حج سے رک جانے کا بیان

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ حَجَّاجٍ الصَّوَّافِ حَدَّثَنِي يَحْيَی بْنُ أَبِي کَثِيرٍ عَنْ عِکْرِمَةَ قَالَ سَمِعْتُ الْحَجَّاجَ بْنَ عَمْرٍو الْأَنْصَارِيَّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ کُسِرَ أَوْ عَرِجَ فَقَدْ حَلَّ وَعَلَيْهِ الْحَجُّ مِنْ قَابِلٍ قَالَ عِکْرِمَةُ سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ وَأَبَا هُرَيْرَةَ عَنْ ذَلِکَ فَقَالَا صَدَقَ-
مسدد، یحیی، حجاج، یحیی بن ابی کثیر، حضرت عکرمہ رضی اللہ عنہ سے روایت کہ میں نے حجاج بن عمرو انصاری سے سنا وہ کہتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس شخص کی ہڈی ٹوٹ جائے (دوسری روایت میں ہے کہ یا وہ بیمار ہو جائے) تو وہ حلال ہو گیا البتہ اس کے اوپر اگلے سال حج کرنا ضروری ہوگا عکرمہ کہتے ہیں کہ میں نے اس کے متعلق ابن عباس اور ابوہریرہ سے تصدیق چاہی تو ان دونوں حضرات نے اس کی تصدیق کی۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُتَوَکِّلِ الْعَسْقَلَانِيُّ وَسَلَمَةُ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي کَثِيرٍ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ رَافِعٍ عَنْ الْحَجَّاجِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ کُسِرَ أَوْ عَرِجَ أَوْ مَرِضَ فَذَکَرَ مَعْنَاهُ-
محمد بن متوکل و سلمۃ، عبدالرزاق، معمر، یحیی بن ابی کثیر، عکرمہ، عبداللہ بن رافع، حجاج بن عمرو کی روایت میں یہ ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا من کسر اوعرج اومر من پھر سابقہ حدیث کی طرح ذکر کیا۔
-
حَدَّثَنَا النُّفَيْلِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا حَاضِرٍ الْحِمْيَرِيَّ يُحَدِّثُ أَبِي مَيْمُونَ بْنَ مِهْرَانَ قَالَ خَرَجْتُ مُعْتَمِرًا عَامَ حَاصَرَ أَهْلُ الشَّامِ ابْنَ الزُّبَيْرِ بِمَکَّةَ وَبَعَثَ مَعِي رِجَالٌ مِنْ قَوْمِي بِهَدْيٍ فَلَمَّا انْتَهَيْنَا إِلَی أَهْلِ الشَّامِ مَنَعُونَا أَنْ نَدْخُلَ الْحَرَمَ فَنَحَرْتُ الْهَدْيَ مَکَانِي ثُمَّ أَحْلَلْتُ ثُمَّ رَجَعْتُ فَلَمَّا کَانَ مِنْ الْعَامِ الْمُقْبِلِ خَرَجْتُ لِأَقْضِيَ عُمْرَتِي فَأَتَيْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ أَبْدِلْ الْهَدْيَ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَ أَصْحَابَهُ أَنْ يُبَدِّلُوا الْهَدْيَ الَّذِي نَحَرُوا عَامَ الْحُدَيْبِيَةِ فِي عُمْرَةِ الْقَضَائِ-
نفیلی، محمد بن سلمہ، محمد بن اسحاق ، حضرت ابومیمون بن مہران سے روایت ہے کہ جس سال شام والوں نے عبداللہ بن زبیر کا مکہ میں محاصرہ کیا تھا اس سال میں عمرہ کی نیت سے نکلا میری قوم کے کچھ لوگوں نے میرے ساتھ ہدی بھیجی تو شام والوں نے ہمیں حرم میں داخل ہونے سے روک دیا میں نے اسی جگہ ہدی کی قربانی کی اور احرام کھول دیا (اور واپس چلا آیا) جب دوسرا سال آیا تو میں اپنے عمرہ کی قضا کے لیے پھر نکلا تو میں ابن عباس کے پاس گیا اور ان سے مسئلہ دریافت کیا انھوں نے کہا ہدی بھی بدل ڈال (یعنی دوسری ہدی لا) کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے اصحاب کو حکم دیا تھا کہ وہ اس ہدی کو بدل دیں جو انھوں نے حدیبیہ کے سال میں عمرہ قضاء میں قربان کی تھی (کیونکہ وہ ہدی حرم میں ذبح نہیں ہوئی تھی)
-