي الْيَقَظَةِ أَوْ لَکَأَنَّمَا رَآنِي فِي الْيَقَظَةِ وَلَا يَتَمَثَّلُ الشَّيْطَانُ بِي-
احمد بن صالح، عبداللہ بن وہب، یونس، ابن شہاب، ابوسلمہ، ابن عبدالرحمن، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو سنا آپ فرماتے تھے۔ جس نے خواب میں دیکھا وہ عنقریب بیداری کی حالت میں بھی مجھے دیکھے گا یا فرمایا گویا کہ اس نے مجھے بیداری کی حالت میں دیکھا اور شیطان میری صورت میں متمثل نہیں ہو سکتا۔
-
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ وَسُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ قَالَا حَدَّثَنَا حَمَّادٌ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ صَوَّرَ صُورَةً عَذَّبَهُ اللَّهُ بِهَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ حَتَّی يَنْفُخَ فِيهَا وَلَيْسَ بِنَافِخٍ وَمَنْ تَحَلَّمَ کُلِّفَ أَنْ يَعْقِدَ شَعِيرَةً وَمَنْ اسْتَمَعَ إِلَی حَدِيثِ قَوْمٍ يَفِرُّونَ بِهِ مِنْهُ صُبَّ فِي أُذُنِهِ الْآنُکُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ-
مسدد، سلیمان بن داؤد، حماد، ایوب، عکرمہ، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سرور دوعالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے دنیا میں کوئی تصویر (جاندار کی) بنائی اللہ تعالیٰ روز قیامت اسے عذاب دیں گے اسی تصویر سے جب تک کہ وہ اس میں روح نہ پھونک دے اور وہ روح پھونک نہیں سکے گا اور جس نے جھوٹے خواب لوگوں کو سنائے اسے پابند کیا جائے گا کہ جو کے دانہ میں گرہ لگائے اور وہ لگانے پر قادر نہیں لہذا عذاب میں مبتلا رہے گا اور جس نے کسی جماعت کی باتیں کان لگا کر سنیں اور وہ اس سے بھاگ رہے ہوں گے اس کے دونوں کانوں میں روز قیامت پگھلا ہوا سیسہ بہایا جائے گا۔
-
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ رَأَيْتُ اللَّيْلَةَ کَأَنَّا فِي دَارِ عُقْبَةَ بْنِ رَافِعٍ وَأُتِينَا بِرُطَبٍ مِنْ رُطَبِ ابْنِ طَابٍ فَأَوَّلْتُ أَنَّ الرِّفْعَةَ لَنَا فِي الدُّنْيَا وَالْعَاقِبَةَ فِي الْآخِرَةِ وَأَنَّ دِينَنَا قَدْ طَابَ-
موسی بن اسماعیل، حماد، ثابت، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن مالک سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ رات میں نے دیکھا گویا ہم عقبہ بن رافع کے گھر میں ہیں اور ہمارے پاس ابن طاب کی تازہ تر کھجوروں میں سے رطب لائی گئی میں نے اس کی یہ تعبیر و تاویل کی کہ دنیا کی بلندی ورفعت ہمارے لیے ہیں اور آخرت میں عاقبت عمد انجام بھی ہمارے لیے ہیں اور بیشک ہمارا دین پاکیزہ اور عمدہ ہوگیا اور رافع سے بلندی لی۔
Narrated Anas ibn Malik: The Prophet (peace_be_upon_him) said: One night it seemed to me in a dream that we were in the house of Uqbah ibn Rafi' and were brought some of the fresh dates of Ibn tab. I interpreted it as meaning that to us is granted eminence (rif'ah) in this world, a blessed hereafter ('aqibah), and that our religion has been good (tabah).