TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن ابوداؤد
کتاب الزکوٰة
حرص اور بخل کی مذمت
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ هُوَ ابْنُ سَلَمَةَ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ لَمَّا نَزَلَتْ لَنْ تَنَالُوا الْبِرَّ حَتَّی تُنْفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ قَالَ أَبُو طَلْحَةَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَی رَبَّنَا يَسْأَلُنَا مِنْ أَمْوَالِنَا فَإِنِّي أُشْهِدُکَ أَنِّي قَدْ جَعَلْتُ أَرْضِي بِأَرِيحَائَ لَهُ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اجْعَلْهَا فِي قَرَابَتِکَ فَقَسَمَهَا بَيْنَ حَسَّانَ بْنِ ثَابِتٍ وَأُبَيِّ بْنِ کَعْبٍ قَالَ أَبُو دَاوُد بَلَغَنِي عَنْ الْأَنْصَارِيِّ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ أَبُو طَلْحَةَ زَيْدُ بْنُ سَهْلِ بْنِ الْأَسْوَدِ بْنِ حَرَامِ بْنِ عَمْرِو بْنِ زَيْدِ مَنَاةَ بْنِ عَدِيِّ بْنِ عَمْرِو بْنِ مَالِکِ بْنِ النَّجَّارِ وَحَسَّانُ بْنُ ثَابِتِ بْنِ الْمُنْذِرِ بْنِ حَرَامٍ يَجْتَمِعَانِ إِلَی حَرَامٍ وَهُوَ الْأَبُ الثَّالِثُ وَأُبَيُّ بْنُ کَعْبِ بْنِ قَيْسِ بْنِ عَتِيکِ بْنِ زَيْدِ بْنِ مُعَاوِيَةَ بْنِ عَمْرِو بْنِ مَالِکِ بْنِ النَّجَّارِ فَعَمْرٌو يَجْمَعُ حَسَّانَ وَأَبَا طَلْحَةَ وَأُبَيًّا قَالَ الْأَنْصَارِيُّ بَيْنَ أُبَيٍّ وَأَبِي طَلْحَةَ سِتَّةُ آبَائٍ-
موسی بن اسماعیل، حماد، ابن سلمہ، ثابت، حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب آیت (لَنْ تَنَالُوا الْبِرَّ حَتّٰى تُنْفِقُوْا ۔ الخ) 3۔ آل عمران : 92) نازل ہوئی تو حضرت ابوطلحہ نے کہا کہ یا رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں سمجھتا ہوں کہ ہمارا پروردگار ہم سے ہمارے مالوں کا طالب ہے لہذا میں آپ کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ میں نے اپنی زمین جو مقام (اریحا) میں ہے خدا کو دیدی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس کو اپنے عزیزوں میں تقسیم کر دے انہوں نے حضرت حسان بن ثابت اور حضرت ابی بن کعب کے درمیان تقسیم کردی ابوداؤد کہتے ہیں کہ محمد بن عبداللہ انصاری سے یہ بات پہنچی ہے کہ ابوطلحہ زید بن سہل بن الاسود بن حرام عمرو بن زید، مناة بن عدی بن عمرو بن مالک بن نجار سے ہیں۔ حضرت حسان بن ثابت بن المنذر بن حرام ہیں پس ابوطلحہ اور حسان حرام بن عمرو پر جمع ہو جاتے ہیں جو انکے تیسرے باپ ہیں اور حضرت ابی بن کعب بن قیس بن عتیک بن زید بن معاویہ بن عمرو بن مالک بن نجار ہیں پس عمر وبن مالک حضرت حسان اور حضرت ابوطلحہ اور حضرت ابی بن کعب کو جمع کر دیتا ہے انصاری نے کہا کہ حضرت ابی اور حضرت ابوطلحہ کے درمیان چھ آباء ہیں۔
-
حَدَّثَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ عَنْ عَبْدَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ بُکَيْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَشَجِّ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ مَيْمُونَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ کَانَتْ لِي جَارِيَةٌ فَأَعْتَقْتُهَا فَدَخَلَ عَلَيَّ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرْتُهُ فَقَالَ آجَرَکِ اللَّهُ أَمَا إِنَّکِ لَوْ کُنْتِ أَعْطَيْتِهَا أَخْوَالَکِ کَانَ أَعْظَمَ لِأَجْرِکِ-
ہناد بن سری، عبدہ، محمد بن اسحاق ، بکیر بن عبداللہ بن اشج، سلیمان بن یسار، زوجہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حضرت میمونہ رضی اللہ عنہاسے روایت ہے کہ میری ایک باندی تھی پس میں نے اسکو آزاد کردیا پس نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے پاس تشریف لائے تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اسکی اطلاع دی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ تجھ کو اسکا اجر عطا فرمائے لیکن اگر اس باندی کو تو اپنے ننھیال کے لوگوں کو دیدیتی تو اسکا ثواب زیادہ ہوتا (یعنی اسمیں صلہ رحمی مزید ہوتی)
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلَانَ عَنْ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ أَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالصَّدَقَةِ فَقَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ عِنْدِي دِينَارٌ فَقَالَ تَصَدَّقْ بِهِ عَلَی نَفْسِکَ قَالَ عِنْدِي آخَرُ قَالَ تَصَدَّقْ بِهِ عَلَی وَلَدِکَ قَالَ عِنْدِي آخَرُ قَالَ تَصَدَّقْ بِهِ عَلَی زَوْجَتِکَ أَوْ قَالَ زَوْجِکَ قَالَ عِنْدِي آخَرُ قَالَ تَصَدَّقْ بِهِ عَلَی خَادِمِکَ قَالَ عِنْدِي آخَرُ قَالَ أَنْتَ أَبْصَرُ-
محمد بن کثیر، سفیان، محمد بن عجلان، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک شخص کو صدقہ کا حکم دیا وہ بولا یا رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے پاس ایک دینار ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا وہ اپنے کام میں لا وہ بولا میرے پاس ایک دینار اور بھی ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا وہ اپنے بیٹے کو دیدے اس شخص نے پھر کہا کہ میرے پاس اسکے علاوہ بھی دینار ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا وہ اپنی بیوی کو دیدے اس نے کہا میرے پاس ایک اور بھی دینار ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا وہ اپنے خادم کو دے وہ بولا ایک اور ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اب تو جان۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَقَ عَنْ وَهْبِ بْنِ جَابِرٍ الْخَيْوَانِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَفَی بِالْمَرْئِ إِثْمًا أَنْ يُضَيِّعَ مَنْ يَقُوتُ-
محمد بن کثیر، سفیان، ابواسحاق ، وہب بن جابر، حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا آدمی کو گناہ گار بنا دینے کے لیے یہ بات کافی ہے کہ وہ اپنی یا اپنے متعلقین کی روزی کو ضائع کر دے۔
-
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٌ وَيَعْقُوبُ بْنُ کَعْبٍ وَهَذَا حَدِيثُهُ قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ سَرَّهُ أَنْ يُبْسَطَ عَلَيْهِ فِي رِزْقِهِ وَيُنْسَأَ فِي أَثَرِهِ فَلْيَصِلْ رَحِمَهُ-
احمد بن صالح، یعقوب بن کعب، ابن وہب، یونس، زہری، حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو شخص اس بات کا خواہش مند ہو کہ اسکی روزی میں برکت ہو اور عمر دراز ہو تو اسکو چاہیے کہ صلہ رحمی کرے (یعنی اپنے عزیز واقا رب کے ساتھ حسن سلوک کا معاملہ کرے)۔
-
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ قَالَ اللَّهُ أَنَا الرَّحْمَنُ وَهِيَ الرَّحِمُ شَقَقْتُ لَهَا اسْمًا مِنْ اسْمِي مَنْ وَصَلَهَا وَصَلْتُهُ وَمَنْ قَطَعَهَا بَتَتُّهُ-
مسدد، ابوبکر بن ابی شیبہ، سفیان، زہری، ابوسلمہ، حضرت عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے کہا ہے کہ میرا نام رحمن ہے اور وہ چیز جو صلہ کو واجب کرتی ہے رحم ہے اسی لیے میں نے اپنا ایک نام، رحمٰن، تجویز کیا ہے پس جو اسکو ملائے گا یعنی صلہ رحمی کرے گا تو میں اسکو اپنی رحمت سے ہمکنار کروں گا اور جو اسکو کاٹے گا میں اسکو اپنی رحمت خاص سے محروم رکھوں گا۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُتَوَکِّلِ الْعَسْقَلَانِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ أَنَّ الرَّدَّادَ اللَّيْثِيَّ أَخْبَرَهُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَعْنَاهُ-
محمد بن متوکل، عبدالرزاق، معمر، ابوسلمہ حضرت عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ نے بھی رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اسی طرح روایت کیا ہے۔
-
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ عَنْ أَبِيهِ يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ قَاطِعُ رَحِمٍ-
مسدد، سفیان، زہری، محمد بن جبیر بن مطعم، حضرت مطعم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ناتہ توڑنے والا جنت میں نہ جائے گا۔
-
حَدَّثَنَا ابْنُ کَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ وَالْحَسَنِ بْنِ عَمْرٍو وَفِطْرٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ سُفْيَانُ وَلَمْ يَرْفَعْهُ سُلَيْمَانُ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَفَعَهُ فِطْرٌ وَالْحَسَنُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ الْوَاصِلُ بِالْمُکَافِئِ وَلَکِنْ هُوَ الَّذِي إِذَا قُطِعَتْ رَحِمُهُ وَصَلَهَا-
ابن کثیر، سفیان، اعمش، حسن بن عمرو، فطر، مجاہد، حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ناتہ جوڑنے والا وہ نہیں ہے جو احسان کے بدلہ میں احسان کرے بلکہ ناتہ جوڑنے والا وہ ہے کہ جب اس سے ناتہ توڑا جائے تو وہ اسے جوڑے۔
-
حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ أَبِي کَثِيرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ خَطَبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِيَّاکُمْ وَالشُّحَّ فَإِنَّمَا هَلَکَ مَنْ کَانَ قَبْلَکُمْ بِالشُّحِّ أَمَرَهُمْ بِالْبُخْلِ فَبَخِلُوا وَأَمَرَهُمْ بِالْقَطِيعَةِ فَقَطَعُوا وَأَمَرَهُمْ بِالْفُجُورِ فَفَجَرُوا-
حفص بن عمر، شعبہ، عمرو بن مرہ، عبداللہ بن حارث، ابی کثیر، حضرت عبداللہ بن عمر و رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خطبہ دیتے ہوئے فرمایا حرص سے بچو کیونکہ تم سے پہلے لوگ اسی حرص کی وجہ سے تباہ و برباد ہوئے ہیں حرص نے انکو بخل کا حکم دیا تو انہوں نے بخل کو اختیار کر لیا اور حرص نے جب ان سے ناتہ توڑنے کا کہا تو ناطہ توڑ بیٹھے اور جب حرص نے فسق و فجور پر ابھارا تو اسکے مرتکب ہوئے۔
-
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ أَخْبَرَنَا أَيُّوبُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي مُلَيْکَةَ حَدَّثَتْنِي أَسْمَائُ بِنْتُ أَبِي بَکْرٍ قَالَتْ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا لِي شَيْئٌ إِلَّا مَا أَدْخَلَ عَلَيَّ الزُّبَيْرُ بَيْتَهُ أَفَأُعْطِي مِنْهُ قَالَ أَعْطِي وَلَا تُوکِي فَيُوکَی عَلَيْکِ-
مسدد، اسماعیل، ایوب، عبداللہ بن ابی ملیکہ، حضرت اسماء بنت ابی بکر سے روایت ہے کہ انھوں نے عرض کیا یا رسول اللہ میرے پاس تو کچھ بھی نہیں ہے سوائے اس کے جو میرے شوہر زبیر گھر میں لاتے ہیں۔ کیا میں اس میں سے دیدوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا دے اور رکھ مت چھوڑو ورنہ تیرا رزق رکھ چھوڑا جائے گا۔
-
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ أَخْبَرَنَا أَيُّوبُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ عَنْ عَائِشَةِ أَنَّهَا ذَکَرَتْ عِدَّةً مِنْ مَسَاکِينَ قَالَ أَبُو دَاوُد و قَالَ غَيْرُهُ أَوْ عِدَّةً مِنْ صَدَقَةٍ فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْطِي وَلَا تُحْصِي فَيُحْصَی عَلَيْکِ-
مسدد، اسماعیل، ایوب، عبداللہ بن ابی ملیکہ، حضرت عائشہ سے روایت ہے کہ انھوں نے کئی مسکینوں کو گنا یا ابوداؤد کہتے ہیں کہ دوسرے روات کے الفاظ، أَوْ عِدَّةً مِنْ صَدَقَةٍ، ہیں یعنی کئی صدقوں کو گنا یا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا۔ دے اور گن مت ورنہ تجھے بھی گن کر ملے گا۔
-