خضاب لگانے کا بیان

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ وَسُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ الْيَهُودَ وَالنَّصَارَی لَا يَصْبُغُونَ فَخَالِفُوهُمْ-
مسدد، سفیان، سفیان، زہری، ابوسلمہ، سلیمان بن یسار، ابوہریرہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بے شک یہود ونصاری اپنے بال نہیں رنگتے پس تم ان کی مخالفت کیا کرو (مہندی سے رنگنا صحیح سیاہ رنگ سے رنگنا صحیح نہیں)
-
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ وَأَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ الْهَمْدَانِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ أُتِيَ بِأَبِي قُحَافَةَ يَوْمَ فَتْحِ مَکَّةَ وَرَأْسُهُ وَلِحْيَتُهُ کَالثَّغَامَةِ بَيَاضًا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَيِّرُوا هَذَا بِشَيْئٍ وَاجْتَنِبُوا السَّوَادَ-
احمد بن عمر، ابن سرح، احمد بن سعید ہمدانی، ابن وہب، جریح، حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ فتح مکہ کے دن حضرت ابوقحافہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ (والد صدیق اکبر رضی اللہ تعالیٰ عنہ) کو لایا گیا ان کے سر اور ڈاڑھی بالکل ثغامیہ کی طرح تھی سفیدی میں (ثغامیہ ایک انتہائی سفید گھاس ہوتی ہے) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اسے کسی رنگ میں بدل ڈالو لیکن سیاہ رنگ سے اجتناب کرنا۔
-
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ سَعِيدٍ الْجُرَيْرِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِي الْأَسْوَدِ الدِّيْلِيِّ عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ أَحْسَنَ مَا غُيِّرَ بِهِ هَذَا الشَّيْبُ الْحِنَّائُ وَالْکَتَمُ-
حسن بن علی عبدالرزاق، معمر سعید جریری، عبداللہ بن یزید، اسود حضرت ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ بہترین چیز جو اس بڑھاپے (کے سفید بالوں) کو بدل ڈالے وہ مہندی اور کتم ہے (جو ایک بوٹی ہے رنگدار)۔
Narrated AbuDharr: The Prophet (peace_be_upon_him) said: The best things with which grey hair are changed are henna and katam.
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ يَعْنِي ابْنَ إِيَادٍ قَالَ حَدَّثَنَا إِيَادٌ عَنْ أَبِي رِمْثَةَ قَالَ انْطَلَقْتُ مَعَ أَبِي نَحْوَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَإِذَا هُوَ ذُو وَفْرَةٍ بِهَا رَدْعُ حِنَّائٍ وَعَلَيْهِ بُرْدَانِ أَخْضَرَانِ-
احمد بن یونس، عبید اللہ، ابن ایاد، عن ابورمثہ، فرماتے ہیں کہ میں اپنے والد کے ساتھ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف گیا تو (دیکھا کہ) وہ کانوں کی لوتک بال والے ہیں جن پر مہندی کا رنگ چڑھا ہوا ہے۔ اور آپ کے اوپر دوسبز چادریں ہیں۔
Narrated AbuRimthah: I went with my father to the Prophet (peace_be_upon_him). He had locks hanging down as far as the lobes of the ears stained with henna, and he was wearing two green garments.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ أَبْجَرَ عَنْ إِيَادِ بْنِ لَقِيطٍ عَنْ أَبِي رِمْثَةَ فِي هَذَا الْخَبَرِ قَالَ فَقَالَ لَهُ أَبِي أَرِنِي هَذَا الَّذِي بِظَهْرِکَ فَإِنِّي رَجُلٌ طَبِيبٌ قَالَ اللَّهُ الطَّبِيبُ بَلْ أَنْتَ رَجُلٌ رَفِيقٌ طَبِيبُهَا الَّذِي خَلَقَهَا-
محمد بن علاء، ابن ادریس، ابن حر، ایاد بن لقیط، حضرت ابورمثہ سے اسی حدیث میں یہ بھی مروی ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے میرے والد نے کہا کہ آپ مجھے اپنی پشت پر جو یہ چیز ہے دکھائیں (غالباحضور صلی اللہ علیہ وسلم کو کوئی دانہ یازخم وغیرہ تھا) چونکہ میں طبیب ہوں حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ طبیب تو صرف اللہ ہی ہیں بلکہ تم تو رفیق آدمی ہو جبکہ طبیب تو وہ ہے جس نے اسے (زخم کو) پیدا کیا ہے
Narrated AbuRimthah: This version adds (to the previous hadith No 4194): My father said to him (the Prophet): Show me what is on your back, for I am a physician. He (the Prophet) said: You are only a soother. Its physician is He Who has credit it.
حَدَّثَنَا ابْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ إِيَادِ بْنِ لَقِيطٍ عَنْ أَبِي رِمْثَةَ قَالَ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَا وَأَبِي فَقَالَ لِرَجُلٍ أَوْ لِأَبِيهِ مَنْ هَذَا قَالَ ابْنِي قَالَ لَا تَجْنِي عَلَيْهِ وَکَانَ قَدْ لَطَّخَ لِحْيَتَهُ بِالْحِنَّائِ-
ابن بشار، عبدالرحمن سفیان، ایاد بن لقیط، ابورمثہ فرماتے ہیں کہ میں اور میرے والد نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کسی آدمی سے یا میرے والد سے فرمایا کہ یہ کون ہے انہوں نے کہا کہ یہ میرا بیٹا ہے فرمایا کہ اس پر جنایت نہ کرنا، اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی ڈاڑھی مبارک مہندی میں لیتھڑی ہوئی تھی۔
Narrated AbuRimthah: I and my father came to the Prophet (peace_be_upon_him). He said to a man or to my father: Who is this? He replied: He is my son. He said: Do not commit a crime on him. He had stained his beard with henna.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّهُ سُئِلَ عَنْ خِضَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرَ أَنَّهُ لَمْ يَخْضِبْ وَلَکِنْ قَدْ خَضَبَ أَبُو بَکْرٍ وَعُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا-
محمد بن عبید، حماد، ثابت، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ان سے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے خضاب کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے بتلایا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خضاب نہیں لگایا لیکن حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ و حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے خضاب لگایا۔
-