حج میں تجارت کرنا

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْفُرَاتِ يَعْنِي أَبَا مَسْعُودٍ الرَّازِيَّ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْمَخْرَمِيُّ وَهَذَا لَفْظُهُ قَالَا حَدَّثَنَا شَبَابَةُ عَنْ وَرْقَائَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ کَانُوا يَحُجُّونَ وَلَا يَتَزَوَّدُونَ قَالَ أَبُو مَسْعُودٍ کَانَ أَهْلُ الْيَمَنِ أَوْ نَاسٌ مِنْ أَهْلِ الْيَمَنِ يَحُجُّونَ وَلَا يَتَزَوَّدُونَ وَيَقُولُونَ نَحْنُ الْمُتَوَکِّلُونَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ سُبْحَانَهُ وَتَزَوَّدُوا فَإِنَّ خَيْرَ الزَّادِ التَّقْوَی الْآيَةَ-
احمد بن فرات، ابومسعود، محمد بن عبد اللہ، حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ بعض لوگ حج کرتے تھے مگر سفر خرچ ساتھ نہ رکھتے تھے ابومسعود نے کہا یمن کے لوگ حج کرتے تھے اور سامان سفر ساتھ نہ رکھتے تھے اور کہتے تھے کہ ہم تو توکل کرنے والے ہیں تب اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی سامان سفر ساتھ لو اور سب سے بہتر سامان سفر پرہیزگاری ہے۔
-
حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي زِيَادٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَرَأَ هَذِهِ الْآيَةَ لَيْسَ عَلَيْکُمْ جُنَاحٌ أَنْ تَبْتَغُوا فَضْلًا مِنْ رَبِّکُمْ قَالَ کَانُوا لَا يَتَّجِرُونَ بِمِنًی فَأُمِرُوا بِالتِّجَارَةِ إِذَا أَفَاضُوا مِنْ عَرَفَاتٍ-
یوسف بن موسی، جریر، یزید بن ابی زیاد، مجاہد، حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ نے قرآن کی یہ آیت پڑھی (لَيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ اَنْ تَبْتَغُوْا فَضْلًا مِّنْ رَّبِّكُمْ ۔ الخ) 2۔ البقرۃ : 198) یعنی اس بات میں کوئی گناہ نہیں ہے کہ تم اللہ کا فضل تلاش کرو ابن عباس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ عرب کے لوگ منی میں تجارت نہیں کرتے تھے (یعنی حج میں تجارت کو برا سمجھتے تھے) پس اجازت دی گئی انکو تجارت کی جب عرفات سے (منی کو لوٹ کو) آئیں (یعنی حج میں تجارت کی اجازت دی گئی)
Narrated Abdullah ibn Abbas: Ibn Abbas recited this verse: 'It is no sin for you that you seek the bounty of your Lord', and said: The people would not trade in Mina (during the hajj), so they were commanded to trade when they proceeded from Arafat.