TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن ابوداؤد
مناسک حج کا بیان
خانہ کعبہ میں مدفون مال کا بیان
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُحَارِبِيُّ عَنْ الشَّيْبَانِيِّ عَنْ وَاصِلٍ الْأَحْدَبِ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ شَيْبَةَ يَعْنِي ابْنَ عُثْمَانَ قَالَ قَعَدَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فِي مَقْعَدِکَ الَّذِي أَنْتَ فِيهِ فَقَالَ لَا أَخْرُجُ حَتَّی أَقْسِمَ مَالَ الْکَعْبَةِ قَالَ قُلْتُ مَا أَنْتَ بِفَاعِلٍ قَالَ بَلَی لَأَفْعَلَنَّ قَالَ قُلْتُ مَا أَنْتَ بِفَاعِلٍ قَالَ لِمَ قُلْتُ لِأَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ رَأَی مَکَانَهُ وَأَبُو بَکْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَهُمَا أَحْوَجُ مِنْکَ إِلَی الْمَالِ فَلَمْ يُخْرِجَاهُ فَقَامَ فَخَرَجَ-
احمد بن حنبل، عبدالرحمن، بن محمد، شیبانی، واصل، شقیق، حضرت شیبہ بن عثمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جہاں تم بیٹھے ہو اس جگہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ بیٹھے ہوئے تھے کہنے لگے جب تک خانہ کعبہ کا مدفون مال تقسیم نہیں کر دوں گا نہیں نکلوں گا میں نے پھر کہا آپ ایسا نہیں کریں گے فرمایا وہ کیوں؟ میں نے کہا اسلئے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے اس مال کے مقام کو دیکھا تھا اور ان دونوں حضرات کو مال کی آپ سے زیادہ ضرورت تھی مگر اس کے باوجود انہوں نے اسکو نہیں نکالا حضرت عمر رضی اللہ عنہ یہ سن باہر نکل آئے۔
-
حَدَّثَنَا حَامِدُ بْنُ يَحْيَی حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْحَارِثِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ إِنْسَانٍ الطَّائِفِيِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ الزُّبَيْرِ قَالَ لَمَّا أَقْبَلْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ لِيَّةَ حَتَّی إِذَا کُنَّا عِنْدَ السِّدْرَةِ وَقَفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي طَرَفِ الْقَرْنِ الْأَسْوَدِ حَذْوَهَا فَاسْتَقْبَلَ نَخِبًا بِبَصَرِهِ و قَالَ مَرَّةً وَادِيَهُ وَوَقَفَ حَتَّی اتَّقَفَ النَّاسُ کُلُّهُمْ ثُمَّ قَالَ إِنَّ صَيْدَ وَجٍّ وَعِضَاهَهُ حَرَامٌ مُحَرَّمٌ لِلَّهِ وَذَلِکَ قَبْلَ نُزُولِهِ الطَّائِفَ وَحِصَارِهِ لِثَقِيفٍ-
حامد بن یحیی، عبداللہ بن حارث، محمد بن عبداللہ بن انسان، حضرت زبیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم لیہ سے آئے (لیہ ایک مقام کا نام ہے) جب بیری کے درخت کے پاس پہنچے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اسکے مقابل قرآن اسود کے کنارے پر کھڑے ہوئے (قرن اسود ایک پہاڑی کا نام ہے) اور نخب (ایک جگہ نام) کی طرف نگاہ اٹھا کر دیکھا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ٹھہر گئے اور سب لوگ بھی ٹھہر گئے اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا وجّ (ایک مقام کا نام ہے) کا شکار اور اسکے درخت حرام ہیں جو اللہ کے لیے حرام کئے گئے ہیں یہ واقعہ طائف جانے سے پہلے کا ہے بلکہ ثقیف کے محاصرہ سے بھی پہلے کا ہے۔
-