خطبہ کے وقت گفتگو ممنوع ہے

حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ عَنْ مَالِکٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا قُلْتَ أَنْصِتْ وَالْإِمَامُ يَخْطُبُ فَقَدْ لَغَوْتَ-
قعنبی، مالک، ابن شہاب، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب امام خطبہ پڑھ رہا ہو اور تو کسی کو یہ کہہ دے کہ چپ رہ تو تُو نے لغو کام کیا۔
-
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ وَأَبُو کَامِلٍ قَالَا حَدَّثَنَا يَزِيدُ عَنْ حَبِيبٍ الْمُعَلِّمِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَحْضُرُ الْجُمُعَةَ ثَلَاثَةُ نَفَرٍ رَجُلٌ حَضَرَهَا يَلْغُو وَهُوَ حَظُّهُ مِنْهَا وَرَجُلٌ حَضَرَهَا يَدْعُو فَهُوَ رَجُلٌ دَعَا اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ إِنْ شَائَ أَعْطَاهُ وَإِنْ شَائَ مَنَعَهُ وَرَجُلٌ حَضَرَهَا بِإِنْصَاتٍ وَسُکُوتٍ وَلَمْ يَتَخَطَّ رَقَبَةَ مُسْلِمٍ وَلَمْ يُؤْذِ أَحَدًا فَهِيَ کَفَّارَةٌ إِلَی الْجُمُعَةِ الَّتِي تَلِيهَا وَزِيَادَةِ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ وَذَلِکَ بِأَنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ يَقُولُ مَنْ جَائَ بِالْحَسَنَةِ فَلَهُ عَشْرُ أَمْثَالِهَا-
مسدد، ابوکامل، یزید بن حبیب، عمرو بن شیعب، حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے جمعہ میں تین طرح کے آدمی آتے ہیں ایک تو وہ جو وہاں آکر بیہودہ بات کرے اس کا حصہ یہی ہے یعنی اس کو کچھ ثواب نہ ملے گا دوسرا وہ ہے جو وہاں آکر اللہ تعالیٰ سے دعا کرے۔ اگر اللہ چاہے گا تو اس کی دعا قبول کرے گا اور چاہے گا تو نہیں کرے گا تیسرا وہ ہے جو وہاں آکر خاموشی سے بیٹھ جائے نہ لوگوں کی گردن پھاند کر آگے بڑھے اور نہ کسی کو تکلیف پہنچائے تو اس کا یہ عمل اس جمعہ سے لے کر اگلے جمعہ تک بلکہ مزید تین دن تک کے گناہ کے لیے کفارہ بن جائے گا کیونکہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ جو شخص ایک نیکی کرتا ہے اس کو دس گنا ثواب ملے گا۔
Narrated Abdullah ibn Amr ibn al-'As: The Prophet (peace_be_upon_him) said: Three types of people attend Friday prayer; One is present in a frivolous way and that is all he gets from it; another comes with a supplication, Allah may grant or refuse his request as He wishes; another is present silently and quietly with-out stepping over a Muslim or annoying anyone, and that is an atonement for his sins till the next Friday and three days more, the reason being that Allah, the Exalted, says: "He who does a good deed will have ten times as much" (vi.160).